نومبر 22, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

سرائیکی صوبے کا وعدہ پایہ تکمیل کو پہنچ پائے گا ؟؟؟||انجم پتافی

یہاں تعینات کئے گئے سیکرٹریز اور افسران بھی اپنے اختیار سے اتنے ہی لاعلم ہیں جتنا کہ عوام ،،یہ سیکرٹریٹ تو فی الحال ڈاک خانے کا کام بھی بہتر انداز میں کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے کہ یہاں تعینات سیکرٹریز اور افسران بے اختیار ہیں

انجم پتافی

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

تحریک انصاف اپنے منشور میں کئے گئے وعدے پر عمل پیرا ہو سکے گی یا پھر اسے بھی ایک سیاسی مجبوری کا نام دیکر اس وعدے سے سبکدوش ہونے کی کوشش کرے گی ،،سوال یقینا انتہائی اہم ہے کہ وقت بہت تیزی سے گزر رہا ہے ،،قومی اسمبلی میں تقریر کے دوران موجودہ وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا تھا کہ اقتدار میں دن بہت تیزی سے گزرتے ہیں جبکہ اپوزیشن میں دن لمبے ہو جاتے ہیں منگل منگل ہی رہتا ہے ،،شیخ رشید کی بات کو موجودہ حکمران جماعت اور انکے سربراہ عمران خان نے شائد زیادہ سنجیدگی سے نہیں لیا اور یہی وجہ ہے کہ تین سال ہونے کو آئے مگر تاحال ایسا کوئی بھی کام سامنے نہیں آسکا جس کی وجہ سے وہ عوامی عدالت میں سرخرو ہو سکیں ،،بات پولیس ریفارمز کی ہو الیکشن ریفارمز کی یا پھر تحریک انصاف کے انتخابی منشور میں شامل انتہائی اہمیت کے حامل صوبہ جنوبی پنجاب کے حوالہ سے کسی ایک پر بھی خاطر خواہ پیش رفت سامنے نہیں آسکی ہے
،،جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ تو کسی نہ کسی طرح قائم کر دیا گیا لیکن اصل کام تو جوں کا توں موجود ہے ،،انتخابی منشور میں سیکرٹریٹ کی نہیں بلکہ مکمل آزاد اور خود مختار صوبے کی بات کی گئی تھی مگر عوام کو تسلی دینے کی خاطر یہاں سیکرٹریٹ کا لالی پاپ تھما دیا گیا جسے عوام نے یکسر مسترد کیا ہے کہ اس سے انکے مسائل تو کسی بھی طرح حل ہوتے نظر نہیں آرہے ،،

یہاں تعینات کئے گئے سیکرٹریز اور افسران بھی اپنے اختیار سے اتنے ہی لاعلم ہیں جتنا کہ عوام ،،یہ سیکرٹریٹ تو فی الحال ڈاک خانے کا کام بھی بہتر انداز میں کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے کہ یہاں تعینات سیکرٹریز اور افسران بے اختیار ہیں ،،بے اختیار ہونے کے تاثر کو زائل کرنے کے لئے ہی شائد وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی بار بار اپنی پریس کانفرنسز میں اسکو باختیار ہونے یا بنانے کا زکر کرتے ہیں ،،مخدوم شاہ محمود قریشی حالیہ بجٹ سے قبل جنوبی پنجاب کے لئے مختص بجٹ کا حساب بھی مانگتے نظر آئے ،،پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن بھی حکومت کو الگ صوبے کے لئے قانون سازی میں مدد کی پیشکش کر چکے مگر تاحال تحریک انصاف اپنے وعدے کی تکمیل کرتے نظر نہیں آرہی ،،
آیا تحریک انصاف کی حکومت اپنے موجودہ دور میں جنوبی پنجاب کی عوام کو الگ صوبے کی شکل میں تحفہ دے پائے گی یا سب سیکرٹریٹ کا لالی پاپ دیکر قانونی اور ائینی پیچیدگیوں کے پیچھے چپھنے کی کوشش کرے گی اسکا فیصلہ تو آنے والا وقت ہی کرے گا مگر یہاں کی عوام اب تحریک انصاف کی حکومت سے کم از کم صوبے کے معاملے پر خاصی مایوس ہے جسکا اظہار سوشل میڈیا پر بارہا نظر آتا ہے ،،،

یہ بھی پڑھیے:

ایک بلوچ سیاسی و سماجی کارکن سے گفتگو ۔۔۔عامر حسینی

کیا معاہدہ تاشقند کا ڈرافٹ بھٹو نے تیار کیا تھا؟۔۔۔عامر حسینی

مظلوم مقتول انکل بدرعباس عابدی کے نام پس مرگ لکھا گیا ایک خط۔۔۔عامر حسینی

اور پھر کبھی مارکس نے مذہب کے لیے افیون کا استعارہ استعمال نہ کیا۔۔۔عامر حسینی

ڈاکٹر لال خان: انقلابی/موقعہ پرست/اسٹبلشمنٹ کا ایجنٹ (دوسرا حصّہ)||عامر حسینی

انجم پتافی کی مزید تحریریں پڑھیے

About The Author