اپریل 25, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

نظامت عامہ برائے مذہبی تعلیم کے قیام کو دو سال گزر گئے، 5 ہزار دینی مدارس کی رجسٹریشن ہوسکی

نظامت عامہ برئے مذہبی تعلیم وفاقی وزرات تعلیم کا ماتحت ادارہ ہے جس کا قیام ستمبر 2019ء میں ہوا تھا جس کے تحت ملک بھر میں چلنے والے 35 ہزار دینی مدارس کی رجسٹریشن کرنےکے لیے بنایا گیا تھا جس میں 30 لاکھ کے قریب طالب علم اور طالبات ویر تعلیم ہیں۔

نظامت عامہ برائے مذہبی تعلیم کے قیام کو دو سال گزر گئے، 5 ہزار دینی مدارس کی رجسٹریشن ہوسکی

ملک بھر میں 35 ہزار دینی مدارس ہیں جن میں 30 لاکھ طلباء و طالبات زیر تعلیم ہیں

رپورٹ عامر حسینی

وفاقی وزرات تعلیم کے ماتحت قائم نظامت عامہ برائے مذہبی تعلیم کے قیام کو دو سال گزر گئے – دوسالوں میں 35 ہزار دینی مدارس ميں سے 5 ہزار مدارس ہی نظامت سے رجسٹر ہوئے۔ 30 ہزار مدارس کی رجسٹریشن ہونا باقی ہے۔

ناطم اعلی برائے نظامت عامہ برائے مذہبی تعلیم طاہر رفیق نے بتایا ہے کہ دو سال میں ان کے ادارے سے 5 ہزار مدارس دینیہ رجسٹرڈ ہوئے ہیں-

نظامت عامہ برئے مذہبی تعلیم وفاقی وزرات تعلیم کا ماتحت ادارہ ہے جس کا قیام ستمبر 2019ء میں ہوا تھا جس کے تحت ملک بھر میں چلنے والے 35 ہزار دینی مدارس کی رجسٹریشن کرنےکے لیے بنایا گیا تھا جس میں 30 لاکھ کے قریب طالب علم اور طالبات ویر تعلیم ہیں۔

نظامت عامہ برئے مذہبی تعلیم کے ملک بھر میں 16 علاقائی دفاتر قائم کیے گئے تھے۔

اس ملک بھر میں 35 ہزار مدارس دینیہ چل رہے ہیں جن میں 26160 مدارس صوبائی حکومتوں کے پاس سوسائٹی ایکٹ کے تحت رجسٹرڈ ہیں اور ان کا الحاق پانچ مدارس دینیہ بورڈ سے ہے جو اتحاد تنظیمات المدارس پاکستان کے تحت اشتراک میں ہیں۔

ناظم اعلی برائے ںظامت عامہ برائے مذہبی تعلیم طاہر رفیق کے مطابق مئی 2019ء میں وفاقی وزرات تعلیم کے ساتھ مدارس دینیہ کی تنظیموں کے ہوئے اجلاسوں کے بعد اتفاق کیا گیا تھا کہ وفاقی وزرات تعلیم کے ماتحت ایک ڈائریکٹوریٹ بنایا جائے گا جس کے پاس پاکستان بھر کے مدارس دینیہ کی دجسٹریشن ہوگی اور ڈائریکٹوریٹ تمام مدارس کے لیے یکساں نصاب تعلیم بنائے گا۔ 2019ء میں دائریکٹوریپ جنرل آف ریلجس ایجویکشن کا قیام عمل میں آیا اور تب سے اب تک 5 ہزار مدارس دینیہ اس ڈائریکٹوریٹ کے پاس رجسٹرڈ ہوچکے ہیں – جبکہ اس سال کے آخر تک 5 ہزار مزید مدارس کو رجسٹرڈ کرلیا جائے گا- ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ریلجس ایجوکیشن کا مرتب کردہ یکساں نصاب آکست میں رجسٹرڈ 5 ہزار مدارس میں پرائمری سطح پہ نافذ کردیا جائے گا۔

نظامت عامہ برائے مذہبی تعلیم کے زرایع کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمان کی جماعت جمعیت علمائے اسلام اور ڈاکٹر طاہر القادری کی جماعت تحریک منھاج القرآن انٹرنیشنل کے زیر اہتمام سینکڑوں مدارس چل رہے ہیں جو سوسائٹی ایکٹ کے تحت رجسٹرڈ ہیں لیکن ان دونوں تنظیموں کے ذمہ داران نے تاحال نظامت کے حکام سے ایک بھی میٹنگ نہیں کی اور نہ ہی ان کا کوئی مدرسہ ابتک نظامت سے رجسٹرڈ ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیے:

بندہ ایماندار ہے ۔۔۔عمار مسعود

حکومت کی عجلت اور غفلت ۔۔۔عمار مسعود

پانچ دن، سات دن یا دس دن؟ ۔۔۔عمار مسعود

نواز شریف کی اگلی تقریر سے بات کہاں جائے گی؟ ۔۔۔ عمار مسعود

%d bloggers like this: