بہاول پور
(راشد ہاشمی)
جھوک سرائیکی بچاؤ کمیٹی کی جانب سے جھوک سرائیکی بلڈنگ پر تالہ بندی کے خلاف سرائیکی چوک پر پرامن احتجاجی مظاہرہ کیا گیا،
احتجاجی مظاہرے میں بڑی تعداد میں ادبی شخصیات،شعرا ء،دانشور،سیاسی کارکنان اور سول سوسائٹی کے افراد نے شرکت کی۔احتجاجی مظاہرے کی قیادت ڈاکٹر نصراللہ خان ناصر،ڈاکٹر نواز کاوش،جہانگیر
مخلص،ملک امتیاز چنڑ،راشد عزیز بھٹہ،اکرم ناصر،ملک قمر ایڈوکیٹ،حنا اقبال بلوچ،خلیل بخاری،شاہد عالم شاہد،قاضی ولید،غیور بخاری و دیگر نے کی۔مقررین نے مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا
کہ 1960 ء سے قائم سرائیکی ادبی مجلس جو کہ سرائیکی زبان اور ادب کی ترویج کے لیے بنے
سرائیکی خطہ کے اکلوتے ادارے کی تالہ بندی دراصل وسیب کے ادب اور فنون لطیفہ پر ایک کاری ضرب ہے اپنے اس ادارے کی تالہ بندی کی شدید مذمت کرتے ہیں۔مقررین نے کہا کہ
پورے جنوبی پنجاب کا اکلوتا مرکزی ادبی علمی ادارہ ہے اس وقت پورے پاکستان کی ادبی تنظیموں کو سرکاری طور پر کروڑوں روپے گرانٹس دی جا رہی ہے
جس میں پنجابی ادبی مجلس،پنجابی ریسرچ بورڈ،کوئٹہ بلوچستان اکیڈمی،پشتو اکیڈمی شامل ہیں مگر سرائیکی ادبی مجلس کو گزشتہ تین سالوں سے تالے لگائیں ہوئے ہیں سرائیکی ادبی مجلس وہ ادارہ ہے جہاں سے میگزین نکلتا تھا سینکڑوں کتابیں وہ شائع ہوئی
جو قومی سطح پر ایورڈ یافتہ بنی۔مقررین نے کہا کہ سرائیکی خطہ کی واحد سرائیکی ادبی مجلس کو کو بند کرنے کا مقصد وسیب کے امن اور محبت کے مرکز کی آواز دبانا ہے
جس سے خطہ کے دانشوروں اور ادبی شخصیات میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے اور سب کا یک زباں ایک ہی مطالبہ ہے کہ
جھوک سرائیکی کی تاریخی بلڈنگ کی تالہ بندی کو فوری طور پر ختم کیا جائے۔
احتجاجی مظاہرے سے جام یعقوب جھلن،خادم حسین،دیوانہ بلوچ،امرت جوگی،جمشید کریم ترین،امتیاز حسین لکھویرا،اجمل حسن،لالہ اقبال بلوچ سائرہ زیدی،اسامہ مجید چنڑ،ملک مذمل،فرحان عابد،مظہر علی بھٹی
خواجہ فاروق،جام فرحان،پیٹر جان،انور جی،ضیاء انصاری،عمران چنڑ نے بھی شرکت کی۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
محبوب تابش دے پرنے تے موہن بھگت دا گاون