ملتان
صوباٸ وزیر تعلیم مراد راس نے گزشتہ روز ہونے والے اجلاس کے بعد 15 ستمبر سے تعلیمی ادارے بتدریج کھولنے کا فیصلہ کیا ہے ۔
تاہم کچھ پراٸیویٹ ادارے پچھلے چھ ماہ کی فیس بھی والدین سے طلب کر رہے ہیں جو کہ ایک غیر قانونی عمل ہے۔ کووڈ کے دن سفید پوش طبقہ کے لیے کافی کٹھن دن تھے
اور اب جب تمام تعلیمی ادارے کھلنے جا رہے ہیں تو یہ پراٸیویٹ اداروں کی طرف سے پچھلے چھ ماہ کی فیس طلبی غریب والدین کے سر پر کسی ایٹم بم سے کم نہیں۔
ایک عام سے پراٸیویٹ اسکول کی فیس فی طالب علم تین ہزار ہے اور اگر چھ ماہ کا حساب لگایا جاۓ تو فی طالب علم 18000 فیس بنتی ہے اور اگر کسی غریب خاندان
میں پانچ بچے ہیں تو غریب والدین کو چھ ماہ کا 90000 ادا کرنا ہو گا جو کہ ایک متوسط گھرانے کی ماہانہ آمدن سے کہیں زیادہ ہے
تاہم ملتان اور خاص کر جنوبی پنجاب کے مختلف اضلاع میں موجود پراٸیویٹ اسکولز کی جانب سے یہ پچھلے چھ ماہ کی فیس کا مطالبہ غیر قانونی ہے تاہم تمام والدین کی موجودہ حکومت
اور وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار سے گزارش ہے کہ وہ ان پراٸیویٹ اسکولوں کے خلاف ایکشن لیں تاکہ طلباء دوبارہ سے اپنی تعلیم بہتر انداز میں شروع کر سکیں۔
اے وی پڑھو
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
محبوب تابش دے پرنے تے موہن بھگت دا گاون
جیسل کلاسرا ضلع لیہ ، سرائیکی لوک سانجھ دے کٹھ اچ مشتاق گاڈی دی گالھ مہاڑ