کراچی کے علاقے بلدیہ کی دھاگہ فیکٹری میں لگنے والی آگ تین محنت کشوں کو نگل گئی۔۔ فائربرگیڈ
کی 4 گاڑیوں نے اسنارکل کی مدد سے قابو پایا صوبائی وزیر سہیل انور سیال نے غفلت برتنے والوں
کے خلاف کارروائی کی یقین دہانی کرادی۔
کراچی کےعلاقے بلدیہ پانچ نمبر پر دھاگہ فیکڑی میں لگنے والی خوفناک آگ نے تین افراد کو لقمہ اجل بنادیا۔
آگ نے کچھ ہی دیر میں پوری عمارت کو لپیٹ میں لیا۔
اطلاع ملی تو فیکٹری میں کام کرنے والے ملازمین کے اہل خانہ بھی
اپنے پیاروں کو ڈھونڈنے پہنچ گئے۔
(شیر علی کے والد کا روتا ہوا )
فیکٹری ملازم شیر علی کے والد نے فائربرگیڈ کے سستی سے جاری آپریشن پر غم و غصے کا اظہار کیا۔
شیر علی کا والد
صوبائی وزیر سہیل انور سیال بھی جائے وقوعہ پہنچ گئے
اور جانی نقصان کے زمہ داروں کے خلاف کارروائی کی یقین دہانی کرادی
صوبائی وزیر سہیل انور سیال
چیف فائر آفیسر مبین احمد کے مطابق فیکٹری میں حفاظتی اانتظامات موجود نہیں تھے۔
چیف فائر آفیسر مبین احمد
ساڑے 5 گھنٹے تک لگی رہنے والی آگ نے تین مزدوروں کی زندگیاں لے لیں۔
مرنے والوں کی شناخت شیر علی،کاظم اور فیاض کے ناموں سے کی گئی۔
ریسکیو آپریشن میں 4 فائر ٹینڈرز،اسنارکل اور واٹر باوزرس نے حصہ لیا۔ریسکیو آپریشن کے دوران
بلدیہ فاءر اسٹیشن آفیسر شعیب خان بھی زخمی ہوئے
اے وی پڑھو
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
نیشنل پریس کلب کے انتخابات، جرنلسٹ پینل نے میدان مارلیا، اظہر جتوئی صدر منتخب
ملتان یونین آف جرنلسٹس کے سالانہ انتخابات میں "پروفیشنل جرنلسٹس گروپ” نے میدان مار لیا،