اپریل 25, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

عدلیہ اور میڈیا کی حقیقی آزادی کیلئے وکلاء صحافیوں اور سول سوسائٹی کا مشترکہ جدوجہد کا اعلان

سپریم کورٹ بار کے صدر لطیف آفریدی نے کہا ہے کہ پاکستان میں میڈیا اور عدلیہ کو غلام بنانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں، میڈیا کو قابو کرنے کے اوچھے ہتھکنڈوں کیخلاف میڈیا کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں

اسلام آباد: پاکستان میں عدلیہ اور میڈیا کی حقیقی آزادی کیلئے وکلاء صحافیوں اور سول سوسائٹی نے مشترکہ جدوجہد کا اعلان کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ عدلیہ کو غلام بنانے کی حکومتی کوششون اور پی ایم ڈے اے کے نام پر میڈیائی مارشل لاء کیخلاف بھرپور جدوجہد کی جائیگی، ان خیالات کا اظہار پاکستان بار کونسل کے وائس چیئرمین خوشدل خان، سپریم کورٹ کے صدر لطیف آفریدی، ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کی نسرین اظہر، پی ایف یو جے کے سیکرٹری جنرل ناصر زیدی اور آر آئی یو جے کی فریڈم ایکشن کمیٹی کے چیئرمین افضل بٹ نے نیشنل پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر یہ اعلان بھی کیا گیا کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے سامنے نو ستمبر کو ہونے والے پاکستان بار کونسل کے مظاہرے میں پی ایف یو جے کے صدر شہزادہ ذوالفقار کی قیادت میں آر آئی یو جے اورنیشنل پریس کلب کا وفد شرکت کرے گا، جبکہ بارہ ستمبر کو پارلیمنٹ کے سامنے ہونے والے آر آئی یوجے کے دھرنے میں پاکستان بار کونسل ، سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن اور اسلام آباد ہائیکورٹ بار بھرپور انداز میں شرکت کرے گی۔اس موقع پر سپریم کورٹ بار کے صدر لطیف آفریدی نے کہا ہے کہ پاکستان میں میڈیا اور عدلیہ کو غلام بنانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں، میڈیا کو قابو کرنے کے اوچھے ہتھکنڈوں کیخلاف میڈیا کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں، میڈیا اور وکلاء معاشرے کا تعلیم یافتہ طبقہ ہیں، عوام کے حقوق کی بات کرنے پر صحافیوں کو نوکریوں سے نکالنے کی شدید مذمت کرتے ہیں، نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن، پاکستان بار کونسل، ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان، پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس اور راولپنڈی یونین آف جرنلسٹس کے نمائندگان کے ہمراہ پاکستان میں میڈیا اور عدلیہ کو درپیش مسائل کے حوالے سے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے صدر سپریم کورٹ بار لطیف آفریدی کا کہنا تھا کہ یہ خوشی کی بات ہے کہ پاکستان میں ایسے لوگ اکھٹے ہو رہے ہیں جو دماغ سے سوچتے ہیں اور جن کا کام عوام کے حقوق کا تحفط ہے، میڈیا مالکان کے کہنے پر سینکڑوں ملازمین کو نوکریوں سے نکالنے کی پالیسی کی مذمت کرتے ہیں، دنیا بھر میں میڈیا کی آزادی کر کام ہو رہا ہے مگر پاکستان میں میڈیا اور عدلیہ پر قدغنیں لگا کر انہیں غلام بنانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں، عدلیہ ہماری امیدوں کا آخری سہارا ہے اگر عدلیہ میں خود مداخلت کی اجازت دے تو پھر وکلاء کیا کر سکتے ہیں، یڈیا اور وکلاء معاشرے کا تعلیم یافتہ طبقہ ہیں،میڈیا کو کنٹرول کرنے کی ہتھکنڈوں کیخلاف میڈیا کیساتھ کھڑے ہیں، اس موقع پر پاکستان بار کونسل کے وائس چیئرمین خوشدل خان نے کہا کہ پاکستان میں صرف دو ادارے ایسے ہیں جن کے ضمیر زندہ ہیں جن میں ایک عکلاء اور دوسرے صحافی ہیں جو ہر نا انصافی پر آواز اٹھاتے ہیں، ملک کی ترقی کیلئے آزاد عدلیہ اور آزاد میڈیا بہت ضروری ہیں اور یہ صرف اسی صورت میں ممکن ہو سکتا ہے جب ہم میرٹ اور شفافیت کو یقینی بنائیں، ہم کسی شخص، یا ادارے کیخلاف نہیں ہیں تاہم ہم صرف میرٹ کے حامی ہیں ہم چاہتے ہیں جو بھی تعیناتی ہو وہ میرٹ پر ہو، پاکستان میڈیا ڈیویلپمنٹ اتھارٹی بل کے حوالے سے میڈیا کیساتھ کھڑے ہیں، پی ایف یو جے کے سیکرٹری جنرل ناصرزیدی کا کہنا تھا کہ عدلیہ میڈیا اور پارلیمنٹ سمیت کوئی ادارہ آزاد نہیں ہے، پریس پر سنسر شپ عائد ہے، عدلیہ کو پابند سلاسل کر دیا گیا ہے، پاکستان صرف اسی صورت ترقی کر سکتا ہے جب پریس آزاد ہو، آئین اور قانون کی حکمرانی اور پارلیمان کی بالا دستی ہو، آئین سے روگردانی کی جارہی ہے، ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ اب ہم سب ملکر مشترکہ جدوجہد کرینگے اور میڈیا کیخلاف کسی بل کو منظور نہیں ہونے دینگے، آر آئی یو جے فریڈم ایکشن کمیٹی کے چیرمین افضل بٹ نے کہا کہ آج کا دن بہت تاریخ گار ہے کہ ایک نئے اتحاد کی بنیاد رکھی جا رہی ہے، ہم اپنے چار مطالبات کی منظوری کیلئے صدر پاکستان کی پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے خطاب کے موقع پر پارلیمنٹ کے سامنے دھرنا دینگے اور پاکستان میڈیا ڈیویلپمنٹ اتھارٹی بل کو کسی صورت منظور نہیں ہونے دینگے، ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کی نمائندہ نسرین اظہر کا اس موقع پر کہنا تھاکہ میڈیا پر بار بار قد غنیں لگائی جا رہی ہیں جبکہ جموریت کو پنپنے سے روکا جا رہا ہے، ہمیں میڈیا کیساتھ کھڑا ہونا پڑے گا اور سب کو ملکر جدو جہد کرنا ہوگی، سیکرٹری این پی سی انور رضا نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ملک میں آئین اور قانون کی بالادستی ہو جس کے لئے ہم سب کو اپنا اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ تقریب سے اسلام آباد بار کے صدر زاہد محمود راجہ اور بلوچستان بار کے صدر راحب بلیدی نے بھی خطاب کیا۔

اے وی پڑھو:

تریجھا (سرائیکی افسانہ)۔۔۔امجد نذیر

چِتکَبرا ( نَنڈھی کتھا )۔۔۔امجد نذیر

گاندھی جی اتیں ٹیگور دا فکری موازنہ ۔۔۔امجد نذیر

گامݨ ماشکی (لُنڈی کتھا) ۔۔۔امجد نذیر

سرائیکی وسیع تر ایکے اتیں ڈائنامکس دی اڄوکی بحث ۔۔۔امجد نذیر

امجد نذیر کی دیگر تحریریں پڑھیے

%d bloggers like this: