پیپلز پارٹی نے سندھ میں حلقہ بندیوں اور بلدیاتی انتخابات کو غیر آئینی قرار دے دیا
کراچی :
پاکستان پیپلز پارٹی نے حلقہ بندیوں اور بلدیاتی انتخابات کو غیر آئینی قرار دے دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نے متنازع مردم شماری کے عارضی اعداد و شمار کو بنیاد بنا کر
چیف الیکشن کمشنر کو خط لکھ کر کہا ہے کہ 2017 کی مردم شماری میں سندھ کی آبادی کو کم دکھایا گیا۔
پی پی سندھ کے صدر نثار کھوڑو نے کہا ہے کہ سندھ کی آبادی کم دکھانے پر تاحال اعتراضات ہیں،
تمام سیاسی جماعتوں نے عارضی لسٹ پر عام انتخابات کی ہامی بھری تھی، آبادی کے حتمی اعداد و شمار کے بغیر حلقہ بندی اور الیکشن غیر آئینی ہوں گے۔
نثار کھوڑو کا کہنا ہے کہ دیگر الیکشنز کے لیے سیاسی جماعتوں نے حتمی لسٹ پر اتفاق کیا تھا،
مردم شماری کے 5 فی صد بلاکس کی دوبارہ چیکنگ پر بھی اتفاق کیا گیا تھا،
الیکشن کمیشن نے تاحال 5 فی صد مردم شماری بلاکس کی دوبارہ چیکنگ نہیں کرائی،
نہ ہی مردم شماری کی حتمی لسٹ کا اجرا کیا گیا، اس لیے بلدیاتی انتخابات کے لیے آئینی تقاضے پورے کیے جائیں اور آبادی کے اعداد و شمار ٹھیک کیے جائیں۔
انھوں نے کہا آبادی کے اعداد و شمار کو ٹھیک نہیں کیا گیا تو این ایف سی میں صوبے کو کم حصہ ملے گا،
سندھ واحد صوبہ ہے جس نے 4 سالہ بلدیاتی اداروں کی مدت پوری کی،
بلدیاتی انتخابات نہ کرانے کا الزام سول حکومتوں پر لگتا ہے، پیپلز پارٹی بلدیاتی انتخابات کرانا چاہتی ہے۔
پی پی رہنما کا کہنا تھا 5 فی صد بلاکس کی دوبارہ چیکنگ کرانے اور حتمی لسٹ میں 2 سال ضایع کیے گئے،
مردم شماری کی حتمی لسٹ پر این ایف سی آنا چاہیے جو نہیں دیا جا رہا۔
ایڈمنسٹریٹر سے متعلق انھون نے کہا کہ کسی کو بھی ایڈمنسٹریٹر مقرر کرنا صوبائی حکومت کا اختیار ہے،
ایڈمنسٹریٹر افسران یا سول سوسائٹی سے بھی ہو سکتے ہیں، ایڈمنسٹریٹرز کی تقرری جلد کر دی جائے گی۔
اے وی پڑھو
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
نیشنل پریس کلب کے انتخابات، جرنلسٹ پینل نے میدان مارلیا، اظہر جتوئی صدر منتخب
ملتان یونین آف جرنلسٹس کے سالانہ انتخابات میں "پروفیشنل جرنلسٹس گروپ” نے میدان مار لیا،