رحیم یار خان
ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن بہاول پور کے نائب صدر جام ریاض احمد گانگا ایڈوؤکیٹ نے پہلے تعارفی اجلاس سے واپسی پر
صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جوڈیشری کو مضبوط کرنے، آئین و قانون کی بالادستی کے لیے بارز کے مثبت کردار کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا.
سائلین کو بروقت انصاف کی فراہمی میں وکلاء صاحبان بھر پور کردار ادا کر سکتے ہیں. ہائیکورٹ بار بہاول پور کی نئی کابینہ کی پہلی میٹنگ بڑی خوشگوار رہی ہے.
تمام عہدیداران نے مل جل کر کام کرنے، بار کی عزت و وقار اور وکلاء کی فلاح و بہبود کے مشن کو آگے بڑھانے کے عزم کا اظہار کیا ہے.
ہمارے نو منتخب صدر امیر عجم ملک متوازن و مثبت سوچ کے حامل لیڈر ہیں. مجھے قوی امید ہے کہ
وہ وکلاء کے مسائل و معاملات کے حل میں اچھے رزلٹ دیں گے.انشاء اللہ اپنی اچھی کارکردگی کی بنیاد پر
ہائیکورٹ بار بہاول پور کا شمار پاکستان کی بارز میں نمایاں نظر آئے گا
رحیم یار خان
خطہ سرائیکستان کے مرکز ملتان سے تعلق رکھنے والی نامور گلوکارہ راحت ملتانیکر نے کہا ہے کہ موسیقی کی فیلڈ میں ہمارے گھرانے
کو اللہ نے جس عزت و مقام سے نوازا ہے. بہت سارے لوگ اس کے لیے زندگی بھر ترستے ہیں.
یہ اللہ کا ہم پر خاص کرم ہے. الحمراء لاہور میں ہونے والی نیشنل لیول کی تصویری نمائش میں اپنی والدہ گلوکلوکارہ میڈم ثریا ملتانیکر کی پورٹریٹ تصویر دیکھنے کے بعد اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کیا.
گلوکارہ راحت بانو ملتانیکر جوکہ لاہور کے ایک کالج میں انگلش کی پروفیسر بھی ہیں.
ان کا کہنا ہے کہ واقعی لاہور لاہور اے. لاہور بڑا خو بصورت ہے مگرملتان کی مٹی میں جو محبت،خلوص
چاہت و چاشنی ہے وہ کہیں اور نہیں ہے.بلاشبہ ملتان اور سرائیکی موسیقی ہی ہماری بڑی پہچان ہیں
تصویری نمائش کے دوران چار نامور خواتین منزہ ہاشمی، ناہید صدیقی، راحت ملتانیکر اور زریں پنہاں نے خصوصی گروپ فوٹو بھی بنوایا
رحیم یار خان
پاکستان کسان اتحاد کے ڈسٹرکٹ آرگنائزر جام ایم ڈی گانگا کی 31مارچ کو ہونے والے کسان ٹریکٹر مارچ کی دعوتی مہم کے سلسلے میں
مختلف سیادی و سماجی شخصیات اور زمینداروں سے ملاقاتیں.
گذشتہ روز ان کی سرائیکستان ڈیمو کریٹک پارٹی کے مرکزی جنرل سیکرٹری میر حاجی نذیر احمد کٹپال،محمد شاہد حمائتی، جان محمد خان، فدا حسین سے ملاقات ہوئی تو حاجی نذیر احمد کٹپال نے کہا کہ زراعت اور کسانوں کے لیے تو بلاتفریق تمام جماعتوں کو آواز اٹھانی چاہئیے.
ایک زرعی ملک کی زراعت مضبوط اور کسان خوشحال ہو گا تو ملک خوشحال ہو گااور ترقی کرے گا.
حکومت کسان ٹریکٹر مارچ شروع ہونے سے قبل کسانوں کے تمام جائز مطالبات حل کرے. کسانوں کو سڑکوں پر آنے کے لیے مجبور نہ کیا جائے.احتجاج کے لیے کسانوں کا ٹریکٹر ٹرالیاں لے کر سڑکوں پر آنا معیشت کے لیے ہرگز کوئی اچھا شگون نہیں ہے.
ہم کسان ٹریکٹر مارچ میں پاکستان کسان اتحاد کا ساتھ دیں گے.جام ایم ڈی گانگا نے کہا کہ زرعی ٹیوب کے لیے بجلی کا ٹیرف ریٹ اور ڈی اے پی کھاد کے ریٹ فورا کم کیے جائیں. کپاس کو سپورٹ پرائس لسٹ میں شامل کرکے کم از کم سپورٹ پرائس 5000روپے من مقرر کی جائے.
انڈیا سے زرعی اجناس کی امپورٹ کے لیے بارڈر کھولنے کی غلطی کرکے پاکستان کے کسانوں کو زک نہ پہنچایا جائے. دیس کی فصلات کو تحفظ اور اپنے کسانوں کو ریلیف دینے کی ضرورت ہے.
جام ایم گانگا نے مزید کہا کہ شوگر فیکٹریز کنٹرول ایکٹ ترمیمی آرڈیننس کی مدت 26مارچ کو ختم ہونے جا رہی ہے.
حکومت اس سے قبل آرڈیننس کو ایکٹ کی شکل میں منظور کروائے.
بصورت دیگر شوگر ملیں گنے کے کاشتکاروں کا ماضی کی طرح استحصال اور لوٹ مار شروع کر دیں گی
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
محبوب تابش دے پرنے تے موہن بھگت دا گاون