جام ایم ڈی گانگا
03006707148
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
?
?
محترم قارئین کرام آج کالم نہیں ایک ارداس، فریاد اور اپیل ہے.
پاکستان کسان اتحاد کے ڈسٹرکٹ آرگنائزر جام ایم ڈی گانگا نے خالد بشیر چیف انجینئر محکمہ انہار بہاول پور، اویس بیگ ایس ای اریگیشن رحیم یارخان، مجاہد کلیم ایکسیئن انہار ڈالس ڈویژن رحیم یارخان کے نام لکھے گئے اپنے ایک خط میں نہری پانی چوری، نہری پانی فروختگی اور اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والے مسائل پر بات کرتے ہوئے جو کچھ لکھا. اس تحریر کو من و عن حکام بالا کی خدمت میں پیش کیا جا رہا ہے تاکہ کسانوں کے مسائل اور کرہشن کی بہتی گنگا میں نہانے والے کا رویہ سامنے آ سکے.
السلام علیکم، جناب والا بندہ ناچیز رکن مائنر کا آب نوش و زمیندار ہے.سب ڈویژن رکن پور سیکشن پلو شاہ رکن مائنر کا موگہ نمبری 71180R مورخہ 18اگست سے سیل ہے. آج 19اگست شام سے میری اور برادران کی پانی کی باری ہے جوکہ 20اگست تک رہے گی.
آپ صاحبان کی خدمت میں مودبانہ گزارش ہے کہ موگہ مذکورہ بالا کب اور کس نے توڑا، غیرجانبدارانہ انکوائری اور کارروائی محکمہ کے آفیسران کی ذمہ داری اور فرائض میں شامل ہے. کارروائی ضرور کی جانی چاہیئے لیکن اس کے خلاف جس کسی نے جرم کا ارتکاب کیا ہے. موگہ سیل کرکے باقی سب حصہ داران کا پانی بند کرنا میرٹ و انصاف کے اصولوں کے خلاف اور سراسر زیادتی ہے. مجھے کس ناکردہ گناہ اور جرم کی سزا دی جا رہی ہے.میرا بنیادی حق سلب کرکے مجھے معاشی نقصان کا شکار کیونکر کیا جا رہا ہے
ایک آئین و قانون، ایک اصول و ضابطے یا ایک انتظامی فیصلے کی روح سے ایک جیسے مسئلے کی صورت میں کارروائی بھی بلاتفریق ایک جیسی ہی ہونی چاہئیے. اندھیری نگری،جانبداری، یا محض فرمائشی کارروائی کسی صورت بھی درست نہیں ہے. پاکستان کسان اتحاد ضلع رحیم یارخان کے ایک ذمہ دار و ڈسٹرکٹ آرگنائزر کی حیثیت سے میں آپ تمام محکمہ انہار کے ذمہ دار آفیسر صاحبان کے نوٹس میں دے کر اور نشاندہی کرکے بتا رہا ہوں کہ آئیں رکن مائنر کا ایک ہنگامی وزٹ کریں. تقریبا98فیصد موگہ جات ٹوٹے ہوئے ہیں اور دھڑلے سے ڈنکے کی چوٹ پر چل رہے ہیں. جس شخصیت نے موگہ مذکورہ کی شکایت کی ہے اس نے باقی موگہ جات کے بارے میں کیوں نہیں بتایا جس میں اس کے کئی رشتے داروں و تعلق داروں کے موگے بھی ہیں.محکمہ انہار کے اس ٹھییکدار سے پوچھیں.انصاف کا تقاضا ہے کہ سب کے خلاف بلاتفریق کارروائی کی جائے.میں آپ سے قطعا ناجائز رعایت کی بھیک نہیں مانگ رہا بلکہ اپنا بنیادی حق ناجائز طور سلب کیے جانے پر گزارش اور احتجاج کر رہا ہوں. میں آپ صاحبان کو کھلے دل سے دعوت دے رہا ہوں کہ آئیں 20اگست کو صبح سویرے میڈیا کی ٹیم کے ہمراہ رکن مائنر کے تمام موگہ جات کا وزٹ کرکے موجودہ پوزیشن دیکھ لیتے ہیں. تاکہ زمینی حقائق سب کے سامنے آسکیں.میں ایک کالم رائیٹر صحافی ہوں اس لیے میڈیا کا بندوبست بھی میں اپنے ذمے لیتا ہوں. آئیں آگے بڑھیں مل کر پانی چوری کے خلاف کارروائی کو آگے بڑھائیں.کرپشن کا خاتمہ کرنے کے لیے ضروری ہے کہ پانی چور زمینداروں کے ساتھ ساتھ نہری پانی فروخت کرنے والے محکمہ انہار کے اہلکاروں و آفیسران کے خلاف بھی کارروائی کرنی ہوگی.
میں امید کرتا ہوں کہ جناب والا میری اس درخواست کا نوٹس لیتے ہوئے موگہ مذکورہ کو فوری طور پر چالو کرنے کے احکامات صادر فرمائیں گے اور میری آفر کو قبول کرتے ہوئے کرپشن کے خلاف فوری عملی کارروائی کا بھی آغاز فرمائیں گے. میں ایک بار پھر اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلاتا ہوں. عین نوازش ہوگی.مذکورہ بالا تحریر کے ساتھ ایک مزید تحریری نوٹ بھی تھا وہ بھی ملاحظہ فرمائیں
السلام علیکم، سر
9,10محرم الحرام کو موبائل سروس کی بندش کی وجہ سے آپ سے بات کرنا ممکن نہ تھا. موبائل سروس کی بحالی پر اس وقت آپ کو بذریعہ واٹس ایپ میسج اپنے مسئلے اور زمینی حقائق سے متعلق تفصیلا آگاہ کیا ہے.مہنگائی کے دور میں ایک سفید پوش زمیندار و کسان کے لیے پانی کی بندش کتنا بڑا مالی و معاشی بوجھ ہے اس کا اندازہ ایک صاحب بصیرت اور درد مند دل رکھنے والا انسان ہی کر سکتا ہے.
جام ایم ڈی گانگا نےحاجی نذیر احمد کٹپال کے ہمراہ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ کروڑوں روپے کی کرپشن اور جمع کی گئی وصولی پر پردہ ڈالنے کے لیے خود ساختہ کارروائیاں کرکے عام کسانوں اور زمینداروں کو تنگ کیا جا رہا ہے.راشی آفیسران اہکاروں کے ذریعے لاکھوں روپے فی موگہ وصول کیے بیٹھے ہیں.ناجائز طور پر موگے سیل کرکے زمینداروں کو اشٹام پیپر لکھ کر دینے اور آئندہ پانی چور پکڑ کر دینے کی گارنٹیاں لے رہے ہیں یہ زمینداروں کو باہم لڑانے کی گہری سازش ہے.کوئی ایک زمیندار پورا ہفتہ موگہ کا پہرہ نہیں دے سکتے محکمہ انہار کا عملہ وآفیسران کس بات کی تنخواہیں لے رہے ہیں. کیا نہروں کی نگرانی ان کے فرائض میں شامل نہیں ہے. وہ بلیک میلنگ کے ذریعے اپنا کام زمینداروں سے کروانا چاہتے ہیں. ہم موگہ کے زمینداروں سے رشوت وصولی کی رقم جمع کرنے کی ذمہ داری نہیں نبھا سکتے. جام ایم ڈی گانگا نے کہا کہ میں نے اپنے خط میں رکن مائنر کی پوزیشن کی نشاندہی کی ہے اب دیکھتے ہیں کہ کب کون اور کس حد تک قانونی کارروائی کرتا ہے.کس موگہ سے کس کس کے ذریعے کتنی وصولی ہوئی کس اہکار اور آفیسر کو دی گئی.محکمہ انہار کے ارباب اختیار یہ کام بھی زمینداروں کے ذمہ لگائیں تاکہ پتہ چل سکے کہ پانی فروختگی کی مد میں کس سیکشن سے کتنے رقم وصول ہوئی ہے. کہاں کہاں سے نالائق زمینداروں نے وصولی کی رقم نہیں دی اور انہیں سبق سیکھانے کے لیے کیا کیا طریقے اختیار کیے گئے ہیں. یہ تمام کام اب اعلی خفیہ اداروں کے ذمے لگانے چاہئیے تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو سکے.ہائی کورٹ اس اہم ایشو کا ازخود نوٹس لے کر کسانوں کو نہری پانی فروختگی سے نجات دلائے.محکمہ انہار موگے سیل کرکے زمینداروں کا پانی بند کرنے والے یزید کردار سے گریز کرے.وزیر اعظم عمران خان اور وزیر اعلی سردار عثمان بزدار نے جس طرح شوگر مافیا سے کسانوں کو تحفظ فراہم کیا ہے اس طرح وہ کسانوں کو محکمہ انہار کی اندھی لوٹ مار اور بلیک میلنگ سے بھی بچائیں. محکمہ انہار میں ہونے والی کرپشن اور پانی فروختگی کا سختی سے نوٹس لیں.
یہ بھی پڑھیے:
مئی کرپشن ہم کدھر جا رہے ہیں؟۔۔۔ جام ایم ڈی گانگا
شوگر ملز لاڈلی انڈسٹری (1)۔۔۔ جام ایم ڈی گانگا
شوگر ملز لاڈلی انڈسٹری (2)۔۔۔ جام ایم ڈی گانگا
پولیس از یور فرینڈ کا نعرہ اور زمینی حقائق۔۔۔ جام ایم ڈی گانگا
جام ایم ڈی گانگا کے مزید کالم پڑھیں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مضمون میں شائع مواد لکھاری کی اپنی رائے ہے۔ ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں
اے وی پڑھو
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر
سرائیکی وسیب کے شہر لیہ میں نایاب آوازوں کا ذخیرہ