پاکستان کے شہرہ آفاق مصور اور خطاط نقاش صادقین کی 34 ویں برسی آج منائی جا رہی ہے۔۔۔ خطاطی اور مصوری کے 15ہزار سے زائد نمونے تخلیق کیے، مرزا غالب کی شاعری کو اپنے فن کے اظہار کا ذریعہ بنایا، انہیں تمغہ امتیاز، ستارہ امتیاز اور صدارتی ایوارڈ سے بھی نوازا گیا ۔
صادقین کی اسلامی خطاطی اورمصوری کے نمونے فیصل مسجد، فیریئر ہال، نیشنل میوزیم، صادقین گیلری اور دنیا کے ممتاز عجائب گھروں میں موجود ہیں۔
۔۔انہوں نے ستارہ امتیاز اور تمغاء حسن کارکردگی کے اعزازات بھی اپنے نام کئے۔۔۔
سید صادقین احمد نقوی30 جون1923 کو ہندوستان کے شہر امروہہ میں پیدا ہوئے،،،، ابتدائی تعلیم امروہہ سے اور بی اے آگرہ یونیورسٹی سے کیا،،، تقسیم ہند کے بعد کراچی میں آبسے
صادقین مصوری اورخطاطی کے فن میں خدا داد صلاحیتوں کے مالک تھے،،،، آپ کے بنائے گئے خطاطی کےنمونے کراچی کے فیریئر ہال، اسلام آباد کی فیصل مسجد سمیت دنیابھر کے کئی عجائب گھر کی زینت بنے ہیں۔۔
صادقین رباعی بھی خوب لکھتے تھے۔ ان کی شاعری کی کتابوں میں رقعات صادقین اور رباعیات صادقین نمایاں ہیں۔ صادقین 10 فروری 1987 کو کراچی میں انتقال کرگئے۔
اے وی پڑھو
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
نیشنل پریس کلب کے انتخابات، جرنلسٹ پینل نے میدان مارلیا، اظہر جتوئی صدر منتخب
ملتان یونین آف جرنلسٹس کے سالانہ انتخابات میں "پروفیشنل جرنلسٹس گروپ” نے میدان مار لیا،