کراچی کے طلبہ نے پیٹرول سے چلنے والی گاڑی کو الیکٹرک کار میں تبدیل کردیا۔
نجی انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے طلبہ نے مہنگائی کے دور میں کم لاگت میں ماحول دوست گاڑی بنانے کا یہ کارنامہ سرانجام دیا ہے۔
بیچلرز آف الیکٹریکل انجینئرنگ کے طلبہ نے شہریوں کی بڑی مشکل آسان کردی ہے۔
طلبہ نے آٹھ سو سی سی مہران گاڑی کو کم لاگت میں برقی کار میں تبدیل کرنے کا کارنامہ سرانجام دیا ہے۔
جس سے سو روپے میں 80 کلومیٹر کا سفر طے کیا جاسکتا ہے۔
فائنل ایئر کے سات رکنی گروپ جس میں احمد ظہیر، حسنین رضوی، مبشرحسین، غلام محمد لوہار، عطاالمصطفی، شہیرعارف اور سمیر باسط شامل ہیں۔
انہوں نے اپنے سپروائزر ڈاکٹر عابد کریم کی نگرانی میں یہ کارنامہ سرانجام دیا ہے۔
کار کو ہائبرڈ ماڈل کے تحت پیٹرول اور بجلی دونوں کے ذریعے چلایا جاسکتا ہے۔
بیٹری کو چار سے پانچ گھنٹے میں مکمل چارج کیا جاسکتا ہے۔
کار کی زیادہ سے زیادہ رفتار پچاس سے ساٹھ کلومیٹر فی گھنٹہ ہے۔
اس سسٹم کے ذریعے مہران، ایف ایکس، خیبر کے علاوہ شیراڈ اور نئی آنے والی گاڑیوں کو بھی الیکٹرک پر منتقل کیا جاسکتا ہے۔
تیار کی گئی کار پروٹو ٹائپ ہے اس پر زیادہ لاگت آئی ہے۔
لیکن مستقبل میں اسے چھ لاکھ روپے تک میں بھی تیار کیا جاسکتا ہے۔
طلباءکا یہ قدم پاکستان میں الیکٹرک کاروں کی مارکیٹ میں ایک انقلابی پیش رفت ثابت ہوسکتا ہے۔
ان کا ماننا ہے کہ دور جدید میں الیکٹرک وہیکل قوانین پر تیزی سے کام جاری ہے۔
ایسے میں ان کا پراجیکٹ امید کی کرن ثابت ہوسکتا ہے۔
اے وی پڑھو
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
نیشنل پریس کلب کے انتخابات، جرنلسٹ پینل نے میدان مارلیا، اظہر جتوئی صدر منتخب
ملتان یونین آف جرنلسٹس کے سالانہ انتخابات میں "پروفیشنل جرنلسٹس گروپ” نے میدان مار لیا،