عامرحسینی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ادبی ڈیسک: عالمی شہرت یافتہ اور نوبیل انعام کے لیے کئی بار نامزد ہونے والے جاپانی ادیب مورو کامی کے ناول "کافکا آن شور” کا اردو ترجمہ "کافکا برلب ساحل” شایع ہوگیا ہے۔ ناشر عکس پبلیکیشنز گراؤنڈ فلور میاں چیمبرز 3 ٹمپل روڑ لاہور ہیں- جن سے کتاب منگوانے کے لیے موبائل فون نمبر#0300-4827500 پر رابطہ کیا جاسکتا ہے۔
ناول کے کردار اور موضوعات
"کافکا برلب ساحل” ایک پندرہ سالہ لڑکے جو اپنے خاندانی نام "تامورا” کی بجائے فرضی نام کافکا اپنا لیتا ہے، اپنے باپ کی خوف ناک بدعا نما پیشن گوئی کے پورا ہونے سے بچنے کے لیے گھر سے بھاگ نکلتا ہے۔ یہ بدعا اس کا پیچھا کرتی ہے، لیکن کیا وہ پایہ تکمیل کو پہنچتی ہے؟ یہ ایک ایسا سوال ہے جو پورے ناول میں چھپا ہوا ہے اور ناول میں یہ جواب بھول بھلیاں اندر موجود ہے۔
ناول کی کہانی صرف کافکا کے بدعا سے بچنے کے لیے بھاگ نکلنے کی داستان کے گرد نہیں گھومتی بلکہ اس میں ایک اور کردار ہے "ناکاتا” جو بچپن میں ایک ناقابل فہم شئے کے زیر اثر اس وقت بے ہوش ہوجاتا ہے جب جنگ کا زمانہ قریب ہوتا ہے۔ وہ طویل مدت کے بعد ہوش میں آتا ہے تو اسے پتا چلتا ہے کہ وہ اپنی یاد داشت کھوبیٹھا ہے اور اپنے وجود کا نصف سایہ بھی۔ اس کی ذہنی استعداد بھی کم تر سطح پہ فعال رہ جاتی ہے۔ دھیرے دھیرے اس میں ایک ایسی صلاحیت جنم لیتی ہے جو بلیوں سے بات چیت کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے۔ اس کا سبب ناکاتا کا بچپن میں "داخلے کا پتھر” کھول لینا ہوتا ہے جو بعد میں از خود بند ہوکر دنیا کے بہت سے معاملات کو ان کے معمول کے راستے سے ہٹا دیتا ہے۔
اس ناول کا تیسرا کردار کافکا کا باپ کواچی تامورا ہے۔ جو مجسمہ ساز ہے۔ وہ جونی واکر کے روپ میں زندہ بلیوں کی ارواح کو جمع کرکے ایک بانسری بنانا چاہتا ہے جسے بجا کر وہ کائنات کا نظام اپنے ہاتھوں میں لے سکے اور جو ناکاتا کو اپنے قتل پہ مجبور کرسکے۔
آنسہ سائیکی پچاس برس اوپر کی عورت جو ناکاتا کی طرح پتھر کھولنے والی ہے لیکن اس کی نہ تو یادداشت گم ہوئی ہے اور نہ ہی وہ کچھ بھولی تھی ۔
ساکورا کافکا کو گھر سے بھاگ کر بس سفر کے دوران ملنے والی ایک بڑی عمر کی لڑکی ۔ گھر سے بھاگنا کافکا کو برزخ تک لے جاتا ہے اور یوں ایک چیستان وجود میں آتا ہے۔
ناول کی مقبولیت
ہاروکی موراکامی کا ناول ” کافکا برلب ساحل” 2002ء میں جاپانی زبان میں شایع ہوا اور ایک سال میں اس کی دو لاکھ سے زیادہ کاپیاں فروخت ہوئیں – 2005ء میں اس کا انگریزی ترجمہ شایع ہوا جو لاکھوں کی تعداد میں شایع ہوا۔ اس کے دیگر کئی زبانوں میں تراجم ہوچکے ہیں۔
اردو زبان میں "کافکا برلب ساحل” اس ناول کا پہلا ترجمہ ہے جو 2021ء کے شروع جنوری میں شایع ہوا ہے۔ ترجمہ کہنہ مشق ادیب و مترجم نجم الدین احمد نے کیا ہے۔ 773 صفحات پر مشتمل پیپر بیک ایڈیشن کی قیمت 1200 روپے ہے
یہ بھی پڑھیے:
اور پھر کبھی مارکس نے مذہب کے لیے افیون کا استعارہ استعمال نہ کیا۔۔۔عامر حسینی
کیا معاہدہ تاشقند کا ڈرافٹ بھٹو نے تیار کیا تھا؟۔۔۔عامر حسینی
مظلوم مقتول انکل بدرعباس عابدی کے نام پس مرگ لکھا گیا ایک خط۔۔۔عامر حسینی
اے وی پڑھو
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر