نومبر 22, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

بہاولنگر کی خبریں

بہاول نگر سے نامہ نگاروں اور نمائندگان کے مراسلوں پر مبنی خبریں،تبصرےاورتجزیے۔

بہاولنگر
(صاحبزادہ وحید کھرل  )

ضلعی پولیس کا 24گھنٹوں میں جرائم پیشہ افراد کے خلاف کامیاب کریک ڈاؤن،

اشتہاری مجرمان سمیت متعدد پیشہ ور منشیات فروش اور ناجائز اسلحہ رکھنے والے ملزمان گرفتار،بھاری مقدار میں چرس،شراب،لہن،

آلات کشید چالو بھٹیاں اور ناجائز اسلحہ برآمد۔
تفصیلا ت کے مطا بق انسپکٹر جنرل آف پولیس پنجاب شعیب دستگیر کے ویژن اور ڈسٹرکٹ

پولیس آفیسر قدوس بیگ کی ہدایت پربہاولنگرپولیس نے جرائم پیشہ افراد کے خلاف24گھنٹوں کے دوران کامیاب کریک ڈاؤن کرتے ہوئے

2اے کیٹیگری سمیت 15اشتہاری مجرمان کوگرفتار کرلیا۔ ضلعی پولیس نے منشیات فروشوں کے خلاف بھی کامیاب کاروائیاں کرتے ہوئے 23مقدمات کا اندارج کیا

جن میں 4.310کلو گرام چرس،1132لیٹر شراب و لہن معہ 10چالو بھٹیاں پکڑ لیں۔اسی دوران 4ناجائز اسلحہ رکھنے والے ملزمان کو بھی گرفتار کرکے قبضہ سے ایک رائفل،

ایک بندوق،ایک رپیٹر اور ایک پسٹل 30بور معہ گولیاں برآمدکیے۔گرفتار ہونے والے ملزمان کے خلاف مقدمات کا اندارج کرکے تفتیش کا عمل جاری ہے۔

ڈی پی او بہاولنگر قدوس بیگ نے ایس ایچ اوز تھانہ ضلع ہذا کو ہدایت کی کہ جرائم کی روک تھام کے لیے جرائم پیشہ افراد کے خلاف گھیرا تنگ کیا جائے۔

ضلع بہاولنگر کو کرائم فری زون بنانا پولیس کی اولین ترجیح ہے۔


: بہاول نگر
(صاحبزادہ وحیدکھرل)

ڈپٹی کمشنر بہاول نگر و چئیرمین ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی محمد شعیب خان جدون کی ذاتی دلچسپی اور شبانہ روز کاوشوں سے عرصہ دوسال سے ضلعی ہسپتال میں خراب سٹی سکین مشین کو

مرمت و بحالی کے بعد مکمل طور پر فنکشنل کردیا گیا ہے اور اب عوام کو چوبیس گھنٹے سٹی سکین کی سہولت میسر رہے گی۔

ضلعی ہسپتال میں منعقدہ ایک سادہ و پروقار تقریب میں ممبر صوبائی اسمبلی میاں فدا حسین وٹو اور ڈپٹی کمشنر شعیب خان جدون نے سٹی سکین مشین کی دوبارہ فعالیت کا آغاز کیا۔

اس موقع پر پی ٹی آئی کے رہنماؤں میاں عمر زمان لالیکا، میاں فیض رسول کے علاوہ سی ای او ہیلتھ ڈاکٹر شاہد سلیم ایم ایس ضلعی ہسپتال ڈاکٹر انعام جمالی اورمتعلقہ افسران بھی موجود تھے۔

ڈپٹی کمشنر شعیب جدون نے اس سٹی سکین کی اوپننگ کے دوران کہا کہ

اس سہولت کی بدولت ضلعی ہسپتال میں عوام کو جدید سٹی سکین سےٹیسٹ کروانے و علاج معالجے میں سٹیٹ آف دی آرٹ ٹیکنالوجی کی معاونت ملے گی۔


: بہاولنگر (صاحبزادہ وحیدکھرل)

گھمنڈ پور تھانہ کی حدود میں زمین کے تنازعہ پر رشتہ داروں کی جانب سے ایک شخص کے خلاف زناء کا جھوٹا مقدمہ درج کروانے اور گھمنڈ پور پولیس کی جانب سے

مذکورہ شخص کی ڈی این اے رپورٹ نیگیٹو آنے کے باوجود اسے مقدمہ میں چالان کرنے پر ڈی پی او بہاولنگر نے ایس ایچ او گھمنڈپور کو چارج شیٹ کرتے ہوئے

انکے خلاف ڈیپارٹمنٹل انکوائری شروع کروا دی ہے –
زیادتی کے مقدمہ میں نامزد شخص کے بھائی ،

موضع پہلوانکا کے رہائشی، غلام مصطفی نے بتایا کہ انکے اپنے رشتہ داروں کے ساتھ زمین کا ایک تنازعہ چل رہا ہے،

جنہوں نے پی ٹی آئی کے صوبائی وزیر شوکت لالیکا کی پشت پناہی پر 15 مارچ کو اسکے بھائی مراد کو اغواء کر کے ایک ڈیرہ میں لے جا کر

شدید تشدد کا نشانہ کا نشانہ بنایا ۔
مصطفی نے دعوی کیا کہ ، بعد ازاں ، اغواءکاروں کے خلاف کاروائی کی بجائے گھمنڈ پور پولیس نے اسکے بھائی کے خلاف ایک عورت کی مدعیت میں زناء کا جھوٹا مقدمہ درج کر لیا ۔

مصطفی نے الزام لگایا کہ ، قبل ازیں ، منسٹر شوکت لالیکا نے انکا راستہ بند کر دیا اور ڈیڑھ کنال زمین کے بدلے انہیں راستہ دینے کی پیشکش لیکن زمین حاصل کرنے کے بعد وہ راستہ دوبارہ بند کر دیا ۔

مصطفی کا کہنا تھا کہ منسٹر نے سابق تحصیلدار منچن آباد جاوید ممتاز لکھویرا کے ساتھ مل کر انکی 11 کینال زمین کی گرداوری غیر قانونی طور پر ختم کروا دی

اور پھر اس معاملہ کو حل کرنے کے لیے انسے دو کینال کمرشل زمین کی ڈیمانڈ کی جو پوری نہ کرنے پر انہیں جھوٹی ایف آئی آرز میں پھنسایا جا رہا ہے ۔

مصطفی کے مطابق قبل ازیں اس سمیت اس کے تمام 6 بھائیوں کو ڈکیتی کے ایک جھوٹے مقدمہ میں پھنسانے کی کوشش کی لیکن ڈی پی او بہاولنگر نے سماعت کے بعد انہیں بے گناہ قرار دے دیا۔

مصطفی نے الزام لگایا کہ منسٹر کے پریشر کی وجہ سے اسے انکوائری میرٹ پر کروانے کے لیے تفتتیشی مقدمہ لیڈی اے ایس آئی ارشاد یعقوب کو ایک لاکھ دس ہزار

اور ایس ایچ او گھمنڈ پور کو ایک لاکھ رشوت دینا پڑی – تاہم انہوں نے رشوت لینے کے باوجود اسکے بھائی کو ملزم نامزد کر دیا ۔

مصطفی کے مطابق اسکے بے گناہ بھائی کو 4 ماہ تک جیل کی سزا کاٹنا پڑی اور 9 جولائی کو جب اسکے بھائی کی ڈی این اے رپورٹ نیگیٹو آئی تو پولیس نے کورٹ میں اسکے بھائی کے

خلاف حقائق کے برعکس ایک رپورٹ پیش کی تاہم کورٹ نے فورنزک رپورٹ کی بیس پر اسکے بھائی کی ضمانت قبول کر لی –

مصطفی کے مطابق اسکے بھائی کی ڈی این اے رپورٹ نیگیٹو آنے پر فورنزک ایجنسی نے پولیس کو مراد پر زیادتی کا الزام لگانے والی خاتون کے خاوند کے ڈی این اے سیمپلز ٹیسٹ کروانے کو کہا

تاہم 35 روز گزر جانے کے باوجود پولیس نے ٹیسٹ کے لیے مذکورہ عورت کے خاوند کا سیمپل نہیں لیا.

مصطفی کے مطابق ،بعد ازاں واقعہ کا علم ہونے پر ، ڈی پی او بہاولنگر قدوس بیگ نے ایکشن لیتے ہوئے ڈی ایس پی لیگل کی سربراہی میں ایس ایچ او گھمنڈ پور کے خلاف ڈیپارٹمنٹل انکوائری شروع کروائی

اور ایس ڈی پی او منچن آباد کو مراد کا نام ایف آئی آر سے خارج کرنے کا حکم دیا ، تاہم مصطفی کے مطا بق تاحال ایس ڈی پی او آفس نے مراد کا نام مقدمہ سے نہیں نکالا –

لیڈی اے ایس آئی ارشاد یعقوب نے ڈان کو اپنے ورشن میں بتایا کہ اس نے رشوت نہیں لی ، ارشاد یعقوب کا کہنا تھا کہ مراد کو خاتون کی سٹیٹمنٹ پر چالان کیا گیا ۔

لیڈی اے ایس آئی کا کہنا تھا کہ ورک لوڈ کی وجہ سے تاحال خاتون کے خاوند کا سیمپل نہیں لیا جا سکا – ڈی این اے ٹیسٹ نیگیٹو آنے کے باوجود مراد کا نام ایف آئی آر سے نہ نکالنے پر انکا کہنا تھا کہ

مذکورہ مقدمہ کو اب ایس ڈی پی او منچن آباد ڈیل کر رہے ہیں ۔

ایس ایچ او گھمنڈ پور خالد رووف کا کہنا تھا کہ آئی جی پنجاب کے سخت احکامات کے باعث وہ میڈیا کو اپنا موقف نہیں دے سکتے

ایس ڈی پی او منچن آباد علی رضا شاہ کا کہنا تھا کہ پولیس نے مراد کی ڈی این اے رپورٹ کورٹ میں پیش کی اور پولیس فائینڈنگز کی بیس پر ہی مراد کی ضمانت کنفرم ہوئی –

میاں شوکت لالیکا کے بھتیجے عمر زمان نے منسٹر کا آفیشل پی اے ہونے کا دعوی کرتے ہوئے ڈان کو بتایا کہ مراد کو اہل علاقہ نے مذکورہ خاتون کے ساتھ ریپ کی کوشش کے دوران رنگے ہاتھوں پکڑ کر پولیس کے حوالے کیا تھا ۔

انکا کہنا تھا کہ ڈی این اے رپورٹ محض ایک سپورٹنگ ڈاکیومنٹ ہے اور اس بنیاد پر ایس ایچ او کو چارج شیٹ نہیں کیا جانا چاہیے تھے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ میاں شوکت نے مصطفی وغیرہ کو اپنی زمین سے عارضی طور پر گزرگاہ کے لیےراستہ دیا تھا جو انہوں نے بند کردیا اور یہ ان کا استحقاق ہے –

گردواری ختم کروانے کے سوال پر عمر زمان لالیکا نے بتایا کہ 11 کینال زمین کی گرداوری کبھی بھی مصطفی یا اسکے فیملی کے نام نہیں رہی

اور اب یہ کیس بورڈ اف ریونیو میں ہے اور اس متعلق جو بھی فیصلہ آیا قبول کیا جائے گا –

About The Author