قومی ٹیم نے کرکٹ میں تبدیلی سے کچھ نہیں سیکھا
نیوزی لینڈ کیخلاف پہلے ٹیسٹ میں شکست پر سابق ٹیسٹ کرکٹرز کی ٹیم پر تنقید
عاقب جاوید کہتے ہیں اب ٹیسٹ میچ جیتنے کیلئے تین اعشاریہ چار یا پانچ کے
رن ریٹ سے کھیلنا پڑتا ہے، کامران اکمل نے ٹیم سلیکشن پر سوالات اٹھا دیے
نیوزی لینڈ کیخلاف پہلا ٹیسٹ میچ، فواد عالم اور محمد رضوان کی بہترین بلے بازی بھی ٹیم کو شکست سے نہ بچا سکی،
پہلی اور دوسری اننگز میں ٹاپ آرڈر کے مسلسل فیل ہونے پر سابق ٹیسٹ کرکٹرز نے کھلاڑیوں
اور سیلیکشن کمیٹی کو تنقید کا نشانہ بنایا
سابق ٹیسٹ کرکٹر عاقب جاوید نے کہا کہ پاکستان میں ایک جیسی وکٹیں ہونے کے باعث بلے باز غیر ملکی کنڈیشن میں اچھا پرفارم نہیں کر پاتے،
بابراعظم کے علاوہ کوئی بھی ایسا بلے باز نہیں جو کسی دوسری ٹیم میں منتخب ہو سکے
عاقب جاوید
سابق ٹیسٹ کرکٹر، اب ٹیسٹ میچز جیتنے کے لیے تین عشاریہ پانچ یا چار کے رن ریٹ سے کھیلنا پڑتا ہے
ہمارے کھلاڑی ویسی کرکٹ کھیلتے ہی نہیں”
کرکٹر کامران اکمل نے قومی ٹیم کی سیلیکشن پر تحفظات کا اظہار کیا
بولے کہ پچھلے چار پانچ سال سے سیلیکشن پسند نا پسند کی بنیاد پر ہوتی ہے،،،
دیگر ٹیمیں فائنل تک پہنچ جاتی ہیں اور ہمارے کھلاڑی سیکھتے رہتے ہیں
۔ کامران اکمل، کرکٹر ،،، "قومی ٹیم میں ڈومیسٹک میں دو سے تین سیزن میں رنز کے انبار لگانے والے کھلاڑی کو رکھنا چاہیے
ہمارا ٹاپ آرڈر لمبا پرفارم نہیں کررہا
جب پرفارمنس بیس ٹیم بنے گی تو قومی ٹیم کی کارکردگی بھی بہتر ہوجائیگی”
کرکٹ ماہرین کے مطابق قومی ٹیم کو سیریز میں کم بیک کرنا ہے تو پہلی اننگز میں کم سے
،کم ساڑھے تین سو سکور بنانا ہونگے
اے وی پڑھو
بھارت کو فائنل میں عبرتناک شکست، پاکستان نے ایشیا ایمرجنگ کپ جیت لیا
لاہور میں پاکستان کا سب سے اونچا پرچم نصب کیا جائے گا
برلن میں جاری اسپیشل اولمپیکس میں قومی سائیکلسٹ کی نمایاں کارکردگی