سمیرا مک
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جنوبی پنجاب یوں تو ڈیرہ غازی خان ،ملتان اور بہاول پورتین ڈویژن پر مشتمل خطہ ہے۔ اس کے دو ڈویژن ملتان اور ڈیرہ غازی خان یہ اعزاز رکھتے ہیںکہ ان علاقوں سے تعلق رکھنے والے رہنما صدر پاکستان اور وزیر اعلی پنجاب بن چکے ہیں۔جبکہ بہاول پور واحد ڈویژن ہے۔جس کا کوئی لیڈر صدر پاکستان یا وزیراعلیٰ نہیں بن سکا ہے۔ماضی میں جو وزرا عظم بنے یا وزیراعلیٰ پنجاب رہے۔انہوںنے بہاول پور کو ہمیشہ نظر انداز ہی کیا۔اس لیئے بہاول پور کے عوام اپنے دلوں میں یہ معصوم سی خواہش ضرور رکھتے ہیں کہ وزیر اعظم پاکستان عمران خان بہاول پور کا دورہ کریں۔ جب سے عمران خان وزیراعظم پاکستان بنے ہیں۔ بہاول پور کے عوام دل میں یہ آس لیئے بیٹھے ہیںکہ ہمارے وزیراعظم بہاول پور کا دورہ کریں گے۔
بہاول پور پنجاب او ر سندھ کے کے سنگم پر واقع ہے۔خطہ بہاول پور قیام پاکستان سے پہلے امیر ترین ریاست تھی۔ریاست بہاول پور جب پاکستان میں شامل ہوئی۔تو اسے صوبہ کا درجہ دیا گیا۔اس کی اپنی اسمبلی تھی۔ اپنی فوج تھی۔ون یونٹ کے بعد بہاول پور صوبہ آج تک بحال نہیں ہوسکا او ر بدستور پنجاب میں ہی ضم ہے۔
میں نے نئے عیسوی سال 2021کا پہلاروزبہاول پور صدر کے قریبی علاقے خانقاہ شریف میں گذارا۔یہاں مجھے نیوایئر کا کیک کاٹنے کا موقع بھی ملا۔مجھے جب بھی بہاول پور صدر سے خانقاہ شریف مرکزی شاہراہ کی طرف آنے کا موقع ملتاہے۔اس بار بھی ایسا ہی ہوا۔مین روڈ انتہائی ناگفتہ بہ حالت میں جوں کی توں موجود ہے۔دکھ صرف ٹوٹی پھوٹی سڑک تک ہی محدود نہیں۔غالباََ خانقاہ شریف میںطویل عرصے پر محیط لیگی شاہی سیاست نے یہاں کے مقامی لوگوں کے چہروں پر غربت ،مایوسی او ر محرومیوںکی چھاپ کو نقش کردیا ہے۔ان لوگوںکی پریشان حال زندگیاں چیخ چیخ کر کہہ رہی ہیں۔کوئی ہمارا وارث بھی ہے۔خانقاہ شریف بہاول پور تحصیل صدر میں واقع ہے۔ اس حلقے سے ایم این اے مسلم لیگ ن سے ہیں۔جو اپنے ڈیرہ داری سیاست کی طاقت کے بل بوتے پر پچھلے پندرہ سالوں سے مسلسل مسلط ہورہے ہیں۔لیکن اپنے علاقے کے عوام کا درد ان کے دل میں بالکل بھی نہیں ہے۔ سیلوٹ مارنے کے لیئے پولیس آفیسر چاہیے۔لیکن یہاں کے لوگ اب برملا یہی کہتے ہیں۔ ہمیں ان نام نہاد لیڈرز سے چھٹکارا چاہیے۔ہمیں ہمارا حق چاہیے۔ وہ اپنے حقوق کے تحفظ کے لیئے اپنے علاقے میں وزیر اعظم کی آمد کی راہ تک رہے ہیں۔جب لوگ معاشی اعتبار سے بہتر ہوں گے۔وہ اپنے ووٹ کا صحیح استعمال بھی کرسکیں گے۔
2018کے الیکشن میں عمران خان نے خواتین کی نشستوں پر ٹکٹوں کی غیر منصفانہ تقسیم پر برہمی کا اظہار کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ خواتین کو قومی اور صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر ہر علاقے سے نمائندگی دی جانی چاہیے۔ بدقسمتی سے بہاول پور سے تعلق رکھنے والی کسی خاتون کی آواز پارلیمنٹ کے فورم پر نہیں ہے۔ ق لیگ کے رہنما طارق بشیر چیمہ بھی اپنا اثرورسوخ بڑھاتے ہوئے اس خطہ کی خواتین کی آواز کو دبارہے ہیںاور خواتین کی آواز کو دبائے جانے کا صاف پتہ چل رہا ہے۔ اب سینٹ کے الیکشن آرہے ہیں۔ بہاول پور کی پی ٹی آئی کی پڑھی لکھی پی ایچ ڈی اسکالر خواتین کو عمران خان خود بلوائیں۔ان سے ملیںتاکہ بہاول پور سے خواتین کی آواز سینٹ کے ایوان تک پہنچے۔اس سلسلے میںبہاول پور خطہ اور چولستان کی خواتین کو سینٹ کے ایوان میں آنے کا موقع دیا جائے۔ اس حوالے سے وزیراعظم اپنا معاون خصوصی بناکر بھی اس صورت حال کوملاحظہ کرسکتے ہیں۔
یونی سیف کے مطابق پاکستان میں 22.2ملین بچے اسکولوں سے باہر ہیں۔پاکستان کے موجودہ اسکولوں کی تعداد کل آبادی کے 35فی صد کے لیئے بھی کافی نہیں ہے۔جس کے لیئے پاکستان کو ہر سال 5000اسکولوں کو اربن ایریاز میں بناناضروری ہے۔پاکستان کے لیئے ایک بہت بڑا چیلنج ہے کہ بچوں کو اسکولوںمیں تعلیم دلوائی جائے۔اسکولوں میں بچوں کی موجودگی کو یقینی بنایا جائے۔ کیونکہ تعلیم کے حصول کے بغیر ہم ترقی کے ثمرات نہیں سمیٹ سکتے۔جس کے لیئے ضروری ہے کہ پرائیویٹ اسکولوں کی حوصلہ افزائی بھی کی جائے۔ ایک اچھی بات یہ ہے کہ بہاول پور میں اسلامیہ یونیورسٹی بھی IUBماڈل یونیورسٹی اسکولز سسٹم نیٹ ورک بنارہی ہے۔جس کے تحت پنجاب بھر میں IUBکے تقریباََ چند سالوںمیں 500 اسکولوں کے کیمپسز بنائے جائیں گے۔جن کے ذریعے زیادہ سے زیادہ بچوں کو تعلیم سے آراستہ ہونے میں مدد ملے گی۔
سیاحت یعنی ٹور ازم ایک واحد ذریعہ ہے۔جس سے دنیا میں پاکستان کا امیج بہتر ہورہا ہے۔اس وقت پاکستان دنیا کی خوبصورت ترین ٹورسٹ ڈسٹینیشن کی رینک میں آچکا ہے۔وزیر اعظم پاکستان کا مشن ہے کہ سیاحت کے شعبہ سے زرمبادلہ کمائیں ۔دنیا میں پاکستان کا پرامن تشخص بہتر ہو بلکہ یہا ں کے لوگوں کو روزگار بھی میسر آسکے۔سیاحت کے شعبے میں بہاول پور بھی کسی خطے سے پیچھے نہیں ہے۔خطہ بہاول پور کا ونٹر فیسٹول ایونٹ کا انعقاد فروری میں ہوگا۔ جو ہر سال منایا جاتا ہے۔ جس میںچولستان میں جیپ ریلی لوکل ایونٹ ہے۔جس میں دنیاکے مختلف ممالک کے لوگ حصہ لیتے ہیں۔ہوسکتاہے کہ اس سال کووڈ 19کے پیش نظر اس دوران ایس او پیز کو ملحوظ خاطر رکھا جائے۔دوسرا چنن پیر کا میلہ ہے۔جو مذہبی سیاحت کے حوالے سے ٹورازم کے ذریعے پوری دنیا کے سیاحوں کو اپنی طرف کھینچنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس کے علاوہ بہاول پور میں اسلامیہ یونیورسٹی میں ڈیپارٹمنٹ آف ٹورازم اور ہاسپٹلیٹی بنایا گیا ہے۔ جس کی فرروری 2020میں نے بھی بحیثیت ممبر سنڈیکیٹ منظوری دی تھی۔الحمداللہ جولائی 2020 یہاں ٹورازم ڈیپارٹمنٹ میں طلبا و طالبات کے داخلوں کا آغاز کیا گیا۔اس وقت 40سیٹیں رکھی گئی تھیں۔جس میں 370طلبا و طالبات نے داخلے کے لیئے اپلائی کیا۔اب مزید 40سیٹوں کو بڑھاتے ہوئے 70طلبا ء وطالبات BS ٹورازم ڈگری پر تعلیم حاصل کررہے ہیں۔پورے پنجاب میں BSٹورازم صرف دو یونیورسٹیوں میں کرایا جارہا ہے۔ جن میں اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور اور اوکاڑہ یونیورسٹی شامل ہیں۔ان یونیورسٹیوں میں ٹورازم ڈیپارٹمنٹ میں تعلیم حاصل کرنے والے طلبا ء وطالبات سیاحت کے فروغ میںاپنی کاوشیں سرانجام دے کر اپنا اور ملک و قوم کا نام روشن کرسکیں گے۔وہ ڈیزرٹ ٹورازم کو پروموٹ کرنے میں اہم کردار اد ا کریںگے۔اس سلسلے میں یہاں سفاری کو فروغ دیا جارہا ہے دوسرا صحرا کو گرین بنانے کے اقدامات بھی کیئے جارہے ہیں۔ اگر ہم نقشہ میںدیکھیں تو انڈیا کا صحرا گرین ہوچکا ہے۔انہوں نے درخت لگا کر اسے گرین کیا ہے۔ بہاول پور کے صحرا کو بھی سر سبز و شاداب بنانے کی تڑپ میں بہاول پور کے عوام کا دل بھی دھڑکتا ہے۔ یہاں یہ امر بھی خوش آئند ہے کہ وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار بھی اپنی صحت یابی کے بعد جلد بہاول پور کا دورہ کررہے ہیں۔ وہ اپنے اس دورے کے دوران خطہ بہاول پو رکی سیاحت کے فروغ کے لیئے یہاں ڈبل ڈیکر بس کا باقاعدہ افتتاح کریں گے۔ آئین پاکستان یہاں رہنے والے تمام لوگوں کو جینے کا حق دیتا ہے۔ اس تناظر میں جتنا دوسرے علاقے کے شہریوں کو جینے کا حق ہے۔ ایسا ہی جینے کا حق بہاول پو ر کے شہری بھی رکھتے ہیں۔بہاو ل پور کے شہری اپنے اس جینے کے حق میںیہ خواہش بیکراں بھی رکھتے ہیں کہ وزیر اعظم پاکستان بہاول پو ر کا دورہ کریں۔اس حوالے سے بہاول پور کے شہری اپنے وزیر اعظم عمران خان سے یہ کہنے میں بھی حق بجانب ہیں کہ جس طرح سے وہ ملک کے دوسر ے علاقوں مثلاََ گلگت اور سوات کے سیاحتی مقامات کی تصویریں اپنے ٹوئٹر پر شیئر کرتے ہیں۔ وہ بہاول پور کے سیاحتی مقامات کی تصاویر کو بھی وہ اپنے ٹوئٹر پر شیئر کریں۔
یہ بھی پڑھیے:
کسان کنونشن،سیڈمافیا اور نجیب الدین اویسی! ۔۔۔سمیرا ملک
میرے ابا اماں زیادہ لبرل ہیں آپ سے!۔۔۔شمائلہ حسین
پاکستان میں زندہ رہنے کے 14 نکات۔۔۔شمائلہ حسین
27دسمبر۔غیرمتوازن پاکستان اور سوہانا کے خواب۔۔۔رازش لیاقت پوری
اے وی پڑھو
تانگھ۔۔۔||فہیم قیصرانی
،،مجنون،،۔۔۔||فہیم قیصرانی
تخیلاتی فقیر ،،۔۔۔||فہیم قیصرانی