عامرحسینی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مجھے وجاھت مسعود کے ساتھ ہفت روزہ "ہم شہری”، روزنامہ "آج کل لاہور” اور روزنامہ مشرق لاہور میں کام کرنے کا تجربہ ہوا-
ایڈیٹر کے عہدے کے غائب ہوجانے کا ماتم میرے استاد وجاہت مسعود نے کئی بار کیا- وہ کہتے تھے کہ ایڈیٹر کی نظر تحریر کی املاء، عبارت کی بُنت اور جملوں کی ترکیب کے ساتھ ساتھ تحریر میں بیان کردہ تاریخی حقائق پہ بھی ہونی چاہیے، ایسی تحریر جو کسی امر واقعہ کے بارے میں فاش غلطیوں پہ مبنی ہو اور سیاق و سباق سے جان بوجھ کر حقیقت مسخ نہ کی گئی ہو تو صاحب تحریر کو تنبیہ کرکے ایڈیٹر فاش غلطی درست کرے اور اگر سیاق و سباق تعصب، جھوٹ، تدلیس ثابت کررہا ہو تو ایسے لکھاری کو پہلی بار کچھ عرصے کے لیے بلیک لسٹ کیا جائے اور جب وہ دوسری بار یہ عمل دوہرائے تو مستقل اُس پہ پابندی لگادی جائے –
لیکن جب سے وجاہت مسعود ویب سائٹ ” ہم سب” کے ایڈیٹر بنے ہیں تب سے لیکر اب تک وہ ایسی تحریریں چھاپتے رہتے ہیں جو تاریخی حقائق کو مسخ کرتی ہیں-
اب شاہدلطیف کا مضمون پی پی پی کی تاریخ اور بھٹو کے بارے میں اسقدر معیار سے گرا ہوا ہے کہ جس میں تاریخی حقائق بارے فاش غلطیاں ہیں اور جھوٹ پہ جھوٹ پولے گئے ہیں –
ہم سب ویب سائٹ پہ ایسے تمام مضامین چھاپ دیے جاتے ہیں جن میں پی پی پی اور بھٹو بارے کُھلا جھوٹ اور فاش غلطیاں اکثر موجود ہوتی ہیں جیسے "نیا دور ٹی وی” چھاپ دیتا ہے-
ایک طرف "ہم سب” پی پی پی اور بھٹو کو بدنام کرنے والے مضامین شوق سے چھاپتے ہیں دوسری طرف خود نواز شریف کو "سقراطِ عصر” اور عطاء الحق قاسمی کو ” پابلو نرودا” لکھ ڈالتے ہیں – نواز شریف کے باب میں اُن کو کبھی "نیلسن مینڈیلا” تو کبھی” یونان کا آگ چرانے والا دیوتا” یاد آتا ہے اور زوالفقار علی بھٹو اور پی پی پی کے بارے میں وہ سطحی و گھٹیا مضامین کی اشاعت کی اجازت دیتے ہیں –
ہماری تربیت کرنے والا مدیر وجاہت مسعود اور کتنی پستی میں گرے گا؟
اے وی پڑھو
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر