: حاجی پورشریف
( ملک خلیل الرحمن واسنی
ضلع راجن پور میں سرمایہ داروں ،جاگیرداروں اور صنعتکاروں کا ایکا،غریب و مجبور و بے بس لاچار مزدور/ورکرز کا مستقبل دائو پر،
متعلقہ محکمے خاموش،تبدیلی سرکار ،بزدار حکومت بھی اصلاحات کے باوجود کچھ نہ کر سکی،پی ای ایس ایس آئی، ای او بی آئی کے ڈپٹی ڈائریکٹر آفسز،
ورکرز ویلفیئر سکول، ہسپتال اور ورکرز کالونی کےقیام کا مطالبہ
ضلع راجنپور جوکہ پنجاب کاآخری اور پسماندہ ترین ضلع ہے جہاں ہر دور میں یہاں کی عوام کا استحصال کیاگیا
اور عوامی اجتماعی مفادات اور حقوق پرڈاکہ ڈالا گیا وہاں مزدور اور ورکرز طبقہ آج بھی مستقل طور پراستحصال کا شکار ہے،
انڈس شوگر مل ،درجنوں کی تعداد میں کاٹن فیکٹریاں،فلور ملز،آئل ملز،سینکڑوں کی تعداد میں پٹرول پمپس،
بیکریاں،ہوٹل،سکول،شادی ہالز،اینٹوں کے بھٹے،اور بڑی بڑی دوکانیں اور کاروباری ادارےقائم ہیں جہاں ہزاروں کی تعداد میں ورکرز کام کرتے ہیں مگر بدقسمتی سے صرف من پسند اور آٹے میں نمک کے
برابر ورکرز پنجاب ایمپلائز سوشل سیکیورٹی انسٹی ٹیوشن اور ایمپلائز اولڈ ایج بینیفٹس انسٹی ٹیوشن میں رجسٹرڈ ہیں اور سینکڑوں ورکز آج بھی
وفاقی اور صوبائی حکومت کے بلند بانگ دعوووں اور وعدوں کےباوجود اپنے اس بنیادی اور آئینی حق سے محروم اور عدم تحفظ کا شکار ہیں
حالانکہ پی ای ایس ایس آئی، ای او بی آئی میں رجسڑیشن ہر رجسٹرڈ صنعتی اور کاروباری ورکرز کا آئینی حق ہے
اور اسی کی بدولت وہ اور اسکے زیر کفالت افراد صحت، تعلیم پینشن کی سہولیات سے مستفید ہوسکتے ہیں،
لیبر ڈیپارٹمنٹ اور متعلقہ اداروں کی جزوقتی کاروا ئیاں بےسود ہیں حکومت پنجاب کیطرف سےطے شدہ ماہانہ معاوضہ 17500 روپے ہےمگر 8 سے 10 ہزار روپے میں غریب ورکرز کو ٹرخا دیاجاتا ہے،
محکمہ انڈسٹریز اور لیببر ڈیپارٹمنٹ کے پاس پورے ضلع بھر کے صنعتی اداروں ،فیکٹریوں، پٹرول پمپس اور کاروباری اداروں کی لسٹیں موجود ہیں اور آجکل مکمل ڈیٹا ڈیجیٹلائز کیا جارہا ہے
تو اس حوالے سے اہلیان ضلع راجن پور ، عوامی سماجی حلقوں نے ڈیلی سویل کے توسط سے وزیر اعظم عمران خان وزیر اعلی پنجاب وفاقی وصوبائی وزیر صنعت ، لیبرز،انسانی حقوق، اور محکمہ سوشل ویلفیئر پنجاب ،کمشنر ڈی جی خان،
ڈپٹی کمشنر راجن پور و متعلقہ اداروں سے ضلع راجن پور کے پسے ہوئے مزدور طبقہ کیطرف سے انکےجائز اور آئینی حقوق کےحصول اورغفلت کے مرتکب محکموں کیخلاف فوری کاروائی اور اصلاح و احوال کا مطالبہ کیا گیا ہے
:حاجی پورشریف
(ملک خلیل الرحمن واسنی)
خودساختہ مہنگائی عروج پر ضلعی وتحصیل انتظامیہ دعوئوں،ہینڈ آئوٹس کے اجراء وسوشل میڈیا تک محمدود،
بنیادی ضروریات زندگی کی اشیاء روزبروز مہنگی، سوکھی لکڑیاں،ایل پی جی،پولٹری،سبزیاں،گوشت،دالیں مہنگی، اصلاح و احوال کامطالبہ
ضلع راجن پور بلخصوص حاجی پور شریف میں خود ساختہ مہنگائی نے غریب و مجبور عوام کاجینا دوبھر کر رکھا ہے ،
ذرائع آمدن کم اور مہنگائی کے سبب روزمرہ اخراجات روبروز بڑھتے جا رہےہیں.بنیادی ضروریات زندگی کی روزمرہ ضرورت کی اشیاء کی قیمتوں میں کمی کی
بجائے اضافہ ضلعی وتحصیل انتظامیہ کی کارکردگی اور پلاننگ پر سوالیہ نشان ہے اور ایک زرعی ملک ہونے کےباوجود دودھ،
دہی کی قیمتیں اورملاوٹ سے پاک خالص اشیاء کاحصول ناممکن ہے جب کہ حکومتی اداروں کی فوجیں ہر وقت مختلف ناموں سے کاغذوں کی حد تک اصلاح واحوال کے
ہمہ وقت مصروف عمل دیکھائی دیتی ہےمگر کارکردگی……. .؟ اب جبکہ سردیوں کی آمد ہے گوشت،سبزیوں،
دالوں کیساتھ پولٹری مصنوعات،ایل پی جی اور ایندھن کے لئے استعمال ہونے والی لکڑیوں کی قیمتیں آسمان سے باتیں کررہیں
اور غریب و مجبور وبے بس عوام کا کوئی پرسان حال نہیں ہے.یوٹیلیٹی سٹورز، سہولت بازار بھی مہنگائی کے سدباب میں موثر ثابت نہ ہوسکے
جبکہ مارکیٹ کمیٹی،ضلع و تحصیل سطح پر پرائس کنٹرول کمیٹیز صرف نرخنامے جاری کرنے کی حد تک محدود ہیں
یا پھرچندایک دوکانداروں کوجرمانےکر کے اپنی احساس ذمہ داری سےعہداں براں ہوجاتے ہیں اگر
پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ اور حکومتی اشتراک سے ضلع راجن پور اوراسکی چاروں تحصیلوں کے تمام تر شہروں،
قصبوں اور دیہاتوں میں مقامی سطح پر چیک اینڈ بیلنس اور مقامی لوگوں کی مشاورت سے حکمت عملی ترتیب دی جائے
تو اس پر مستقل اور مکمل طور پرقابو پایاجاسکتا ہےاورعوام کو صحیح معنوں میں ریلیف بھی فراہم کیاجاسکتا ہے۔.
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
محبوب تابش دے پرنے تے موہن بھگت دا گاون