تبدیلی کا خواب ادھورا، سرکاری اسپتالوں کا رخ کرنیوالے مریضوں کو درپیش مسائل کا حل ممکن نہ ہو سکا
اسپتالوں میں مریضوں کیلئے تھرما میٹر بھی موجود نہیں، لواحقین مارکیٹ سے خرید کر لانے پر مجبور ہیں
ٹمپریچر چیک کروانا ہے تو تھرما میٹر ساتھ لائیں،، لاہور کے سرکاری اسپتالوں میں علاج کیلئے آئے مریضوں کو یہ سہولت دستیاب نہیں،، صرف ایمرجنسی میں مریض کو تھرما میٹر فراہم کیا جاتا ہے
نادر، علی، حکومت کو چاہیئے کہ تھرمامیٹر خود سے فراہم کریں تاکہ شہریوں کو آسانی ہو،
اتنا چل کر میڈیکل سٹور تک آنا پڑتا ہےوی اواسپتالوں کے باہر موجود میڈیکل سٹورز مالکان کہتے ہیں
کورونا وباء کے بعد تھرما میٹرز کی فروخت زیادہ بڑھیواکس پاپس
جمیل، اقبال، اب ڈاکٹرز بھی کورونا کی وجہ سے تھرما میٹر زیادہ لکھ کر دے رہے ہیں
نوے فیصد لوگ اسپتالوں سے ہی تھرمامیٹر لینے کے لئے آتے ہیںوی اوحکام محکمہ صحت حکام کے مطابق تمام اسپتالوں میں تھرمیٹرز موجود ہیں،
سی او او میو اسپتال نے مریضوں سے تھرمامیٹر منگوانے والوں کو نوسرباز قرار دے دیا
ڈاکٹر اسد اسلم، سی او او میو اسپتال، اسپتالوں میں بہت سے نو سرباز بھی پھر رہے ہوتے ہیں اور وہی ایسے کام کرتے ہیں
مارکیٹ میں سادہ تھرمامیٹر ایک سو بیس سے ایک سو چالیس جبکہ ڈیجیٹل تھرما میٹر کی قیمت ایک ہزار سے پندرہ سو روپے تک ہے
پی ٹی سیشہری کہتے ہیں کہ حکومت عوام کی بنیادی طبی سہولیات کی ذمہ داری کو پورا نبھائے
تاکہ لوگوں کی جیب پر پڑنے والا بوجھ کچھ ہلکا ہو سک۔
اے وی پڑھو
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
نیشنل پریس کلب کے انتخابات، جرنلسٹ پینل نے میدان مارلیا، اظہر جتوئی صدر منتخب
ملتان یونین آف جرنلسٹس کے سالانہ انتخابات میں "پروفیشنل جرنلسٹس گروپ” نے میدان مار لیا،