جون 26, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

نو نقد نہ تیرہ ادھار ||اشفاق نمیر

پاکستان برف پوش پہاڑوں سے لیکر سبز میدانوں صحراؤں اور خوبصورت سمندری کناروں پہ مشتمل ہے اس کا ہم نے کیا فائدہ اٹھایا؟ بلکہ دن رات اسے تیزی سے تباہ کر رہے ہیں!

اشفاق نمیر

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اگر ہم دنیا میں تیل کی پیداوار کے حوالے سے 10 بڑے ممالک نکالیں تو معلوم ہوگا کہ ان دس میں سے اس وقت دو ایران اور وینزیلا دیوالیہ ہو چکے ہیں, عراق تباہ ہوچکا ہے اور سوویت یونین 30 سال پہلے کئی ٹکڑوں میں بٹ چکا ہے باقی امریکہ کینیڈا وغیرہ کے بارے میں اگر آپکو لگتا ہے کہ وہ تیل کی پیداوار کی وجہ سے آج اس مقام پہ کھڑے ہیں تو یقین جانئیے آپکو اس بھیانک خواب سے جاگنے کی سخت ضرورت ہے
تیل خدا کی ویسی ہی نعمت ہے جس طرح پانی, زراعت و دیگر معدنیات نعمت ہیں
ہمارے پاس تیل تو نہیں ہے مگر گنے کی پیداوار میں پوری دنیا میں ہمارا پانچواں نمبر ہے کیا ہم سستی چینی حاصل کر پا رہے ہیں؟
ہمارے پاس تیل نہیں پر گندم کی کاشت میں ہمارا دنیا بھر میں آٹھواں نمبر ہے تو کیا ہمیں سستی روٹی میسر ہے؟
ہمارے پاس تیل نہیں مگر چاول کی پیداوار میں ہم دسویں نمبر پہ ہیں مگر کیا عام شہری اچھا چاول بآسانی خرید سکتا ہے؟
کپاس کی پیداوار میں ہمارا چوتھا بڑا ملک ہے پر کیا ہر شہری باسانی تن ڈھانپنے کا کپڑا خرید سکتا ہے؟
پاکستان برف پوش پہاڑوں سے لیکر سبز میدانوں صحراؤں اور خوبصورت سمندری کناروں پہ مشتمل ہے اس کا ہم نے کیا فائدہ اٹھایا؟ بلکہ دن رات اسے تیزی سے تباہ کر رہے ہیں!
یہ سب محض ڈرامے ہیں اگر تیل دریافت ہوا بھی تو وہ بھی ترینوں , چوہدریوں , سومروں , ملکوں , خانوں, زرداریوں , جیلانی گیلانیوں و سرداروں والی پاکستانی اشرافیہ پہ مشتمل 60 , 70 گھرانوں کی چمکی ہوئی قسمت کو مزید چمکائے گا جبکہ ہم تب بھی اپنی قسمت و نصیب کے نچوڑے تیل کو دیکھ کر ہی آنکھیں ٹھنڈی کر رہے ہونگے
یاد رکھیں ممالک تیلوں سے نہیں بلکہ وسائل کی منصفانہ تقسیم سے ترقی کرتے ہیں عوام دریافتوں سے نہیں انصاف سے خوشحال ہوتے ہیں لہذا ٹرک کی اس بتی کے پیچھے بھاگنا چھوڑیئے اور اصل مدعوں پہ بات کیجئے یہاں تو آدھی عوام حکومت کو کوسنے بقیہ آدھے حکومت کی اندھی تقلید میں توانائیاں خرچ کرنے پہ لگے ہوئے پر معلوم کسی کو نہیں کہ ہماری اصل ضروریات کیا ہیں
جو کچھ میسر ہے اس پہ تو انصاف کرلیجئے ہاتھ کے نوالے کو چھوڑ کر آسمان پہ اڑتی مرغابی پہ رال ٹپکانے والوں کا ہاتھ کا نوالہ بھی کوا لے اڑا کرتا ہے لہذا پہلے اس شے سے تو استفادہ حاصل کرنا سیکھ لیں جو میسر ہے

یہ بھی پڑھیں:

چچا سام اور سامراج۔۔۔ اشفاق نمیر

جمہوریت کو آزاد کرو۔۔۔ اشفاق نمیر

طعنہ عورت کو کیوں دیا جاتا ہے۔۔۔ اشفاق نمیر

مائیں دواؤں سے کہاں ٹھیک ہوتی ہیں۔۔۔ اشفاق نمیر

بچوں کے جنسی استحصال میں خاموشی جرم۔۔۔ اشفاق نمیر

اشفاق نمیر کی مزید تحریریں پڑھیے

%d bloggers like this: