مئی 14, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

خوشی دو غموں کے بیچ وقفے کا نام||فضیل اشرف قیصرانی

مجھے یقین کی حد تک گمان ہے کہ یہ سب اولاً تو یاد ہی نہیں ہو گا اور اگر یاد دلانے پہ یاد آ بھی گیا ہو گا تو ہماری بلا سے کہ ہمیں افغانستان کو سیلیبریٹ کرنا ہے کہ تربت نام کی جگہ کا وجود اور مقام میری رہائش،میرے دفتر ، میری تحصیل،ضلع اور صوبے سے دور نہیں بلکہ بہت دور ہے۔۔

فضیل اشرف قیصرانی

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

غم اس قدر عام ہے کہ اب خوشی دو غموں کے بیچ وقفے کا نام ہو گیا ہے۔غم بچے جنتا ہے اور خوشی کی کھوکھ سونی ہے۔خوشی کھبی زرخیز تھی مگر پھر غم نے خواب ٹوٹنے کے،ہجرت کے،قبضہ گیریت کے،جنگ کے اور موت کے تعویز کر کے خوشی کی کھوکھ سونی کر دی۔میرے گھر کے ایک طرف کشمیر میں جنگ ،کشمیری پنڈتوں کی دربدری،اور ہجرت کا غم ہے تو دوسری طرف افغانستان میں مذہب کے مقدس نام پہ انسانی حقوق کی سلبی کا غم موجود ہے۔ایران میں میرے بھائ بند اپنے پرکھوں کے نام پہ اپنے بچوں کے نام نہ رکھ سکنے کے غم میں مبتلا ہیں اورگھر کے اندر بھی غم کی فراوانی ہے کہ ایک کونے میں ساہیوال میں شہید ہوۓ بچوں کا غم بھولنے نہیں پاتے کہ حیات کا غم آن دھرتا ہے۔برمش،ملک ناز،ہانی اور اب رامز کا غم۔چہار سو موت ناچتی پھر رہی ہے اور زندگی کے ساز کے تار ٹوٹتے چلے جا رہے ہیں۔کھبی خوشیاں اور غم سانجھے ہوتے تھے اب صرف غم سانجھا رہ گیا ہے۔مگر غم اپنی فطرت میں مردود ہے کہ یہ جانتا ہے تو بس تفریق اور تقسیم۔اسے جتنا سانجھا کر کے دیکھ لیا مگر یہ مردود کھبی سانجھا نہ ہو پایا ۔فدا شہید چوک پہ رکھی رامز کی لاش سانجھی نہیں ہے،ساہیوال کے بچے سانجھے نہیں تھے اور برمش بھی سانجھی نہیں تھی کہ غم وہ مردود کہ جانتا ہے تو بس تقسیم اور تقسیم در تقسیم۔۔۔مچھ کے کوئلہ مزدور یاد ہیں؟خڑ کمر یاد ہے؟دھرنے میں شہید ہوۓ پولیس اہلکار یاد ہیں؟ٹرین اور بس حادثات یاد ہیں؟بارڈر سے آتی لاشیں یاد ہیں؟راؤ انوار نام کا بندہ یاد ہے؟سلالہ یاد ہے؟
مجھے یقین کی حد تک گمان ہے کہ یہ سب اولاً تو یاد ہی نہیں ہو گا اور اگر یاد دلانے پہ یاد آ بھی گیا ہو گا تو ہماری بلا سے کہ ہمیں افغانستان کو سیلیبریٹ کرنا ہے کہ تربت نام کی جگہ کا وجود اور مقام میری رہائش،میرے دفتر ، میری تحصیل،ضلع اور صوبے سے دور نہیں بلکہ بہت دور ہے۔۔
لوک دانش مگر کہتی ہے کہ کھانے پہ آؤ تو قارون کا خزانہ بھی کم ہے سو فاصلے کب سمٹ جائیں کون جانتا ہے۔۔
فاصلے سمٹیں اس سے پہلے غم کو سانجھا کر لیں کہ میت والا گھر فاتحہ دینے والوں کے رش سے پہچانا جاتا ہے۔۔
آپ ڈھیر مد جئیں مگر اپنے لیے رش کا اہتمام کرتے رہیں۔۔۔
غم مردہ آباد
غم پہ تقسیم مردہ آباد

%d bloggers like this: