رحیم یار خان
پاکستان کسان اتحاد کے ڈسٹرکٹ آرگنائزر جام ایم ڈی گانگا کی پاکستان سرائیکی قومی اتحاد کے چیئرمین کرنل(ر)عبدالجبار خان عباسی سے ملاقات.
انہیں کسانوں کے مسائل اور شوگر فیکٹریز کنٹرول ایکٹ ترمیمی آرڈیننس سے متعلق تفصیلا آگاہ کیا.
دیگر مرکزی پارٹی عہدیدران جنرل سیکرٹری حاجی نذیر احمد کٹپال، سینئر نائب صدر مہر شفیق احمد خان، چیف کوآرڈینیٹر مخدوم محمد اکبر شاہ بھی موجود تھے. کرنل (ر)عبدالجبار عباسی نے کہا کہ
زراعت اور کسانوں کا تحفظ قومی معیشت اور ملک کے تحفظ کی بنیاد ہے. وزیر اعظم عمران خان اور وزیر اعلی پنجاب کاشوگر فیکرٹریز کنٹرول ایکٹ آرڈیننس کا نفاذ وقت کی اشد ضرورت تھی.
حکومت شوگر ملز مالکان کی بلیک میلنگ میں ہرگز نہ آئے. انہوں نے کسانوں سے سستا گنا خرید کرکے،
عوام کو مہنگی چینی بیچ کر اور حکومت کے ٹیکس چوری کرکے تینوں کو بہت نقصان پہنچایا ہے.
حاجی نذیر احمد کٹپال نے کہا کہ حکومت کا شوگر ملز میں کیمرے لگا کر پیداوار کی نگرانی کرنے کا فیصلہ بھی درست ہے.
اس سے ٹیکسز کی چوری پر روک تھام میں مدد ملے گی. روڈ سیس فنڈز کا غبن بھی روکا جا سکے گا.
جام ایم ڈی گانگا نے کہا کہ کسان اور عوام شوگر مافیا کو نتھ ڈالنے کے معاملے میں حکومت کے ساتھ ہیں.
شوگر ملز کی بلیک میلنگ سامنے آنا شروع ہو چکی ہے. بلیک میلنگ کرنے والوں کے لائسنس منسوخ کیے جائیں.شوگر ملز کی ہٹ دھرمی اور قانون کا مقابلہ کرنے کی
سوچ کو سامنے رکھتے ہوئےحکمران شوگر ملوں کو قومی تحویل میں لے کر کرشنگ شروع کرنے کے آپشن کو بھی ترتیب دے لیں.
شوگر ملز والے ماضی کی طرح کسانوں کا خون چوسنا چاہتے ہیں.مہر شفیق احمد نے کہا کہ حکمرانوں اور جرات مند کین کمشنر میاں محمد زمان وٹو سے
کسانوں کو بہت ساری امیدیں ہیں. بروقت کرشنگ سیزن کا آغاز ہی کامیابی کی ضمانت ثابت ہوگا.
مخدوم محمد اکبر شاہ نے کہا کہ پاکستان سرائیکی قومی اتحاد کسانوں کا مکمل ساتھ دے گا. کسان اگر اپنی بہتری چاہتے ہیں
تو گنے کی کاشت کو 30فیصد کم کریں. یہ موجودہ وقت اور حالات کا تقاضا ہے۔
اے وی پڑھو
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
محبوب تابش دے پرنے تے موہن بھگت دا گاون
جیسل کلاسرا ضلع لیہ ، سرائیکی لوک سانجھ دے کٹھ اچ مشتاق گاڈی دی گالھ مہاڑ