بلڈ کینسر کے مریضوں کو مفت ادویات کی فراہمی بند ہونے پر جان کے لالے پڑے،، تو احتجاج پر مجبور ہو گئے
لاہور میں مظاہرین نے میٹرو بس سروس معطل کر دی،، کہتے ہیں ہر ماہ مہنگی ترین ادویات خریدنا ممکن نہیں
سات سال سے کینسر جیسے موذی مرض کے ساتھ لڑتی یہ ہے تین بچوں کی ماں،، سمیرا احمد
جو اپنی زندگی بچانے کیلئے ادویات خریدنے کی طاقت نہیں رکھتی،، تب ہی تو دوسرے مریضوں کے ہمراہ احتجاج کر کے اپنی فریاد حکمرانوں تک پہنچانے کیلئے سڑک پر موجود ہے
سمیرا احمد، کینسر مریضہ، بازار سے یہ دوا نہیں خرید سکتی یہ دوا آکسیجن ہے میرے لیے
سمیرا سمیت متعدد کینسر کے مریضوں نے مفت ادویات کی فراہمی بند ہونے پر کلمہ چوک میں احتجاج کیا، اس دوران میٹرو بس سروس بھی معطل رہی،
مظاہرین کا کہنا تھا موجودہ حکومت کے دور میں تین بار ادویات کی فراہمی روکی گئی
رفیق علی، حنیفاں بی بی، کینسر مریض، ہم کیا کریں یہ ادویات نہ کھائیں تو زندگی ختم ہو جائے گی، ہماری بات سننے کو کوئی تیار نہیں
مظاہرین سے مذاکرات کیلئے اے سی ماڈل ٹاون پہنچے،، جنہوں نے دو روز میں مسائل کے حل کی یقینی دہانی کروائی،، جس پر احتجاج ختم کر دیا گیا، اور میٹرو بس سروس بحال ہوئی۔
اے وی پڑھو
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
صحت عامہ سے متعلقہ کمانڈ، کنٹرول، اور کمیونیکیشن کی صلاحیتوں کو بہتر بنانے کے لئے قومی ادارہ صحت میں ورکشاپ
نیشنل پریس کلب کے انتخابات، جرنلسٹ پینل نے میدان مارلیا، اظہر جتوئی صدر منتخب