قومی سطح پر میڈلز بے شمار مگر بین الاقوامی پلیٹ فارم پر مواقع نہ ہونے کے برابر
لاہور کے پروفیشنل سائیکلسٹ نے اپنے شوق کی تکمیل کے لیے کال سنٹر پر کام کرنا شروع کردیا
ٹائم ٹرائل، فلائنگ سپرنٹ اور روڈ ایونٹس میں متعدد اعزازت حاصل کرنیوالے تئیس سالہ نوجوان رائیڈر سے ملوارہے ہیں
آئیے ملیے ہربنس پورہ کے رہائشی عاقب شاہ سے ،،، جس کا شمار پاکستان کے بہترین سائیکلسٹ میں ہوتا ہے
نوجوان سائیکلسٹ صبح اور شام کے اوقات میں ٹریننگ کرتا ہے
پہلے ٹائم ٹرائل ،، پھر فلائنگ سپرنٹ کی تیاری کے لیے ویلوڈروم اور روڈ ایونٹس کے لیے اہم شاہراوں پر سائیکل دوڑاتا ہے
قومی سطح پر متعدد میڈلز جیتنے والے عاقب شاہ پر سرکار نے توجہ نہ دی ،، تو مجبورا کال سنٹر پر نوکری شروع کر دی
عاقب شاہ ،، نیشنل چمپئن ،،، "تین سال میں کوشش کررہا کوشش کررہا ہوں ،،کہیں نوکری نہیں مل رہی ،،، دس سے بارہ لاکھ کی تو سائیکل کا سامان ہے ،، ڈائیٹ کے لیے الگ پیسے لگتے ہیں”
تئیس سالہ سائیکلسٹ کے مطابق تربیتی کمپ اور ٹورنامنٹس کی کمی کے باعث کھلاڑیوں کی کارکردگی بری طرح متاثر ہوئی ہے
عاقب شاہ ،، نیشنل چمپئن ،،، "ہمارے کھلاڑیوں کا اتنا برا حال کے وہ انٹرنیشنل لیول پر خواتین سے بھی پیچھے رہ جائیں ،،، ، دو ہزار انیس میں آخری مرتبہ ٹریک چمپئن شپ ہوئی تھی ،، اس کے بعد کچھ نہیں ہوا”
نوجوان سائیکلسٹ دو ہزار سترہ سے پروفیشنل سائیکلنگ میں فتح کے جھنڈے گاڑ رہا ہے
سائیکلینگ کے میدان میں متعدد اعزازت حاصل کرنیوالے اس نوجوان سائیکلسٹ کو اچھی ٹریننگ اور حکومتی سرپرستی کی ضرورت ہے
جس سے نہ صرف یہ بلکہ اس جیسے دیگر سائیکلسٹ بھی بین الاقوامی سطح پر پاکستان کا نام روشن کرسکتے ہیں
اے وی پڑھو
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
نیشنل پریس کلب کے انتخابات، جرنلسٹ پینل نے میدان مارلیا، اظہر جتوئی صدر منتخب
ملتان یونین آف جرنلسٹس کے سالانہ انتخابات میں "پروفیشنل جرنلسٹس گروپ” نے میدان مار لیا،