مختصر ویڈیوز شیئر کرنے والی ایپ ٹک ٹاک پر پابندی لگانے کیلئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی ہے۔
درخواست میاں علی زیب سمیت پانچ دیگر شہریوں نے دائر کی۔
درخواست میں وفاق پی ٹی اے ، وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اور پیمرا کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست گزار نے استدعا کی ہے کہ ٹک ٹاک پر پابندی لگا کر نئی پالیسی تشکیل دی جائے
اور حکومت کو غیر اخلاقی مواد روکنے کیلئے ریگولیٹری میکانزم بنانے کا حکم دیا جائے۔
متن میں شامل ہے کہ آئین کا آرٹیکل 31ملک میں اسلامی طرز زندگی کی ضمانت دیتا ہے۔
ٹک ٹاک سے نوجوان نسل بے راہ روی کا شکار ہورہی ہے۔
ٹک ٹاک کے ذریعے غیر اخلاقی اور فحش مواد پھیلایا جارہا ہے۔
امریکہ، بھارت اور بنگلہ دیش سمیت مختلف ممالک میں ٹک ٹاک پر عارضی پابندی ہے۔
درخواستگزار کا کہنا ہے کہ پشاور ہائیکورٹ نے ٹک ٹاک پر پابندی لگانے کا حکم دیا تھا۔
ٹک ٹاک کی وجہ سے متعدد ہلاکتیں بھی ہو چکی ہیں۔
اپیل کنندہ نے مؤقف اپنایا ہے کہ پاکستان میں قرآن و سنت کے منافی قانون سازی نہیں کی جاسکتی۔
ٹک ٹاک کے ذریعے اظہار رائے کی آزادی کے قانون کا غلط استعمال ہو رہا ہے۔
اے وی پڑھو
بین الاقوامی اسپیس اسٹیشن سے ایکس ٹو مشن کے لئے خلائی شٹل روانہ
واٹس ایپ کو ایک سے زیادہ ڈیوائسز میں استعمال کیا جا سکے گا
کراچی: گاڑیاں بنانےوالی کمپنی ہنڈاکا عارضی طورپرپلانٹ بند کرنےکا اعلان