جام پور
( وقائع نگار )
ڈپٹی کمشنر راجن پور احمر نائیک اور ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر فیصل گلزارکا سبزی و فروٹ منڈی کا دورہ۔اس موقع پر انہوں نے نیلامی کے عمل اور سبزیوں کی کوالٹی کا جائزہ لیا۔
ڈپٹی کمشنر راجن پور احمر نائیک کا کہنا تھا کہ مصنوعی مہنگائی اور ذخیرہ اندوزی کے مرتکب افراد کے خلاف سخت قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔
اس سلسلے میں پرائس کنٹرول مجسٹریٹس کو اختیارات تضوض کر دئیے گئے ہیں۔پرائس کنٹرول مجسٹریٹس اشیا ئے ضروریہ کی حکومتی نرخوں پر دستیابی کو یقینی بنائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک جیسے بابرکت ماہ میں ناجائز منافع خوری اور مصنوعی مہنگائی ہرگز برداشت نہیں ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ لوگوں کے لئے زیادہ سے زیادہ آسانیاں پیدا کی جائیں۔خرید و فروخت کرنے والے افراد کاروباری اوقات کے دوران سماجی ضابطوں کا خیال رکھیں۔
رمضان بازاروں اور عام مارکیٹ میں نرخوں اور اشیائ کے معیار کی مانیٹرنگ کی جا رہی ہے۔اس موقع پر مارکیٹ کمیٹی کے افسران بھی موجود تھے۔
جام پور
(وقائع نگار )
ادبی سر گرمیاں بچوں میں فکری اور تخلیقی صلاحیتو ں کو نکھارنے میں معاون ثابت ہوتی ہیں۔
ان خیالات کا اظہار محمد مسعود ندیم ملک چیف ایگزیکٹو آفیسر ایجوکیشن اتھارٹی راجن پور نے "روشنی ای میگزین "کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کے دوران خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ عیدالفطر کے بعد ایڈیشنل سیکریٹری تعلیم جنوبی پنجاب ڈاکٹر احتشام انور ” روشنی ای میگزین” کا باقاعدہ افتتاح کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہر سکول میں لٹریری سوسائٹی کا قیام عمل میں لایا جا چکا ہے۔ جس سے بچوں کو اپنی صلاحیتوں کو نکھارنے کے بہترین مواقع ملیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہر سکول میں جمعہ کے دن آخری پیریڈ ادبی پیریڈ کے طور پر ہوگا۔
قبل ازیں ڈسٹرکٹ کوارڈنیٹر روشنی ای میگزین چوہدری محمد نواز نے میگزین پر کام کی موجودہ صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی۔ اجلاس میں محمد شفیق ساجد، سعداللہ عامر،
سید مشتاق احمد رضوی، محمد شبیر شاہد مہروی، عبدالکریم اسد مزاری، محمد رفیق مزاری، حافظ محمد کامران، میڈیم نگہت جاوید، سمیرا اعجاز نے بھی شرکت کی۔
جام پور
( وقائع نگار )
ڈسٹرکٹ انچارج پٹرولنگ پولیس راجن پور حافظ غلام فرید کا پٹرولنگ پوسٹ کوٹلہ اندرون کا دورہ کیا۔
اس موقع پر انہوں نے پٹرولنگ پوسٹ کوٹلہ اندرون کا رواں ماہ کا ریکارڈ چیک کیا۔
اس دوران انہوں نے پوسٹ کا کچن اور پوسٹ پر کی گئی شجر کاری کو چیک کیا۔
اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ پٹرولنگ پولیس راجن پور نے ر واں ماہ31 مختلف نوعیت کے مقدمات درج کرائے۔
جس میں تیز رفتاری پر 1مقدمہ، اورلوڈنگ کے 18، ناجائز اسلحہ کے 4اور منشیات کے9 مقدمات درج کیے گئے۔
علاوہ ازیںپنجاب ہائی وے پٹرول نے 191 افراد کو مدد فراہم کی
جبکہ 30 عارضی تجاوزات کو روڈ سے کلیئر کروا دیا گیا۔4 غیر رجسٹرڈ موٹر سائیکلوں کو بند کیا گیا
اور2 گمشدہ بچوں کو ان کے والدین کے حوالے کیا گیا۔
جام پور
( وقائع نگار )
اسسٹنٹ کمشنر راجن پور آصف اقبال نے اچانک رمضان بازار راجن پور کا دورہ کیا۔
اس موقع پر انہوں نے اشیاءضروریہ کے مختلف اسٹالز کا معائنہ کیا۔
انہوں نے اسٹالز پر موجود اشیاءکی کوالٹی کو چیک کیا۔
انہوں نے مارکیٹ کمیٹی کے افسران کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ
رمضان بازار میں ضروریات زندگی کی بنیادی تمام اشیاءوافر مقدار میں دستیاب ہونی چائیں۔
اس سلسلے میں کوتاہی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
صارفین کو زیادہ سے زیادہ ریلیف ملنا چایئے۔انہوں نے آٹا اور چینی کے اسٹالز کا بھی معائنہ کیا۔
اسسٹنٹ کمشنر نے شکایات رجسٹر کو بھی چیک کیا۔مزیدانہوں نے کہا کہ
رمضان بازروں میں کورونا ایس او پیز پر عمل درآمد کو ہر صورت میں یقینی بنایا جائے ۔
راجن پور
ڈپٹی کمشنر راجن پور احمر نائیک اور ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر فیصل گلزارکا سبزی و فروٹ منڈی کا دورہ۔اس موقع پر انہوں نے نیلامی کے عمل اور سبزیوں کی کوالٹی کا جائزہ لیا۔
ڈپٹی کمشنر راجن پور احمر نائیک کا کہنا تھا کہ مصنوعی مہنگائی اور ذخیرہ اندوزی کے مرتکب افراد کے خلاف سخت قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔
اس سلسلے میں پرائس کنٹرول مجسٹریٹس کو اختیارات تضوض کر دئیے گئے ہیں۔
پرائس کنٹرول مجسٹریٹس اشیا ئے ضروریہ کی حکومتی نرخوں پر دستیابی کو یقینی بنائیں گے۔انہوں نے کہا کہ
رمضان المبارک جیسے بابرکت ماہ میں ناجائز منافع خوری اور مصنوعی مہنگائی ہرگز برداشت نہیں ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ لوگوں کے لئے زیادہ سے زیادہ آسانیاں پیدا کی جائیں۔
خرید و فروخت کرنے والے افراد کاروباری اوقات کے دوران سماجی ضابطوں کا خیال رکھیں۔
رمضان بازاروں اور عام مارکیٹ میں نرخوں اور اشیائ کے معیار کی مانیٹرنگ کی جا رہی ہے۔اس موقع پر مارکیٹ کمیٹی کے افسران بھی موجود تھے۔
راجن پور
ادبی سر گرمیاں بچوں میں فکری اور تخلیقی صلاحیتو ں کو نکھارنے میں معاون ثابت ہوتی ہیں۔
ان خیالات کا اظہار محمد مسعود ندیم ملک چیف ایگزیکٹو آفیسر ایجوکیشن اتھارٹی راجن پور نے "روشنی ای میگزین "کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کے دوران خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ عیدالفطر کے بعد ایڈیشنل سیکریٹری تعلیم جنوبی پنجاب ڈاکٹر احتشام انور ” روشنی ای میگزین” کا باقاعدہ افتتاح کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہر سکول میں لٹریری سوسائٹی کا قیام عمل میں لایا جا چکا ہے۔
جس سے بچوں کو اپنی صلاحیتوں کو نکھارنے کے بہترین مواقع ملیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہر سکول میں جمعہ کے دن آخری پیریڈ ادبی پیریڈ کے طور پر ہوگا۔
قبل ازیں ڈسٹرکٹ کوارڈنیٹر روشنی ای میگزین چوہدری محمد نواز نے میگزین پر کام کی موجودہ صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی۔
اجلاس میں محمد شفیق ساجد، سعداللہ عامر، سید مشتاق احمد رضوی، محمد شبیر شاہد مہروی، عبدالکریم اسد مزاری،
محمد رفیق مزاری، حافظ محمد کامران، میڈیم نگہت جاوید، سمیرا اعجاز نے بھی شرکت کی۔
راجن پور
ڈسٹرکٹ انچارج پٹرولنگ پولیس راجن پور حافظ غلام فرید کا پٹرولنگ پوسٹ کوٹلہ اندرون کا دورہ کیا۔
اس موقع پر انہوں نے پٹرولنگ پوسٹ کوٹلہ اندرون کا رواں ماہ کا ریکارڈ چیک کیا۔اس دوران انہوں نے پوسٹ کا کچن اور پوسٹ پر کی گئی شجر کاری کو چیک کیا۔
اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ پٹرولنگ پولیس راجن پور نے ر واں ماہ31 مختلف نوعیت کے مقدمات درج کرائے۔
جس میں تیز رفتاری پر 1مقدمہ، اورلوڈنگ کے 18، ناجائز اسلحہ کے 4اور منشیات کے9 مقدمات درج کیے گئے۔
علاوہ ازیںپنجاب ہائی وے پٹرول نے 191 افراد کو مدد فراہم کی جبکہ 30 عارضی تجاوزات کو
روڈ سے کلیئر کروا دیا گیا۔4 غیر رجسٹرڈ موٹر سائیکلوں کو بند کیا گیااور2 گمشدہ بچوں کو ان کے والدین کے حوالے کیا گیا۔
راجن پور
اسسٹنٹ کمشنر راجن پور آصف اقبال نے اچانک رمضان بازار راجن پور کا دورہ کیا۔
اس موقع پر انہوں نے اشیاءضروریہ کے مختلف اسٹالز کا معائنہ کیا۔
انہوں نے اسٹالز پر موجود اشیاءکی کوالٹی کو چیک کیا۔
انہوں نے مارکیٹ کمیٹی کے افسران کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ
رمضان بازار میں ضروریات زندگی کی بنیادی تمام اشیاءوافر مقدار میں دستیاب ہونی چائیں۔
اس سلسلے میں کوتاہی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
صارفین کو زیادہ سے زیادہ ریلیف ملنا چایئے۔
انہوں نے آٹا اور چینی کے اسٹالز کا بھی معائنہ کیا۔
اسسٹنٹ کمشنر نے شکایات رجسٹر کو بھی چیک کیا۔
مزیدانہوں نے کہا کہ رمضان بازروں میں کورونا ایس او پیز پر عمل درآمد کو ہر صورت میں یقینی بنایا جائے ۔
: ۔خوگر حمد سے تھوڑا سا گلہ بھی سن لے ۔۔
تحریر آفتاب نواز مستوئی.
جام پور ۔۔
وزیر اعلی ا پنجاب سردار عثمان خان بزدار سرکار ! ۔ھم تو بہت خوش ھوے تھے کہ
چلو سرائیکی زبان سمجھنے بولنے والا خطہ دیرہ غازیخان کے سنگلاخ پہاڑوں میں پلنے والا مضبوط اعصاب کے
مالک درویش صفت سردار فتح محمد خان بزدار کا سنجیدہ مزاج نوجوان صاجبزادہ ” تخت لہور "پر جلوہ افروز ھو گیا ھے اور کچھ نہیں تو کم ازکم لیہ ‘ رحیم یار خان ڈویژن بنیں گے
تونسہ شریف ‘ جام پور ‘کوٹ ادو ‘ علی پور ‘خان پور ‘ لیاقت پور ‘ احمد پور شرقیہ ‘ چشتیاں شریف ‘حاصل پور کو اضلاع کا درجہ ملے گا
لیہ تونسہ کے درمیان دریائے سندھ کا پل مکمل ھو گا اور جام پور جتوئی کے سامنے ۔
بھی دریائے سندھ پر پل بنے گا نہر داجل برانچ کی توسیع ھو گی دیرہ غازی خان راجن پور کی نہریں اپر پنجاب کی طرح ششماھی کی بجائے سالانہ ھونگی ۔۔۔
گودا سائیں تین سال گزر گئے ان میں سے سرائیکی وسیب کے محروم و محکوم لوگوں کی کوئی ایک خواھش یا تمنا پوری نہ ھوئی ۔
ھزاروں خواھشیں ایسی کہ ھر خواھش پر دم نکلے 100 دن میں اپنا صوبہ اپنا اختیار کا نعرہ لگانے والے سردار بھی ” مشرف با انصاف ” ھو کر خان اور آپکی چھتری تلے پناہ گزین ھو گئے ۔۔۔
حاتم طائی کی قبر پر لات مار کر ” اپنے زعم میں سخاوت کا مظاھرہ فرماتے ھوِے ” کس قدر پورے وسیب کے ساتھ بھونڈا مزاق کیا گیا
بہاولپور اور ملتان میں تین ڈویژن کا لولا لنگڑا بے اختیار جنوبی پنجاب سیکریٹریٹ عطا فرمایا گیا
طاقت اور اختیارات بدستور ” لہور ” کے پاس ۔خیر اللہ کریسی چنگیاں ۔۔
صوفیائے کرام اور اولیاء اللہ کی دھرتی سرائیکی وسیب کو خود خالق کائنات ھی کی جانب سے "23 اضلاع پر مشتمل ” سرائیکستان ملے گا
ھمیں یقین ھے کہ انہی اولیائے اللہ کے طفیل وھی مالک و خالق بہترین انصاف کرے گا
جو آپکے وھم وگمان میں بھی نہ ھوگا اور نہ ھی نام نہاد ” سرائیکی سرائیکی کھیلنے والے ساھو کاروں اور دوکانداروں ” یعنی لیڈروں نے ایسا خواب دیکھا ھوگا
یہ ایک اٹل حقیقت ھے جس دھرتی سے حضرت سخی شہباز قلندر نے پرواز کی تھی
اب یہی دھرتی اپاکستان کے نقشہ میں آئین پاکستان کے مطابق نمایاں پانچویں اکائی ھو گی ان شا ء اللہ۔۔۔۔ جناب والا ۔
ویسے راقم الحروف اپنے صوبہ اور ضلع کے قیام کی دلی خواھش کی طرف چلا گیا تھا
یہ جانتے ھوئے بھی مذکورہ بالا سطور میں بیان کردہ معاملات کا حل آپکے اختیار اور بس کی بات نہیں ۔۔۔۔مگر اسکے باوجود بھی جناب والا کی توجہ انتہائی حساس اور
اھم سنجیدہ مسلے کی جانب منبذول کرانا ضروری ھے گوکہ تعلیم آپ سب تمن داروں اور سرداروں کا کبھی ایجنڈا نہیں تعلیم وتدریس کے ساتھ جو کچھ ھوتا رھے
اس سے اس مملکت خداداد پاکستان کے کسی سیاہ ست دان کا تعلق نہیں چاھے ھمارے تعلیمی ادارے بھینسوں کے ” بھانڑیں ” بنا دئیے جائیں یا کسی زمیندار کا دیرہ ۔
چاھے ان میں فلڈ ریلیف کیمپ قائم کردئیے جائیں یا کرونا ویکسین سینٹرز انہیں ووٹر لسٹوں کا ڈسپلے سینٹر بنا دیا جائے یا پولنگ اسٹیشن احساس کفالت پروگرام کے پیسے تقسیم کرنا ھیں
تو وہ بھی ھزاروں کی تعداد کے حامل ٹاپ کلاس کے سکولوں میں الغرض جو بھی کھلواڑ ھونا ھے اسکے لئیے ھمارے کالجز اور سکولز ۔۔
ھمیں یاد نہیں کہ ایکڑوں پر مشتمل کسی کمشنر ھاوس ڈپٹی کمشنر ھاوس اسسٹنٹ کمشنر ھاوس یا پولیس افسران کے ھاوسسز کو کبھی ریلیف کیمپ بنایا گیا ھو ۔۔
پولیو کے قطرے پلانا ھیں اساتذہ سرکاری سکولوں میں شرح داخلہ بڑھانا ھے تو استاد اور استانیاں گھر گھر جائیں چاھے
انییں گاوں کے کتے کیوں نہ کاٹ لیں مردم شماری ووٹر لسٹوں کی تیاری الیکشن ڈیوٹی ‘ فلڈ ڈیوٹی ‘مراکز خریداری گندم ڈیوٹی ۔رمضان بازار ‘احساس کفالت پروگرام سینٹر ھر جگہ ھر
لمحہ صرف نظر انتخاب ٹیچرز پر ۔۔۔اور نتائج کمزور تو پھر پیڈا ایکٹ کے تحت کاروائی اساتذہ کے خلاف کوئی الاونس ترقی مراعات مانگیں
تو پولیس کی لاٹھیاں آنسو گیس گرفتاریاں ان کا مقدر ان کا نصیب ۔۔کس قدر بد نصیب قوم ھیں
ھم انہی اساتذہ سے تعلیم حاصل کرکے اعلی ا عہدوں پر فائز ھونے کے بعد ان کی قدرو منزلت بھول جاتے ھیں ۔۔
اور شاید یہ ملک اس لئیے بھی ترقی نہیں کر پا رھا ۔۔ جناب والا آپکی ” بے
اختیار قسم کی شاھی ” میں تازہ ترین ظلم اور قومی سرمائے کا جو نقصان کیا گیا ھے
وہ یہ کہ ھمارے سرکاری سکولز اردو میڈیم ھیں جبکہ آپکے پنجاب ٹیکصٹ بک بورڈ نے تمام نصاب انگلش میڈیم چھاپ کر بھجوا دیا ھے
اور وہ جو پڑھا لکھا پنجاب مفت تعلیم مفت کتابیں والا نعرہ تھا جاتا رھا ۔
صورتحال یہ ھے کہ اساتذہ اپنی جگہ پریشان ھیں چھوٹے چھوٹے معصوم بچے جن کے
والدین بھاری بھرکم بستے اور قیمتی کتابیں خریدنے کی سکت نہیں رکھتے وہ الگ پریشان کتابوں کی دوکانوں سے نئی کتابیں ( اردو میڈیم ) نایاب ۔
انگلش میڈیم کتابیں ردی حکومت کا کروڑوں روپیہ کھو ہ کھاتے اس جرم میں ملوث عناصر کے خلاف کوئی کاروائی بھی ھو گی یا نہیں ؟
: جام پور
(آفتاب نواز مستوئی )
علم ایک لازوال دولت ہے۔ اگر شوق، لگن اور محنت سے کچھ کر گزرنے کا جذبہ ہو تو اس دنیا میں کوئی بھی منزل پانا ناممکن نہیں۔ والدین اگر ناخواندہ بھی ہوں
تو ان کی خواہش اور کوشش ہوتی ہے کہ ان کے بچے اعلی تعلیم حاصل کریں اور دنیا میں نامور مقام حاصل کریں۔
ضلع راجن پور کی تحصیل جام پور کے انتہائی پسماندہ علاقے پچادھ ( تل شمالی ) کے سپوت اعجاز حسین ولد فدا حسین کتریا نے اپنی پی ایچ ڈی کی ڈگری میں پودوں کی افزائش میں روشنی کے
سگنل نیٹ ورک پر مکمل کر لی ہے۔ جس سے انہوں نے ریسرچ میں دنیا بھر کے زرعی محققین کے لئے آسانیاں پیدا کر دی ہیں۔ اعجاز حسین نے میٹرک گورنمنٹ ہائیر سیکنڈری سکول داجل،
ایف ایس سی گورنمنٹ ڈگری کالج جام پور، بی ایس باٹنی بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی ملتان سے کرنے کے بعد پنجاب ایجوکیشن انڈونمنٹ فنڈ سکالرشپ پر ایم فل باٹنی گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور سے
اور مالیکولر پلانٹ سائنسز میں پی ایچ ڈی بھی پنجاب ایجوکیشن انڈونمنٹ فنڈ فارن سکالرشپ پر ایڈن برگ یونیورسٹی برطانیہ سے کی اور اس وقت لندن میں مزید تعلیم جاری رکھے ھوئے ھیں
اعجاز حسین نے بتایا کہ انہیں یہ اعزاز اللہ تعالی ا کی تائیدو نصرت کے ساتھ ساتھ والدین کی دعاوں تعاون اور حوصلہ افزائی سے حاصل ھوا۔
اعجاز حسین نے اپنے علاقے کے نوجوانوں کے نام اپنے پیغام میں کہا کہ
ھمارے علاقے بے شک پسماندہ ھیں اور تعلیمی سہولتوں کے فقدا ن کا شکار بھی مگر ھمارے ذھن کسی بھی لحاظ سے پسماندہ نہیں ھمیں چاھئیے کہ
حوصلے اور ھمت کے ساتھ حصول علم پر اپنی تمام تر توجہ مرکوز رکھیں
کیونکہ اللہ تعالی ا بھی محنتی لوگوں کو پسند کرتا ھے انسان جب بھی حصول علم کا ارادہ کر لیتا ھے
تو پاک پرور دگار کی رحمت سے کامیابی کی منزل تک ضرور پہنچاتا ھے
اعجاز حسین جیسے نوجوان ہمارے ملک و قوم کا فخر ہونے کے ساتھ ساتھ طالب علموں کے لیے رول ماڈل ہیں۔
اور یہ کہ خدا بھی انہی لوگوں کی مدد کرتا ہے جو اپنی مدد آپ کرتے ہیں۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
محبوب تابش دے پرنے تے موہن بھگت دا گاون