نومبر 22, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

دو ہزار بیس کا سال بھی سندھ حکومت کے لئے ہنگامہ خیز رہا

سارا سال وفاقی اور صوبائی حکومتیں سیاسی محاذ آرائی میں مصروف رہیں ۔۔

دو ہزار بیس کا سال بھی سندھ حکومت کے لئے ہنگامہ خیز رہا ۔۔

سارا سال وفاقی اور صوبائی حکومتیں سیاسی محاذ آرائی میں مصروف رہیں ۔۔
سال 2020 کا آغاز۔۔

سندھ حکومت اور پولیس کے درمیان جاری سرد جنگ کی شدت میں اضافہ ہوا

سندھ کابینہ نے آئی جی کلیم امام کی خدمات وفاق کے سپرد کرنے کی منظوری دی ۔۔

حزب اختلاف کی جماعت ۔۔ تحریک انصاف کلیم امام کی حمایت میں ڈٹ گئی۔۔

پولیس سربراہ کی تبدیلی کا معاملہ سیاسی محاذ آرئی میں بدل گئی ۔۔

صوبائی وزراء سعید غنی امتیاز شیخ کے خلاف ۔۔۔ مبینہ تحقیقاتی رپورٹ منظر نے پولیس

افسران اور صوبائی وزراء کو آمنے سامنے لاکھڑا کردیا۔۔
مسلم لیگ نواز کے رہنماؤں مریم نواز اور کیپٹن صفدر کی مقامی ہوٹل سے

گرفتاری کے معاملے پر ایک بار پھر پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف میں جنگ چھڑ گئی ۔۔۔

اس بار بھی بلاول بھٹو زرداری کو میدان میں آنا پڑا۔۔ اور چیف آف آرمی اسٹاف سے معاملے کی انکوائری کا مطالبہ کیا

وزرا کی انکوائری کمیٹی قائم کی جس نے کیپٹن صفدر کی گرفتاری کو غیرقانونی اور کچھ وفاقی وزراء سمیت ارکان سندھ اسمبلی کو پولیس میں مداخلت کا ذمہ دارقراردیا۔۔۔

سندھ کابینہ نے آرمی چیف کی کاروائی کے بعد انکوائری رپورٹ پبلک نہ کرنے

اور پی ٹی آئی رہنماؤں کےخلاف وفاقی حکومت سے کاروائی کی سفارش کرنے کا فیصلہ کیا
سال 2020 میں وفاق اور حکومتِ سندھ کے درمیان دو جزائر بنڈو اور بنڈل کی ملکیت

پر نیا تنازعہ شروع ہوا۔سندھ حکومت نے جزائر صوبے کی ملکیت اور ان پر وفاق کے ملکیت https://dailyswail.com/2020/12/21/50743/

کے دعویٰ یا ان سے متعلق آرڈیننس کے اجرا کو غیر قانونی قرار دیا

رواں سال وفاقی وزراء کی جانب سی اٹھارویں آئینی ترمیم کو نشانہ بنایا گیا

تو جواب میں پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پریس کانفرنس کی اور وفاقی حکومت کو صوبائی خودمختاری پر کسی

،محاظ آرائی سے دور رہنے کا مشورہ دیا

About The Author