مئی 11, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

راجن پور کی خبریں

راجن پورسے نامہ نگاروں اور نمائندگان کے مراسلوں پر مبنی خبریں،تبصرے اور تجزیے۔

: آواز حقوق جام پور ۔۔۔۔

دریا ئے سندھ کے ایک کنارے مزاری ‘ دریشک ‘لغاری سردار تو دوسرے کنارے سید ‘ گوپانگ ‘ جتوئی سردار حکومتی پارٹی میں "پاور فل ” مگر ستم ظریفی کی حد کہ

بہاولپور اور ڈیرہ غازیخان ڈویژنوں کے چار اضلاع کے لاکھوں لوگوں کیلئیے مختصر اور درمیانی سفر کی سہولت فراھم کرنے والا کوٹلہ مغلان اور جتوئی کے

سامنے دریائے سندھ پر اسٹیل پل جسے قانونی طور پر 15 .اکتوبر سے چلایا جان چاھئیے تھا تاحال چالو نہیں کیا جا سکا ۔

۔بے حسی بے اعتناعی اور عدم دلچسپی کی ایک حد تو یہ بھی ھے کہ یہ پل صوبائی وزیر لائیو

اسٹاک اور صوبائی وزیر آبپاشی کے حلقہ انتخاب کا حصہ بھی ھے ۔۔!!!


حاجی پور شریف

( ملک خلیل الرحمن واسنی )

ضلع راجنپور کے اراکین قومی و صوبائی اسمبلی اپنے وسیب سے مخلص ہیں تو جلد یونیورسٹی

کے قیام کا اعلان کرائیں
اگر وفاقی اورصوبائی حکومت انکا یہ مطالبہ ماننے سے انکاری ہے تو فی الفور حکومت وقت سے علیحدگی کا اعلان کریں

تحریک یونیورسٹی اتحاد کے سرگرم اراکین اور دیگر نوجوانوں نے ضلع راجن پور میں یونیورسٹی کےقیام بارے آگاہی مہم کےسلسلے یونیورسٹی تحریک اتحاد کیطرف سے

حاجی پورشریف کے نوجوانوں سے ملاقات کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ضلع راجن پور کو ہر دور میں پسماندہ رکھا گیا

اور میگا پراجیکٹس کیبجائے محرومیوں کا تحفہ دیا گیا جو کہ اب ناقابل برداشت ہے بنیادی اور اعلی تعلیم کاحصول گھر کی دہلیز پر ہمارا بنیادی حق ہے

مگر برسوں سے ہمیں اس حق سے محروم رکھا جارہا ہے اگر ضلع راجنپور کے اراکین قومی و صوبائی اسمبلی اپنے وسیب سے مخلص ہیں تو جلد یونیورسٹی کے قیام کا اعلان کرائیں

اوراگر وفاقی و صوبائی حکومت انکا یہ مطالبہ ماننے سے انکاری ہے تو فی الفور حکومت وقت سے علیحدگی کا اعلان کریں

اور اپنی نشستوں سے مستعفی ہوجائیں کیونکہ وہ ہمارے ووٹ کی دی ہوئی پرچی کیطاقت کے بل بوتے پر ممبران اسمبلی منتختب ہوئے ہیں

اور ہمارے مینڈیٹ کے احترام کا تقاضا ہے کہ اگر انکے اپنے وسیب اور یہاں کے نوجوانوں اور آنے والی نسل کی بہتری کے لئے کچھ کردار نہیں ادا کرسکتے

تو یہ رکنیت کوئی اہمیت نہیں رکھتی.اور اس حوالے سے ضلع راجن پور کے ممبران اسمبلی اپنے وسیب اور اپنی دھرتی کی محرومیوں کے خاتمہ

اور نوجوانوں کی آواز بنکر اپنا مقدمہ اقتدار کے اعلی ایوانوں میں پیش کرسکتے ہیں اور کامیابیوں سے بھی ہمکنار ہوسکتے ہیں .

%d bloggers like this: