جام ایم ڈی گانگا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
گزشتہ دنوں کمشنر بہاول پور کیپٹن(ر) ظفر اقبال نے ضلع رحیم یار خان کا پہلا دورہ کیا. سرکاری آفیشل میٹنگز کے علاوہ مختلف وفود سے ملاقاتیں بھی ان کے پروگرام میں شامل تھیں. موجودہ کمشنر بہاول پور کیونکہ قبل ازیں ضلع رحیم یار خان میں بطور ڈپٹی کمشنر بھی اپنی خدمات سر انجام دے چکے ہیں.
شہر اور ضلع کے طول و عرض میں مختلف لوگوں کے ساتھ ان کے رابطے اور تعلقات بھی ہیں. بطور ڈپٹی کمشنر وہ یہاں کے لوگوں کے مزاج، رویوں اور عادات کو خاصا سمجھتے بھی ہیں. جہاں تک مرئی اور غیر مرئی، سیاسی و غیر سیاسی، انتظامی و غیر انتظامی مسائل کا تعلق ہے ان پر بھی ان کی خاصی نظر ہے.
ضلع کے چھوٹے بڑے قبضہ گروپس ہوں یا گلدستہ گروپس، کچے کے ڈکیت ہوں یا پکے کے بدمعاش، سیاست دانوں کی بڑھکیں اور کرتوت ہوں یا ان کے اندر کے تلخ حقائق موصوف خاصی شناسائی رکھتے ہیں. یہاں کے صحافیوں اور ان کی مختلف اقسام سے بھی اچھی طرح واقف ہیں. سچ تو یہ ہے کہ وہ رحیم یار خان کو بھی جانتے ہیں اور آرائیں یار خان کو بھی.جٹوں کے کھڑاک اور مخدوموں کے وار و پیار دونوں کو سمجھتے ہیں. خیر ان باتیں کو چھوڑیں اب ہم دیکھتے ہیں کہ انہوں نے بطور کمشنر اپنے پہلے دورے کے دوران کیا کیا، کیا اور کیا کچھ کہا.
کیونکہ اہالیان رحیم یار خان کے لیے یہ اہم باتیں ہیں.محترم ظفر اقبال دھیما لہجہ رکھنے والے مگر عملی طور پر سخت گیر مزاج کے حامل ہیں. وہ رزلٹ دینے اور رزلٹ لینے والے آدمی ہیں. یقینا ایسے آفیسران عوام کے لیے بہت کچھ کر گزرتے ہیں.
کمشنر بہاولپور ڈویژن کیپٹن (ر) ظفر اقبال نےکہا ہے کہ ضلع رحیم یارخان میں عوامی فلاح وبہبود اور تعمیرو ترقی کے منصوبہ جات فوری مکمل کیے جائیں اور ضلع بھر میں جاری ترقیاتی منصوبہ جات میں اعلیٰ معیار کو یقینی بناتے ہوئے کام کی رفتار کو تیز کیا جائے۔
یہ باتیں انہوں نےڈپٹی کمشنر آفس رحیم یار خان کےکمیٹی روم میں اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیں۔ اجلاس میں ڈپٹی کمشنر علی شہزاد سمیت مختلف محکموں کے سربراہان اور افسران شریک ہوئے تھے۔ بریفنگ کے دوران ڈپٹی کمشنر علی شہزاد نے بتایا کہ ضلع میں خانپور کیڈٹ کالج تکمیل کے آخری مراحل میں ہے اور ضلع کے میگا پراجیکٹ کی فوری تکمیل کے لئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کمشنر بہاولپورڈویژن کیپٹن (ر) ظفر اقبال نے کہا کہ عوام کو بنیادی سہولیات کی فراہمی حکومتی ترجیحات میں سرفہرست ہے۔ ترقیاتی منصوبوں کو جلد مکمل کرکے عوام کو سہولیات پہنچائی جائیں اورشہریوں کو درپیش مسائل فوری اور ترجیحی بنیادوں پر حل کئے جائیں۔ضلع بھرمیں شہری اور دیہی ترقی کو یکساں ترجیح دی جائے اور صحت، صفائی، میونسپل سروسز اور تعلیم کی بہتری و ترقی کیلئے خاطر خواہ اقدامات کئے جائیں۔
محکمہ تعلیم اور صحت کے افسران کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم و صحت کے شعبوں میں صوبائی رینکنگ میں بہتری لائی جائے اور ضلع رحیم یار خان کو اول پوزیشن پر لانے کے تمام تر توانائیاں صرف کی جائیں۔ضلع کے لوگوں کی دلچسپی کو مدِ نظر رکھتے ہوئے کھیلوں کے میدان آباد اور نئے سپورٹس زون بنانے کے لئے بھرپور اقدامات کئے جا رہے ہیں۔تاکہ صحت مند اور مثبت معاشرہ کی تشکیل کی راہ ہموار کی جاسکے۔
کمشنر کیپٹن (ر) ظفر اقبال نے ڈپٹی کمشنر آفس میں ضلع رحیم یار خان کے ممبران قومی و صوبائی اسمبلی سے ملاقات میں کہا کہ ضلع کی تعمیر و ترقی کے لیے ڈویژنل و ضلعی انتظامیہ سیاسی قیادت کے ساتھ ہے۔ اور اس ضمن میں تمام مالی و انسانی وسائل بروئے کارلائے جائیں گے۔
اس موقع پر ممبران قومی اسمبلی چوہدری جاوید اقبال وڑائچ اور مخدوم مبین عالم جبکہ صوبائی پارلیمانی سیکریٹری چوہدری محمد شفیق اور ممبر صوبائی اسمبلی چوہدری مسعود عالم موجود تھے۔ ممبران قومی و صوبائی اسمبلی کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان خان بزدار کی قیادت میں مختلف شعبہ ہائے زندگی میں انقلابی اقدامات کیے جارہے ہیں اور عوامی فلاح بہبود کے اقدامات حکومتی ایجنڈے میں سرِفہرست ہیں۔
ضلع رحیم یار خان کی ترقی میں کوئی بھی کسراٹھا نہ رکھی جائے کی اور اس کے لیے سیاسی و انتظامی ہر پلیٹ فارم کو استعمال کیا جائے گا۔
کمشنر کیپٹن (ر) ظفر اقبال نے ضلعی افسران کے ہمراہ میانوالی قریشاں اور دیگر مقامات پر جاری مختلف ترقیاتی منصوبوں کا بھی دورہ کیا۔ اس موقع پر انہوں نے واضح کیا کہ ترقیاتی منصوبوں میں کام کی رفتار کے ساتھ ساتھ استعمال کیے جانے والے مواد کے معیار پر کسی بھی قسم کا سمجھوتہ نہ کیا جائے۔
اگر کوئی ٹھیکیدار اور سرکاری افسریا اہلکار ترقیاتی منصوبہ کو ناکام کرنے یا اس میں ناقص میٹریل استعمال کرنے میں ملوث پایا گیا تو نہ صر ف ٹھیکیدار کو بلیک لسٹ کرکے اس کی جمع کرائی گئی ڈیپازٹ سیکیورٹی بحق سرکار ضبط کرلی جائے بلکہ اس میں ملوث سرکاری افسران واہلکاران کے خلاف فوری سخت ترین کاروائی عمل میں لائی جائے۔
محترم قارئین کرام،، کمشنر بہاول پور نے شہری اور دیہی علاقوں کی یکساں ترقی کے حوالے سے جو بات کی ہے میرے نزدیک یہ بڑی اہمیت کی حامل ہے اور وقت کی اشد ضرورت ہے. مستقبل کے حالات کا تقاضا ہے کہ دیہی علاقوں کی ترقی پر خصوصی توجہ دی جائے.
اس سے نہ صرف شہروں کا بوجھ ہلکا ہوگا بلکہ عوام کو اپنے قریب ترین تعلیم، صحت اور مواصلات کی سہولیات کی فراہمی سے ملک میں حقیقی قومی ترقی و خوشحالی کی منزل جلد نصیب ہوگی. شہروں کے ساتھ ساتھ بڑے بڑے قصبوں میں بھی کھیل کے گراونڈ بنائے جائیں.
دیہی علاقوں میں سیوریج سسٹم نہ ہونے کی وجہ سے لوگوں نے گھروں کے صحنوں میں گٹر کنواں کھود کھود کر اپنے پینے کے پانی کو مضر صحت اور خراب کر ڈالاہے.
لوگ پانی کی جگہ زہر پی رہے ہیں. ٹی بی، یرقان اور معدے کی بیماریاں اسی عمل کا نتیجہ ہیں.واٹر فلٹریشن پلانٹس کے ڈھول تو کب کے بج رہے ہیں پتہ نہیں کہاں لگ رہے ہیں. میرے گاؤں گانگا نگرموضع محمد پور گانگا کی تو ابھی تک باری نہیں آئی.
ضرورت اس امر کی ہے کہ دیہی علاقوں کے لیے، بستیوں کے لیے سیوریج سسٹم کا خصوصی ترجیحی منصوبہ لانچ کیا جائے.عوام کی صحت کے تحفظ کے لیے یہ بہت ضروری ہے. اللہ کرے کہ تین چار حکومتوں کو دیکھنے والا خان پور کیڈٹ کالج اب کی بار جلد ازجلد تکیمل کے مراحل مکمل کرکے اپنا کام شروع کر سکے.ہم سمجھتے ہیں کہ پسماندگی کے خاتمے کے لیے کیڈٹ کالج میں بہاول پور ڈویژن کے طلبہ کے لیے خصوصی کوٹہ ضرور رکھا جانا چاہئیے.
میانوالی قریشاں میں بوائز کالج کا قیام بھی غریب اور متوسط طبقے کے لوگوں کو تعلیم یافتہ بنانے کے لیے ضروری ہے. یہاں کے رورل ہیلتھ کمپلیکس کی اپ گریڈیشن حکومت کا اچھا فیصلہ ہے. کمپیوٹر اراضی سنٹر کا قیام بھی یقینا عوام کو ریلیف فراہم کرنے کا باعث بنے گا.
میانوالی قریشیاں اور سردار گڑھ میں ایک جدید قسم کا خواتین ووکیشنل انسٹیٹوٹ بھی وقت کی ضرورت ہے.یہ دیہی لوگوں کی زندگی میں حقیقی تبدیلی کا باعث بن سکتا ہے.
یہ بھی پڑھیے:
مئی کرپشن ہم کدھر جا رہے ہیں؟۔۔۔ جام ایم ڈی گانگا
شوگر ملز لاڈلی انڈسٹری (1)۔۔۔ جام ایم ڈی گانگا
شوگر ملز لاڈلی انڈسٹری (2)۔۔۔ جام ایم ڈی گانگا
پولیس از یور فرینڈ کا نعرہ اور زمینی حقائق۔۔۔ جام ایم ڈی گانگا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مضمون میں شائع مواد لکھاری کی اپنی رائے ہے۔ ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں
اے وی پڑھو
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر
سرائیکی وسیب کے شہر لیہ میں نایاب آوازوں کا ذخیرہ