شادی ملتوی کیوں ملتوی کی؟ دلہنوں کا احتجاج
شادی ملتوی ہونے کے دکھ میں اٹلی کی خواتین نے دلہن بن کر منفرد احتجاج کیا ہے۔ احتجاج میں خواتین نے کورونا وبا کے باعث لگائی گئی پابندیاں ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔
اس منفرد احتجاج کے دوران خواتین نے پوسٹر اٹھا رکھے تھے جن پر عوامی اجتماعات پر پابندی نامنظور، خوشیاں منانے کی آزادی دو ، چرچ کے دروازے شادی کیلئے کھولو اور پابندیوں کے باعث خواب ادھورے جیسے جملے تحریر تھے۔
احتجاج کا اہتمام اٹالین ویڈنگ ایسوسی ایشن نے کیا تھا جس میں 2 درجن سے زائد خواتین شریک ہوئیں۔ تروی فاؤنٹین کے علاوہ پارلیمنٹ ہاوس کے سامنے بھی مظاہرہ کیا گیا۔
اس موقع پر احتجاج میں شریک متعدد خواتین کی شادیاں رواں سال طے تھیں لیکن حکومت کی جانب سے پابندیوں کے باعث ملتوی کر دی گئی ہیں۔ خواتین کا کہنا تھا کہ شادی کی تاریخ کی تبدیلی اتنا بڑا مسئلہ نہیں ہے لیکن وہ شادی بغیر پابندیوں اور بندشوں کے کرنے کی خواہاں ہیں۔
خیال رہے کہ اٹلی میں کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 34 ہزار 8 سو سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ دو لاکھ 41 ہزار956افراد متاثر ہوچکے ہیں۔
حکومت نے عوامی مقامات پر ماسک پہننا لازمی قرار دیا ہے اور زیادہ لوگوں کو جمع ہونے کی اجازت بھی نہیں ہے۔
اس وائرس کے جراثیم کے فضا میں موجود ہونے اور لوگوں کو متاثر کرنے کا خطرہ رش والی بند جگہوں میں زیادہ ہوتا ہے جہاں ہوا کا گزر کم سے کم ہو۔ یہی وجہ ہے کہ بند جگہوں جیسے ریستوران، چرچ اور دیگر عبادت گاہوں میں اجتماعات کی پابندی ہے۔
اے وی پڑھو
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
حکایت :مولوی لطف علی۔۔۔||رفعت عباس
حکایت: رِگ ویدوں باہر۔۔۔||رفعت عباس