رکشہ ڈرائیورز اور شہریوں کیلئے خوشخبری
لاہور کی مارکیٹ میں پہلا الیکٹرک رکشہ متعارف کرا دیا گیا
پانچ بیٹریوں اور یو پی ایس سسٹم پر مشتمل رکشہ سو کلومیٹر تک فاصلہ طے کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے
تین ہزار واٹ کی موٹر،، ساٹھ وولٹ کی بیٹری اور پینتالیس کلومیٹر فی گھنٹہ کی سپیڈ کے ساتھ ساتھ پانچ سواریوں کی گنجائش
لاہور کی تاریخ میں پہلا ماحول دوست الیکٹرک رکشہ مارکیٹ میں آ گیا
جس کی تعارفی قیمت دو لاکھ نوے ہزار روپے مقرر کی گئی ہے۔۔
عطاء محمد، ڈیلر، یہ چائینیز کمپنی نے بنایا ہے، اس کو چار سے پانچ گھنٹے چارج کریں
تو سو کلومیٹر تک چلا سکتے ہیں، اس کو فوری چارج کرنے کیلئے بھی سسٹم دیا گیا ہے
مہنگائی سے ستائے ڈرائیورز بھی الیکٹرک رکشے کو خریدنے کیلئے دلچسپی کا اظہار کرتے نظر آتے ہیں،
کہتے ہیں کہ قیمت تھوڑی زیادہ ہے لیکن مہنگا پٹرول ڈلوانے سے بہتر ہے
ڈرائیورز، رکشہ لینے آیا تو الیکٹرک رکشے کو دیکھا یہ بہت اچھی ٹیکنالوجی ہے
بس تھوڑی قیمت کم ہوجائے تو بہت اچھا ہوگا۔۔ ویسے اسکی بناوٹ بہت اچھی ہے
رکشہ بنانے والی کمپنی کا دعوی ہے کہ بیٹریاں فل چارج کرنے کیلئے بجلی کے صرف دو یونٹس درکار ہوتے ہیں
مارکیٹ میں الیکٹرک رکشہ تو متعارف کروادیا گیا لیکن رجسٹریشن تاحال شروع نہیں ہو سکی،
حکومت کو چاہئے ماحول دوست ٹیکنالوجی کو پروموٹ کرنے کیلئے ہنگامی اقدامات اٹھائے۔
اے وی پڑھو
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
نیشنل پریس کلب کے انتخابات، جرنلسٹ پینل نے میدان مارلیا، اظہر جتوئی صدر منتخب
ملتان یونین آف جرنلسٹس کے سالانہ انتخابات میں "پروفیشنل جرنلسٹس گروپ” نے میدان مار لیا،