راجن پور
ڈائریکٹر جنرل فشریز پنجاب ڈاکٹر سکندر حیات نے کہا ہے کہ محکمہ فشریز پنجاب کے ماہرین کی ٹیم نے
پاکستان میں پہلی بار پینگیسیئس (Pangasius) مچھلی کی مصنوعی بریڈنگ کا عمل کامیابی سے مکمل کر لیا۔ تین سال کی مسلسل محنت اور تگ و دو کے بعدمحکمہ نے
ایک بڑا اعزاز اپنے نام کر لیا۔ پینگیسیئس مچھلی جس کا آبائی وطن ویتنام ہے بنیادی طور پر تازہ پانی کی مچھلی ہے اور اپنے مخصوص ذائقے اور کانٹے نہ ہونے کی بنا پر پوری دنیا میں پسند کی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ فش فارمنگ کے شعبے میں ایک اہم پیش رفت۔ اس مقصد کے لئے چوہدری محمد اشرف اسسٹنٹ ڈائریکٹر فشریز نے اپنی ٹیم کے ہمراہ فش ہیچری بلوکی
ضلع قصورپر اپنے تجربات جاری رکھے ہوئے تھے۔
الحمداللہ ان تجربات نے آج پاکستان میں پہلی بار پینگیسیئس مچھلی کی مصنوعی بریڈنگ کو ممکن بنا دیا ہے
اور اب اس کا بچہ مچھلی (فش سیڈ) پاکستان میں ہی تیار کیا جائے گا۔ ڈی جی فشریز پنجاب نے اس کامیابی کو فش فارمنگ کے شعبے میں ایک اہم سنگ میل قرار دے دیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ مچھلی دوسری اقسام کے مقابلے میں چار گنا زیادہ پیداوار دینے اور کم آکسیجن والے پانی میں بھی زندہ رہنے کی صلاحیت کی وجہ سے فش فارمنگ کے لئے
بے حد موزوں سمجھی جاتی ہے۔ پاکستان میں بھی پینگیسیئس کی مانگ میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے لیکن مقامی طور پر اس کا بچہ مچھلی میسر نہیں ہوتا
لہذا حکومت ہر سال کثیر رقم خرچ کرکے اس مچھلی کا گوشت اور اس کا بچہ مچھلی درآمد کرتی رہی ہے۔
اب محکمہ فشریز پنجاب نے مصنوعی بریڈنگ کے ذریعے پینگیسیئس کا بچہ مچھلی تیار کرنے کی صلاحیت حاصل کر لی ہے۔
جس سے نہ صرف ہمارے فش فارمر حضرات کو سستے داموں بچہ مچھلی میسر آئے گا
بلکہ ملک کے لئے قیمتی زرمبادلہ بھی بچایا جا سکے گا۔
علاوہ ازیں مچھلی کی پیداوار زیادہ ہونے سے ملک سے پروٹین کی کمی کا خاتمہ بھی ممکن ہو سکے گا۔
اے وی پڑھو
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
محبوب تابش دے پرنے تے موہن بھگت دا گاون
جیسل کلاسرا ضلع لیہ ، سرائیکی لوک سانجھ دے کٹھ اچ مشتاق گاڈی دی گالھ مہاڑ