دسمبر 19, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

بے نظیر بھٹو شہید کی آج 68ویں سالگرہ

بے نظیر بھٹو پہلی مرتبہ 1988 میں اور دوسری مرتبہ 1993 میں پاکستان کی وزیر اعظم منتخب ہوئی تھیں

سابق وزیر اعظم پاکستان اور پیپلز پارٹی کی چیئرپرسن  بے نظیر بھٹوشہید کی 68ویں سالگرہ آج منائی جا رہی ہے ۔

بے نظیر بھٹو پہلی مرتبہ 1988 میں اور دوسری مرتبہ 1993 میں پاکستان کی وزیر اعظم منتخب ہوئی تھیں۔

سابق وزیراعظم پاکستان ذوالفقار علی بھٹو کی بڑی صاحبزادی محترمہ

بے نظیر بھٹو 21 جون 1953 میں سندھ کے مشہور سیاسی گھرانے میں پیدا ہوئیں۔

4اپریل 1979 کواپنے والد ذوالفقار علی بھٹو کی وفات کے بعد

محترمہ بے نظیر بھٹو نے 29 برس کی عمر میں پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت سنبھالی۔

16نومبر 1988 کو ملک میں عام انتخابات ہوئے تو قومی اسمبلی میں سب سے زیادہ نشستیں پیپلز پارٹی نے حاصل کیں

اور بے نظیر بھٹو نے دو دسمبر1988 میں 35 سال کی عمر میں ملک اور اسلامی دنیا کی پہلی خاتون وزیرِ اعظم کے طور پر حلف اٹھایا۔

بے نظیر بھٹو کی حکومت کا تختہ جلد الٹ دیا گیا

لیکن محترمہ کو پاکستان اور عالم اسلام کی دو دفعہ خاتون وزیر اعظم بننے کا اعزاز حاصل ہے۔

محترمہ بے نظیر بھٹو کو 27 دسمبر 2007 کو راولپنڈی کے تاریخی مقام لیاقت باغ میں ایک انتخابی جلسہ سے خطاب کے بعد

اس وقت شہید کر دیا گیا جب وہ جلسہ ختم ہونے کے بعد واپس جا رہی تھیں۔

اس سے قبل خود ساختہ جلا وطنی کے بعد جب محترمہ بے نظیر بھٹو 18 اکتوبر2007 میں وطن واپس آئیں تو ان پر کراچی میں حملے کی کوشش کی گئی تھی۔

تجزیہ نگاروں کی رائے میں بے نظیر بھٹو ذوالفقار علی بھٹو کی صرف بیٹی نہیں

بلکہ بہترین سیاسی شاگرد بھی تھیں۔

انہوں نے اپنے والد سے جو کچھ سیکھا تھا، عملی سیاست میں اس پر مکمل عمل بھی کیا۔

سیاسی تجزیہ نگاروں کے مطابق  کرپشن کے الزامات نے پاکستان میں ان کی سیاسی ساکھ کو کافی نقصان بھی پہنچایا ۔

پیپلز پارٹی رہنما ہی نہیں مخالف سیاسی جماعتوں کے لیڈر بھی بےنظیر بھٹو کی سیاسی بصیرت کے معترف ہیں۔

About The Author