نومبر 5, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

رحیم یارخان کی خبریں

رحیم یار خان سے نامہ نگاروں اور نمائندگان کے مراسلوں پر مبنی خبریں،تبصرے اور تجزیے۔

رحیم یارخان

سینئر فلم ڈائریکٹر ایم صدیق اُجن، الفت چن کی قیادت میں فنکاروں کا سرائیکستان قومی کونسل کے سربراہ ظہور احمد دھریجہ، سرائیکستان ڈیمو کریٹک پارٹی کے

مرجزی جنرل سیکرٹری حاجی نذیر احمد کٹپال، گانگا ادبی اکیڈمی کے چیئرمین و کالم نگارجام ایم ڈی گانگا اور آل پاکستان سیال ایسوسی ایشن کے کوآرڈینیٹر

مہر عابد سیال سے ملاقات. صوبہ سرائیکستان کے حصول کے حصول کے لیے چلائی جانے والی تحریک میں اپنا کردار ادا کرنے کا

عہد،ایم صدیق اُجن نے کہا کہ وہ فلم، ڈراموں اور خاکوں کے ذریعے تفریحی انداز میں علیحدہ سرائیکی صوبے کے لیے کام کرکے ذہنی سازی میں کردار ادا کر رہے ہیں.

ظہور احمد دھریجہ جام ایم ڈی گانگا حاجی نذیر احمد کٹپال نے کہا کہ صوبہ سرائیکستان تحریک کے پھیلاؤ کے لیے ہر شعبہ زندگی کے لوگوں کو اپنا اپنا کردار ادا کرنا ہوگا.

وزیر اعظم عمران خان اور صوبہ محاذ والے جہاز وسیب کے عوام سے کیا گیا علیحدہ صوبے کے قیام کا وعدہ پورا کریں.

پاکستان کے دوسرے صوبوں کی طرح کا صوبہ سرائیکستان قائم کرکے وطن عزیز کے صوبوں متوازن کیا جائے. سرائیکی وسیب کے استحصال کے خلاف شاعروں،

ادیبوں فنکاروں کی آواز اور خدمات تاریخ کا روشن باب ہیں. صوبے کی منزل قریب ہے ہمیں اپنی شناخت اور تاریخی جغرافیہ کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنی جدوجہد کو آگے بڑھانا چاہیئے.

حاجی نذیر احمد کٹپال نے کہا کہ سرائیکی سیاسی جماعتوں کو اپنا سیاسی کردار بھر پور اور موثر انداز میں ادا کرنے کے لیے اندرونی صفائی مہم بھی چلانی پڑے گی.

سرائیکی سیاسی پارٹیاں صرف اور صرف سنجیدگی اور مستقل مزاجی کے ساتھ سیاسی عمل کرکے ہی آگے بڑھ سکتی ہیں.

عابد سیال نے کہا کہ لوگ بھائی چارے کے دھوکے سے باہر نکلنا شروع ہو چکے ہیں.

دوسری جانب استحصالی سازشی عناصر بھی نئے جال اور ہتھکنڈوں سے لیس ہو کر وسیبی عوام میں مختلف نوعیت کے اختلافات پیدا کرنے کے لیے

سرگرم عمل ہیں ان کی حرکتوں اور سازشوں پر بھی نظر رکھنے کی ضرورت ہے


رحیم یارخان
ایم این اے مخدوم مبین احمد نے معروف عالم دین و صوفی بزرگ حضرت علامہ حبیب احمد سعیدیؒ کے مزار پر حاضری و فاتحہ خوانی کے بعد گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ

برصغیر پاک و ہند میں اسلام کے پھیلاؤ میں مشائڄ عظام، صوفی بزرگان اور علماء کرام کا بڑا کردار ہے.

علامہ حبیب احمد سعیدیؒ ایک باعمل صوفی بزرگ اور جید عالم دین تھے. ان کا قائم کردہ ادارہ مدرسہ فیض العلوم العربیہ آج ایک تن آور درخت بن چکا ہے. فلاحی تظیم الحبیب فاؤنڈیشن کو استخارہ فیم علامہ حسین احمد سعیدی نےایک ایسے روشن مینار کی

طرح کھڑا کر دیا ہے جو اللہ کی مخلوق کی رہنمائی و بھلائی کا فریضہ سرانجام دے رہا ہے. قبل ازیں ادارہ فیض العلوم العربیہ آمد پر پی ٹی آئی کے ایم این اے

مخدوم مبین احمد اور مخدوم سید عبدالقادر گیلانی کا علامہ حسین احمد سعیدی اور ان کے رفقاء نے شاہی روڈ فیروزہ پر پُرتپاک استقبال کیا.استخارہ فیم علامہ حسین احمد سعیدی نے کہا کہ

ہمارا کام اللہ سے نیک کام کرنے کی توفیق اور مدد طلب کرنا ہے باقی بنانا سنوارنا اُس کریم ذات کا کام ہے مالی کا کام پانی لگانا،

گوڈی کرنا ہے پھل پھول لگانا اللہ کا کام ہے. اس موقع پر خاصی تعداد اہل علاقہ بھی موجود تھے


 

رحیم یار خان

فارمانائٹ فرینڈز پاکستان کے ضلع فیصل آباد سے مرکزی رکن اور صوبائی ٹکٹ ہولڈر پیپلز پارٹی رائے ندیم حیات خان کھرل ایڈوؤکیٹ اور رائے عون محمد کھرل ایڈوؤکیٹ

نے سرائیکستان ڈیموکریٹک پارٹی. کے مرکزی جنرل سیکرٹری میر حاجی نذیر احمد کٹپال، کالم نگار جام ایم ڈی گانگا اور فلم ڈائریکٹر ایم صدیق اُجن کے ساتھ ملاقات کے

دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ سرائیکی دنیا کی میٹھی اور پُرسوز زبان ہے سرائیکی وسیب کے لوگ قدیم کلچر و روایات کے حامل ہیں.

متوازن صوبے استحکام پاکستان کا باعث ثابت ہوں گے. صوبہ سرائیکستان کی مخالفت کرنے والے نا جانے کون لوگ ہیں.

ہمارا ایک ملک ہے ایک آئین و قانون ہے پھر تضاد اور دوہرا معیار اور رویہ کیوں? نفرتوں کی فصل بونے سے گریز کیا جانا چاہئیے.

ہم سب پاکستانی ہے سب کو بڑھنے اور پھلنے پھولنے کے مواقع ملنے چاہئیے. اس موقع پر حاجی نذیر احمد کٹپال نے صوبہ سرائیکستان کے موقف و مطالبہ کی

حمائت کرنے پر رائے صاصبان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ مثبت سوچ اور حقیقت پسندانہ رویہ ہے.

ہمیں بھائیوں کی طرح رہنے کےلیے بھائیوں کی طرح باہمی فیصلے کرنے چاہئیے. دراصل مفاد پرست اور استحصالی گروہ ہی غلط باتیں کرتے ہیں.

سرائیکی ٹیلی فلموں کے معروف فلم ڈائریکٹر ایم صدیق اجن نے کہا کہ

وہ اس مثبت سوچ کو اپنی آئندہ آنے والی فلم کے کسی پارٹ کا حصہ بنائیں گے تاکہ باہمی محبت کا جذبہ، کردار و عمل فروغ پا سکے.

About The Author