اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے ورچوئل اجلاس سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے دنیا بھر میں کووڈ 19 سے پیدا اقتصادی بحران سے نمٹنے کیلئے 10 نکاتی ایجنڈا پیش کر دیا۔
پہلا:
ترقی پذیر اور معاشی دباؤ کے شکار ممالک کے قرضوں کو وبا کے اختتام تک منسوخ کیا جائے۔
دوسرا:
غریب ترین ممالک کے قرضوں کو معطل کردیا جائے۔
تیسرا:
ترقی پذیر ممالک کو دیئے گئے قرضوں کو کثیر الجہتی فریم ورک کی بنیاد پر ری اسٹرکچر کیا جائے۔
چوتھا: 500 ارب ڈال
ر مختص کرنا اور اس کے استعمال کے خصوصی مالی اختیارات دینا۔
پانچواں:
کثیر الجہتی ترقیاتی بینکوں کے ذریعہ کم آمدنی والے مملک کو رعایتی مالی سہولت فراہم کرنا۔
چھٹا:
نئی لیکویڈیٹی فیسیلٹی کا قیام جو کم قیمت پر مختصر مدتی قرضے فراہم کرے۔
ساتواں:
ترقی کے لئے 0.7 فیصد امداد فراہم کرنے کے وعدوں کو پورا کرنا۔
آٹھواں:
پائیدار انفراسٹرکچر کے لئے سالانہ 1.5 ٹریلین ڈالر انویسٹمنٹ کو متحرک کرنا۔
نواں:
موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے کارروائی کیلئے دنیا بھر سے ایک سو ارب ڈالرز کاہدف حاصل کرنا ہوگا۔
دسواں:
ترقی پذیر ممالک سے پیسوں کی غیر قانونی طور پر امیر ممالک اور آف شور محفوظ ٹیکس گاہوں میں منتقلی کو فوری طور پر روکنا اور ساتھ ہی
کرپٹ سیاست دانوں اور جرائم پیشہ افراد کے چوری کئے گئے اثاثوں کی فوری واپسی بھی
یقینی بنائی جائے۔
میں یقین دلاتا ہوں، اس ایک اقدام سے ترقی پذیر ممالک کو وہ فائدہ ہوگا جو دیگر تمام اقدامات سے نہیں ہوگا۔
اے وی پڑھو
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
نیشنل پریس کلب کے انتخابات، جرنلسٹ پینل نے میدان مارلیا، اظہر جتوئی صدر منتخب
ملتان یونین آف جرنلسٹس کے سالانہ انتخابات میں "پروفیشنل جرنلسٹس گروپ” نے میدان مار لیا،