مردان کے علاقہ تخت بھائی میں بدھ دورکے آثار قدیمہ مقامی افراد کے ہتھے چڑھ گئےجنہوں نے اس قیمتی اثاثے کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا۔
انتہا پسندوں کی جانب سے مکان کی کھدائی کے دوران نکلنے والے بدھا کے مجسمے کو عقائد کیخلاف سمجھتے ہوئے توڑ دیا گیا۔
ڈائریکٹر محکمہ آثار قدیمہ خیبر پختونخوا ڈاکٹر عبدالصمد کے مطابق بدھا کے مجسمے کو نقصان پہنچانے والوں کی شناخت کر لی گئی ہے ، ذمہ دار افراد کے خلاف اینٹیکوٹی ایکٹ دوہزار سولہ کے مطابق قانونی کارروائی کی جائے گی۔
مردان پولیس کے مطابق غیرقانونی کھدائی کے الزام میں چار ملزمان گرفتار کرلیا گیاہے۔
انچار تخت بھائی آثارقدیمہ میاں وہاب نے ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ ڈیڑھ ہزار سال پُرانے ہیں،آثار قدیمہ کو قبضے میں لے لیا گیا ہے ، آثار قدیمہ کی لمبائی تقرباً 8فٹ ہے
میاں وہاب نے بتایا کہ ملزمان کے خلاف آثار قدیمہ ایکٹ کے تحت رپورٹ درج کرلی ہے۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ