مارچ 29, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

رحیم یار خان کی خبریں

رحیم یار خان سے نامہ نگاروں اور نمائندگان کے مراسلوں پر مبنی خبریں،تبصرے اور تجزیے

رحیم یار خان

پاکستان کسان اتحاد کے ڈسٹرکٹ آرگنائزر جام ایم ڈی گانگا، سرپرست حاجی نذیر احمد کٹپال نے کہا ہے کہ ملک میں چینی کی ہرگز کوئی کمی نہیں ہے.

شوگر مافیا اپنی لوٹ مار کو جاری رکھنے کے لیے حکومت میں شامل اپنے لوگوں کے ذریعے دوہرا کھیل کھیل رہی ہے.

کبھی یہ مافیا وافر چینی برآمد کرنے کے نام پر قومی خزانے سے اربوں روپے کا ریبیٹ اور سبسڈی حاصل کرتا ہے.

کبھی یہ چینی کی کمی کے بہانے ایک طرف چینی کی درآمد پر ٹیکسز میں چھوٹ حاصل کرکے اربوں روپے کا فائدہ اٹھاتا ہے.

ان خیالات کا اظہار انہوں نے صوبہ سندھ کندھ کوٹ اور غوث پور سے آنے والے عبدالرسول میرانی، ظہور احمد میرانی، شفیق ازحمد میرانی و دیگر پر مشتمل کسانوں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا

. حاجی نذیر احمد کٹپال نے کہا کہ کسانوں سے 190روپے خریدے گئے گنے سے تیارکردہ چینی عوام کو50روپے کلو ملنی چاہئیے.

استصالی حربے اور ڈرامے بازیاں بند کی جائیں. درآمدی چینی پر ود ہولڈنگ ٹیکس 5.5%سے کم کرکے0.25%کرنے اور ویلیو ایڈڈ ٹیکس بلکل ختم کرنے،

جبکہ سیلز ٹیکس 17فیصد سے کم کرکے 1%کرنے سے چینی صرف چند دنوں کے لیے سستی ہوگی.

جب یہ سستی چینی مارکیٹ میں آئے گی تب تک شوگر مافیا اپنی تقریبا چینی مہنگے داموں فروخت چکا ہوگا.

ٹیکسز کی چھوٹ دے کر چینی اس لیےمنگوائی جا رہی ہے کہ نومبر میں گنے کے کرشنگ سیزن سے قبل مارکیٹ میں چینی کے ریٹ کو کچھ دنوں کے لیے

خاصا گرا کر حکومت کو گنے کے ریٹ میں اضافہ کرنے سے روکنا مقصود ہے.یہ خود حکومت میں شامل شوگر مافیا کا دیا ہوا نسخہ ہے. یہ ان ڈائریکٹ کسانوں کی گردن مروڑنے کا محفوظ، منفرد و کامیاب طریقہ ہے.

جام ایم ڈی گانگا نے کہا کہ یہ ایک طرف عوام اور دوسری طرف کسانوں کو مختلف طریقوں سے لوٹ رہے ہیں.

ملک میں شوگر انڈسٹری لگانے کی اوپن پالیسی اختیار کرکے انڈیا کی طرح چھوٹے چھوٹے پلانٹ لگانے کی عام اجازت دے جائے.

اس سے مستقل طور پر قائم شوگر اجارہ داری سے نجات ملے گی. پاکستان کے کسانوں کوکم ازکم بھارتی کسانوں کے برابر سہولیات و مراعات اور فصلات کے

ریٹس دیئے جائیں.گنے کا ریٹ بھارت کے برابر285روپے من کیا جائے. کپاس کو سپورٹ پرائس لسٹ میں شامل کرکے کم ازکم ریٹ5000روپےمن مقرر کیا جائے.

ہم کسانوں کی اعلی عدلیہ سے التجا ہے کہ وہ کسانوں کی فصلات کے ریٹس کے حوالے سے کیسز کے فیصلے فورا سناکر عوام اور کسانوں کو لوٹ مار سے بچائے.

عبدالرسول خان میرانی نے کہا کہ سندھ سرائیکستان اور پورے پاکستان کے کسانوں کو اپنے حقوق کے حصول کے لیے متحد ہو کر تحریک چلانی پڑے گی.

انہوں نے حاجی نذیر احمد کٹپال اور جام ایم ڈی گانگا کو صوبہ سندھ کا خیر سگالی وزٹ کرنے کی بھی دعوت دی جسے قبول کرتے ہوئے موسمی حالات بہتر ہونے پر

آنے کا وعدہ کیا گیا. قبل ازیں سندھ سے آنے والے زمینداروں کو پاکستان کسان اتحاد سردار گڑھ کے صدر منور کٹپال کی جانب سے حاجی نذیر احمد

اور جام ایم ڈی گانگا نےسرائیکی اجرکیں پہنائیں


رحیم یار خان

فن کے حوالے سے خطہ سرائیکستان کی زرخیز دھرتی بہاول پور سے تعلق رکھنے والی معروف گلوکارہ شیریں کنول نے کہا کہ

خطہ سرائیکستان میں ریڈیو پاکستان نے فنکاروں کی فنی خدمات کا اعترادف کرتے ہوئے انہیں عزت اور اعزاز سے نوازنے کے جس سلسلے کا اغاز کرنے جا رہا ہے.

یہ قابل ستائش عمل فنکاروں کی یادگار قسم کی عزت افزائی ہے. ریڈیو پاکستان کی اسٹیشن ڈائریکٹر ثمرین کوثر نے ریڈیو پاکستان ملتان کے ایک ہال کو نامور گلوکارہ میڈم ثریا ملتانیکر کے نام سے منسوب کرنے کی جو خوشخبری سنائی ہے.

اس سے میں دلی خوشی محسوس کر رہی ہوں. یقینا میڈم ثریا ملتانیکر کی ریڈیو پاکستان کی گائیگی کی فیلڈ میں خدمات قابل فخر ہیں

بلکہ ملتان اسٹیشن کے قیام میں کئی دوسرے لوگوں کے ساتھ ساتھ میݙم صاحبہ کی کوششیں بھی شامل ہیں.

ایک سوال کے جواب میں شیریں کنول نے کہا کہ 14اگست یوم آزادی کے موقع پر آرٹس کونسل بہاول پور نے میری جو عزت افزائی کی ہے اس پر میں انتظامیہ کی مشکور ہوں


رحیم یار خان

پاکستان کسان اتحاد کے ڈسٹرکٹ آرگنائزر جام ایم ڈی گانگا، ترقی پسند زمیندارجام احمد ستار لاڑ، جام محمود لاڑ، جام راشد مجنوں گانگا نے کہا ہے

کہ ڈی اے پی کھاد کے ریٹ میں کمی کرنے کی بجائے اضافہ یوٹرن حکمرانوں کا کسانوں کا گلہ گھونٹنے کے مترادف ہے. حکمران اپنے وعدوں کی پاسداری کرنا سیکھیں. ڈی اے پی کی بوری کا 3300روپے سے

بڑھ کر3550روپے ہو جانا زیادتی ہے.کسانوں کے پیداواری اخراجات بڑھیں گے. حکمرانوں کی ناقص اور کسان کش پالیسیوں کا نتیجہ ہے کہ آج ایک زرعی ملک چینی اور گندم درآمد کرنے پر مجبور ہو چکا ہے.

وزیر اعظم پاکستان عمران خان کسان قیادت کے ساتھ کیے گئے وعدے کے مطابق زرعی ٹیوب ویل کے ٹیرف اور کھادوں کے نرخوں میں فورا کمی کروائیں. کسانوں کے ساتھ حکومت کا ٹرخالوجی رویہ زراعت کے لیے نقصان دہ ہے.

کسان قدرتی وباوں کے ساتھ ساتھ معاشی بلاوں کی زد میں ہیں.پاکستان کسان اتحاد یوتھ ونگ کے رہنما جام راشد مجنوں گانگا نے کہا ملک کا قیمتی زرمبادلہ خرچ کرکے چینی درآمد کرنے کی بجائے شوگر کین ایکٹ کے تحت شوگر ملوں کو

15اکتوبر سے گنے کا کرشنگ سیزن شروع کا پابند کیا جائے.

گندم درآمد کرنے کی بجائے گندم کی سمگلنگ کو سختی سے روکنے کی ضرورت ہے. گنے کا ریٹ 300روپے من،

گندم کا1600روپے من اور کپاس کا ریٹ5000روپے من کرنے کا اعلان کیا جائے.

%d bloggers like this: