عامرحسینی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حکومت نے آئی ایم ایف سے ایک کھرب 27 ارب روپے کے نئے ٹیکسز لگانے کا وعدہ کیا ہے – آئی ایم ایف کی دستاویزات میں انکشاف
جاری مالیاتی سال کے باقی رہنے والے تین ماہ میں حکومت بجلی کی فی یونٹ قیمت میں 4 روپے 97 پیسے کا اضافہ کرے گی
نیوز ڈیسک: پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے آئی ایم ایف بینک سے رواں مالیاتی سال میں ایف بی آر محصولات(ٹیکسز) میں ایک کھرب 27 ارب روپے کا اضافہ کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ جبکہ بجلی کی فی یونٹ قیمت میں روان مالیاتی سال میں 4 روپے 97 پیسے کا اضافہ کرنے کا بھی وعدہ کیا ہے۔ اس بات کا انکشاف آئی ایم ایف کے ایگزیگٹو بورڈ کی منظوری کے بعد جاری ہونے والی دستاویزات سے ہوا ہے۔ دستاویزات میں کہا گیا کہ اگلے سال نیپرا کو اور زیادہ اختیارت دے دیے جائیں گے اور بجلی کی قیمتوں ميں ماہانہ، چار ماہی، ششماہی بنیادوں پہ اضافہ کیا جاتا رہے گا۔
جاری دستاویزات کے مطابق حکومت پٹرولیم لیوی ٹیکس کو 30 روپے فی لٹر تک لیجائے گی اور آکلے سال لیوی کی مد ميں 510 ارب روپے اکٹھا کرے گی جبکہ بجٹ دستاویز مين یہ ہدف 450 ارب روپے تھا۔
حکومت نے اگلے بجٹ کے لیے ایف بی آر محصولات کا ہدف 4 کھرب 69 ارب سے بڑھا کر 5 کھرب 96 ارب رکھ دیا ہے۔ حکومت جی ایس ٹی اور پرسن انکم ٹیکس کی مد میں مالیاتی سال 2022 میں 500 ارب روپیا اکٹھا کرے گی جو کل ڈی پی کا ایک فیصد بنتا ہے اور ایف بی آر محصولات کا جو ہدف ہے وہ کل جی ڈی پی کا 8۔2 فیصد بنتا ہے۔
حکومت نے آئی ایم ایف کو اگلے مالیاتی سال میں گیس محصولات میں دی گئی تمام سبسڈیز سے دست بردار ہونے اور کوئی نئی ٹیکس ایمنسٹی یا ٹیکس سے مستثنا ہونے کی اسکیم نہ لانے کی ضمانت دی ہے۔ حکومت نے کورونا کے انسداد کے خرچ کیے گئے تمام فنڈز کا آڈٹ کرانے کا وعدہ کیا ہے۔ اس میں تمام ٹھیکوں اور ٹھیکے حاصل کرنے والوں اور میڈیکل سپلائز کا مکمل تفصیلی آڈٹ بھی شامل ہے۔
آئی ایم ایف نے تصدیق کی ہے کہ حکومت پاکستان نے آئی ایم ایف فنڈ پروگرام کو وضول کرنے کی پانچ پیشگی شرائظ پہ عملکردیا ہے جن میں بجلی کی فی یونٹ قیمت میں 3روپے 57 پیسے اضافہ، اسٹیٹ بینک پاکستان ترمیمی بل قائمہ کمیٹی خزانہ کی طرف سے منظوری لینے ، ای ایف پی پروگرام کو بحال کرنے اور 500 ملین ڈالر بچانے جیسے اقدامات شامل ہیں۔
ادھر حکومت نے بجلی کے لائف لائن صارفین کے ماہانہ بنیادوں پہ جاری بارعایت بجلی فراہم کرنے کی بجائے رعایت بارہ مہینوں کی بنیاد پہ کرنے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔ جس سے لائف لائن صارفین پہ بجلی کی مد ميں ماہانہ دو سے تین ہزار روپے کا بوجھ بڑھ جائے گا۔ حکومت نے ترقیاتی فنڈز میں بھی کمی کرنے کا فیصلہ کیا ہے-
اے وی پڑھو
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر