نومبر 15, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

ساجد علی سدپارہ والد کی تلاش میں دوبارہ کے ٹو جائیں گے

ساجد علی سدپارہ نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر مداحوں سے دعاؤں کی درخواست کی ہے۔

عالمی شہرت یافتہ پاکستانی کوہ پیما محمد علی سدپارہ کے بیٹے ساجد علی سدپارہ نے والد کی تلاش میں ایک مرتبہ پھر کے ٹو جانے کا فیصلہ کیا ہے۔

ساجد علی سدپارہ نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر مداحوں سے دعاؤں کی درخواست کی ہے۔

ساجد علی سدپارہ نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ وہ آج (بروز جمعہ) کے ٹو پر جانے کی مہم شروع کرنے والے ہیں

جس کا مقصد ان کے والد سمیت ان 3 کوہ پیماؤں کی تلاش ہے جو موسم سرما میں کے ٹو کی چوٹی سے لاپتہ ہوگئے تھے۔

ساجد علی سدپارہ نے ٹوئٹر پوسٹ میں لکھا کہ وہ جاننا چاہتے ہیں کہ ان کے والد کے ساتھ کیا ہوا تھا۔ ا

س حوالے سے انہوں نے ٹوئٹ میں مداحوں سے دعاؤں کی درخواست بھی کی۔

ساجد علی سدپارہ کے مطابق ان کے ساتھ  ٹیم میں غیر ملکی کوہ پیما بھی شامل ہیں۔

ساجد علی سدپارہ کے ٹو سر کرنے اور والد کے ساتھ پیش آنے والے واقعے پر دستاویزی فلم بنانے کا بھی ارادہ رکھتے ہیں۔

کوہ پیما ساجد علی سدپارہ موسم سرما میں کے ٹو سر کرنے کی مہم میں اپنے والد محمد علی سدپارہ کے ہمراہ تھے

مگر آکسیجن سلنڈر میں پیدا ہونے والی خرابی کے باعث وہ اپنا سفر جاری نہیں رکھ سکے تھے

اور چوٹی سے واپس لوٹ آئے تھے۔

محمد علی سدپارہ رواں برس 5 فروری کو 2 غیر ملکی کوہ پیماؤں جان سنوری اور ہوان پابلو موہر کے ہمراہ کے ٹو سر کرنے کی مہم کے دوران لاپتہ ہوگئے تھے۔

محمد علی سدپارہ اور ان کے ساتھیوں کی تلاش کے لیے طویل ریسکیو آپریشن کیا گیا

لیکن ان میں سے کسی کی کوئی خبر نہ مل سکی۔ 18 فروری کو ساجد علی سدپارہ نے پریس کانفرنس میں والد کے جاں بحق ہونے کا اعلان کردیا تھا۔

واضح رہے کہ محمد علی سدپارہ کو دنیا کی 14 بلند چوٹیوں میں سے 8 کو سر کرنے کا اعزاز حاصل تھا۔

About The Author