اپریل 19, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

بنام سلیم صافی|| ارشاد رائے

صافی صاحب آپ نے اپنے کالم میں پیپلز پارٹی پر بہت سارے سوالات اور اعتراضات اٹھاۓ ہیں جن کے جوابات ایک کالم میں تفصیل سے نہیں دیے جا سکتے آپ ہمارے ملک کے نامور صحافی اور انٹلیکچول ہیں مگر آپ کے اس کالم سے زرداری ، بھٹو خاندان اور سندھ دھرتی سے تعصب کی بو آرہی ہے

ارشادرائے

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

سلیم صافی ملک کے نامور صحافی ہیں اور ہم جیسے نۓ لکھنے والوں کیلۓ انتہائی قابل احترام اور ماڈل رول ہیں لیکن آج ان کا آرٹیکل جس کا عنوان “سندھ کی نئی ق لیگ یا پگاڑا لیگ “ پڑھ کر انتہائی مایوسی ہوئی اور جو بت ان کا ہمارے دل و دماغ میں بنا ہوا تھا ٹوٹ کر چکنا چور ہوگیا اور کم ازکم مجھے صافی صاحب جیسے اعلی پاۓ کے دانشور صحافی اور کالمسٹ سے ایسے بغض وعناد سے بھرے ہوۓ عامیانہ آرٹیکل کی آمید ہرگز نہ تھی میں سمجھتا ہوں کہ صافی صاحب کی پیپلزپارٹی پر اگر مثبت اور تعمیراتی تنقید ہوتی تو ہمیں خوشی ہوتی اور ہم اسے قابل تحسیں سمجھتے مگر مجھے تو یوں محسوس ہوا ہے کہ صافی صاحب نے پیپلزپارٹی کے خلاف اپنے اندر پکنے والے لاوے کو قرطاس پر انڈیل دیا ہے اور ہمیں یہ بھی معلوم ہے کہ صافی صاحب کو اندر ہی اندر سے کون سا دکھ درد کھاۓ جا رہا ہے اور کونسا غم لاحق ہے اور وہ کس پارٹی کیلۓ ہلکان ہوۓ جا رہے ہیں میں صافی صاحب کو ان کے لگاۓ گئے بے بنیاد الزامات کے مدلل جواب دینا چاہوں گا صافی صاحب نے پہلا اعتراض یہ اٹھایا ہے کہ پیپلزپارٹی کو قومی سطح پر اقتدار ملا تو اس کی پہچان کرپشن بن گئی صافی صاحب یہ وہ الزام ہیں جن کی سزا الزام لگانے والے خود آج آچھی طرح بھگت رہے ہیں اور انہیں اب خوب اندازہ ہو گیا ہوگا کہ جیسی کرنی ویسی بھرنی کرپشن کے بے بنیاد الزام آپ ہی کے فیورٹ لیڈر نے زرداری صاحب پر لگاۓ تھے اور سیف الرحمان کو احتساب کمیشن کا ہیڈ لگا کر زرداری صاحب پر من گھڑت اور جھوٹے مقدمات بنواۓ تھے جن میں مرد حر تیرہ سال مقید رہے جیل میں اسے تمام تر اذیتیں دی گئیں اس کی زبان میں کیل تک ٹھونکے گۓ اور پھر اسی سیف الرحمان نے اپنی ماں کے ساتھ جا کر زرداری صاحب سے معافی مانگی اور اقرار کیا کہ مجھ سے ناجائز طور پر یہ مقدمات بنواۓ گئے کیا آپ اس کردار کشی کا ازالہ کر سکیں گے یا اس کے جیل میں اسیری کے تیرہ سال لوٹا سکیں گے ہرگز نہیں چلو اتنا ہی بتا دیں کے آپ کے لیڈر نے در پردہ کس کے احکامات پر عمل صادر فرمایا صرف یہی نہیں زرداری صاحب پر منشیات کے جھوٹے مقدمے بھی بنواۓ گئے جن کی سزا کم از کم سزاۓ موت تھی اور بات یہیں ختم نہیں ہوتی بلکہ انصاف کرنے والے اداروں میں بیٹھی کالی بھیڑوں کے ضمیر خرید کر زرداری صاحب کو وہ سزائیں دلوائی گئیں جو قانون کے مطابق بنتی نہیں تھیں جن کا ثبوت جسٹس عبدالقیوم کی آڈیو ٹیپ ہے جس میں آپ کے لیڈر کے چھوٹے بھائی سات سال قید کی ہدایات فرما رہے ہیں اور جسٹس صاحب فرما رہے ہیں کہ قانون میں اتنی سزا نہیں بنتی تو میں کیسے دوں کیا آپ بتا سکتے ہیں کہ اس کے پیچھے کون سی طاقتیں کار فرما تھیں اور کون سی طاقتوں کو خوش کیا جارہا تھا صافی صاحب مکافات عمل دیکھیں جو مشق پیپلزپارٹی کو ختم کرنے کیلۓ آپ کے لیڈر سے کروائی گئی آج اسی مشق کی پریکٹس عمران نیازی سے کروا کر آپ کے لیڈر اور آپ کی فیورٹ پارٹی کو ختم کرنے کوشش کی جارہی ہے یا کروائی جا رہی ہے دوسرا الزام آپ نے یہ لگایا کہ پیلپلز پارٹی وفاق کی علامت تھی اور زرداری اور بلاول نے اسے سندھ تک محدود کر دیا آپ کی بات درست ہے پیپلزپارٹی وفاق کی علامت تھی ہے اور رہے گی جہاں تک آپ کا الزام ہے کہ اسے بلاول اور زرداری نے سندھ تک محدود کر دیا تو ہم اس بات سے اتفاق نہیں کرتے کیونکہ اس کے پیچھے بھی چالیس سال سے آپ کے فیورٹ لیڈر اور ان کے پیچھے چھپی نادیدہ طاقتوں کا ہاتھ رہا ہے جس کی چند مثالیں یہ ہیں کبھی چھانگا مانگا کی سیاست کبھی اصغر خان کیس کبھی آئی جے آئی اور کبھی انصاف کے اداروں میں بیٹھی کالی بھیڑوں کے ضمیر خرید کر حکومتیں گروانا کبھی عورت کی حکمرانی کو ناجائز کرار دلوا کر اسامہ بن لادن سے تھرٹ کروانا اور معاشی مدد طلب کرنا کبھی پیپلزپارٹی کا فاروڈ بلاک اور کبھی جاگ پنجابی جاگ کے نعرے ایجاد کرنا کبھی رات کی تاریکی میں خلائی طاقتوں سے گٹھ جوڑ کرنا اور کبھی بے ضمیر صحافیوں کے پاؤں میں سکوں کے گھنگھرو ڈال کر اپنی مرضی کے مطابق ڈانس کروانا اور اس کے علاوہ تمام غیر جمہوری حربے استعمال کیے جاتے رہے پیپلزپارٹی کی مین سٹریم لیڈر شپ کو شہید کر دیا گیا ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت میڈیا پر پیپلز پارٹی کے خلاف زہر اگلا گیا اس کے باوجود بھی آپ اس کا ذمیدار زرداری اور بلاول کو سمجھتے ہیں بات سمجھ سے بالا تر ہے
ایک اور اعتراض و الزام آپ نے یہ دھرا ہے کہ پیپلزپارٹی اور اس کی قیادت غیر جمہوری قوتو ں کی آلہ کار بنی ہوئی ہے تو آپ شائد بھول رہے ہیں کہ چالیس سال سے غیر جمہوری قوتوں کے آلہ کارکون رہے ہیں اور جب بھی غیر جمہوری قوتوں نے جمہوریت پر شب خون مارا تو اس کے پیچھے بھی آپ کے پسندیدہ لیڈر کی نااہلی اور نالائقی شامل تھی پیلپلز پارٹی اور اس کی قیادت نے تو ہمیشہ غیر جمہوری قوتوں کا راستہ روکا اور انھیں اقتدار کے ایوانوں سے بھگایا اس کیلۓ انھیں اپنی جان کے نذرانے تک پیش کرنے پڑے آپ کے لیڈر نے تو بی بی شہید کے ساتھ چارٹر آف ڈیموکریسی پر دستخط کیے تھے کیا آپ بتا سکتے ہیں کہ اس کے باوجود عدالت میں ایک جمہوری حکومت کے وزیراعظم کے خلاف کالا کوٹ پہن کر کون سی طاقتوں کو خوش کرنے جایا کرتے تھے اور صرف یہی نہیں جب زرداری نے غیر جمہوری طاقتوں کے خلاف اینٹ سے اینٹ بجا دینے والی سپیچ کی تھی تو آپ کے فیورٹ لیڈر نے زرداری سے طے شدہ ملاقات کن طاقتوں کے کہنے پر ترک کر دی تھی اور ان کا فون تک سننا گوارہ نہ کیا ایک اعتراض اپ نے یہ بھی اٹھایا ہے کہ پیپلزپارٹی کی دوغلی سیاست کا آغاز حالیہ انتخابات سے قبل مقتدر قوتوں سے ملکر سینٹ کے انتخاب میں ہوا ہے
تو صافی صاحب جس زرداری نے پوری عمر آپ کے فیورٹ لیڈر کے بناۓ گۓ جھوٹے مقدمات کی وجہ سے جیل کاٹی ہو ہر محاذ پر آپ کے لیڈر نے انھیں اور ان کی پارٹی کو دھوکہ دیا ہو کیا پھر بھی زرداری صاحب اسی پر بھروسہ کر لیتے وہ تو سیاست کو صرف اور صرف بزنس سمجھتے ہیں جن کی کوئی گارنٹی نہیں کہ نادیدہ قوتوں کی انگلی کی ایک جنبش پر اپنے مفاد کی خاطر کچھ بھی کر سکتے ہیں ایک اور اعتراض آپ کا یہ ہے کہ الیکشن 2018 کے نتائج تمام جماعتوں نے مستردکردیے جبکہ بلاول اور زرداری صاحب نے باییکاٹ نہ کر کے مقتدر قوتوں سے الیکشن سے پہلے کی گئی ڈیل کو پائیہ تکمیل تک پہنچایا میں آپ کے سامنے سوال رکھنا چاہتا ہوں کہ 2013 کا الیکشن جو تاریخ کا سب سے بڑا رگ الیکشن تھا کیا وہ بھی زرداری صاحب نے تسلیم کرکے مقتدر قوتوں سے عہدوپیمان نبھایا میں سمجھتا ہوں کہ اگر زرداری صاحب ان دو الیکشن کو تسلیم نہ کرتے اور وہی راستہ اپناتے جو دوسری پارٹیاں اپنا رہی تھیں تو آج بی بی شہید کے چارٹر آف ڈیموکریسی کا جنازہ نکل چکا ہوتا اور ملک میں بھی جمہوریت کی بجاۓ آمریت ہوتی یہ زرداری اور بلاول کی فہم وفراست اور دور اندیشی تھی کہ آج پارلیمان کا نظام چاہے جیسا بھی ہے چل رہا ہے اور ملکی تاریخ میں پہلی بار جمہوری طرز حکومت کو چلتے ہوۓ متواتر پندرہ سال ہوگۓ ہیں
صافی صاحب آپ نے اپنے کالم میں پیپلز پارٹی پر بہت سارے سوالات اور اعتراضات اٹھاۓ ہیں جن کے جوابات ایک کالم میں تفصیل سے نہیں دیے جا سکتے آپ ہمارے ملک کے نامور صحافی اور انٹلیکچول ہیں مگر آپ کے اس کالم سے زرداری ، بھٹو خاندان اور سندھ دھرتی سے تعصب کی بو آرہی ہے آپ نے لکھا کہ بلاول مقتدر قوتوں کی خدمت بخوبی انجام دے رہا ہے مگر یہ بات ہماری سمجھ سے بالاتر ہے کہ خدمت تو بلاول کر رہا ہے مگر مقتدر قوتوں سے ریلیف آپ کی پسندیدہ پارٹی کو مل رہا ہے کئیوں کی ضمانتیں کنفرم ہو رہی ہیں تو کسی کو علاج کے بہانے باہر بھجوا دیا جاتا ہے یہ کیا ماجرہ ہے آخر ایساکیوں ہے؟

یہ بھی پڑھیے:

منجھلے بھائی جان کی صحافت۔۔۔ وجاہت مسعود

ایک اور برس بڑھ گیا زیاں کے دفتر میں۔۔۔وجاہت مسعود

وبا کے دنوں میں بحران کی پیش گفتہ افواہ۔۔۔وجاہت مسعود

اِس لاحاصل عہد میں عمریں یونہی ڈھلتی ہیں۔۔۔وجاہت مسعود

ارشاد رائے کی مزید تحریریں پڑھیں

%d bloggers like this: