ہم زندہ قوم ہیں پائندہ قوم ہیں
ہم سب کی شان ہمارا پیارا پاکستان
پاکستانی قوم نے ہمیشہ چیلنجز اور خاص طور پر قدرتی آفات کے خلاف جس یکجہتی عزم اور ہمت کا مظاہرہ کیا ہے کرونا اس کی تازہ ترین مثال ہے۔ ایک ایسے وقت میں جب دنیا اس قدرتی وبا کے سامنے مشکلات سے دوچار تھی پاکستان بالخصوص اس کی عوام اور دیگر ادارے اس وبا کے خلاف اللہ کی مدد سے ایک اتحاد کی شکل میں سامنے آئے۔ خیبر سے بولان تک،جامشورو سے چولستان تک، مظفر آباد سے گلگت بلتستان تک ہر پاکستانی ایک استارہ ہے اس جذبے کا ہمت کاجسے ہم پاکستان کہتے ہیں۔
26 فروری کو پاکستان میں پہلے کیس کی تشخیص سے لے کر آج اتنے دنوں تک حکومتِ پاکستان نے نہ صرف عوام کی فلاح و بہبود کے لئے اہم اقدامات اٹھائے بلکہ ہر شعبہ میں capacity کو enhance کیا۔ آئیے اس زبردست جدوجہد اور قومی خدمت کی داستان جانتے ہیں۔۔۔۔
دنیا کے برعکس پاکستان پر اللہ رب العزت کا خاص کرم ہے۔ہر چیلنج میں فاتح بن کر ابھرنے والی پاکستانی قوم کورونا وائرس کیخلاف بھی ثابت قدم،متحداور پرعزم ہے۔ملکی یکجہتی کامظہرنیشنل کمانڈاینڈ آپریشن سینٹرنے کورونا وباء کی خلاف قومی کاوشوں کو تقویت دینے،شعبہ صحت کی بہتری، عوام تک اطلاعات کی بروقت فراہمی میں کلیدی کردار ادا کیا۔۔۔۔۔
کورونا وائرس کیخلاف جنگ،پاکستانی قوم پرعزم۔وفاقی و صوبائی ہم آہنگی۔سول و فوجی اشتراک۔ عوامی اعتماد کامظہر۔نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر۔ 27مارچ کو قیام سے ابتک محض 100 دن،ایک ہزار سات سو سے زائدگھنٹوں،شب و روز۔قومی کاوشوں کا مرکز۔فیصلہ سازی میں ریڑھ کی ہڈی۔
کمانڈسینٹر درست اور فوری فیصلوں کیلئے یومیہ ایجنڈا تیاری اورسفارشات قومی تعاون کمیٹی کو ارسال کرتا ہے۔۔نیشنل رورل سپورٹ پروگرام کے ساتھ 66 اضلاع میں کمیونٹی موبلائزیشن پر متحرک طریقے سے کام کر رہے ہیں۔ملک بھر میں انتظامیہ کی معاونت کا بیڑہ اُٹھایا۔اس سلسلے میں پاک فوج نے بھی بھرپور مدد کیلئے تمام وسائل، بیشتراثاثے، سپاہ، ہسپتال، لیبارٹریز وقف کردیے۔
حکومت نے لاک ڈاون کے دوران محنت کشوں سمیت 1 کروڑ 23 لاکھ سے زائد لوگوں کو بھوک اور تنگدستی سے تحفظ کیلئے 26مارچ کو احساس ہنگامی کیش پروگرام شروع کیاجس کے تحت اب تک 148 ارب روپے سے زائد کی رقم تقسیم کی گئی ہے۔بجلی کے بلوں پر 1200ارب روپے ریلیف دیا گیا۔ 65ممالک میں محصور ایک لاکھ سے زائدپاکستانیوں کو پی آئی اے اور غیر ملکی 478 پروازوں سے وطن واپس لایا گیا۔
قومی سطح پرکمانڈ سینٹر نے کورونا وباء کیخلاف موثر طریقہ کار وضع کیا۔یومیہ اعداد و شمارتیار، تجزیہ،بحرانی کیفیت میں صلاحیتوں میں اضافہ کیا۔ٹیسٹنگ صلاحیت 472 سے بڑھ کر یومیہ پچاس ہزارسے زیادہ ،لیبارٹریز کی تعداد 2 سے 132 ہوگئی۔اسلام آباد میں 35دنوں میں آئسولیشن ہسپتال، انفیکشس ٹریٹمنٹ سینٹرمکمل ہوا۔ جو دو سو پچاس بستروں پر مشتمل ہے اور جولائی کے وسط تک کام شروع کر دے گا۔ریمپ اپ پلان کے ذریعے ملک بھر کے مختلف ہسپتالوں کی استطاعت بڑھانے کے لئے oxygenated beds اور وینٹیلیٹرز کی تعداد میں اضافہ کیا جا رہا ہے۔ جولائی کے آخر تک مزید 2364 oxygenated beds شامل کیے جائیں گے۔جن میں آزاد کشمیرکے ہسپتالوں کو 60بستر، بلوچستان 200بستر، خیبر پختونخواہ 390بستر، پنجاب 620بستر، سندھ 445بستر، گلگت بلتستان 40 اور اسلام آباد کے ہسپتالوں کو 609بستر دئیے جائیں گے۔ ریمپ اپ پلان کے حوالے سے اسلام آباد کے مختلف ہسپتالوں کو189 oxygenated beds کی فراہمی کر دی گئی ہے۔ اس وقت ملک میں کوڈ کے لئے 1562 وینٹیلیٹرز موجود ہیں جبکہ 1895 مزیدوینٹیلیٹرز بھی جلد فراہم کئے جا رہے ہیں۔ ریمپ اپ پلان کے تحت اسلام آباد کے ہسپتالوں کو 41وینٹیلیٹرز فراہم کر دیئے گئے ہیں۔ چاروں صوبوں، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان تک طبی وسائل کی فراہمی یقینی بنائی گئی۔
نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سنٹر کی کاوشوں سے ٹی ٹی کیو سٹریٹجی متعارف کروائی گئی تاکہ کورونا کے پھیلاو اور ہاٹ سپاٹ کی نشاندہی کر کے سمارٹ لاک ڈاون کو ممکن بنایا جا سکے۔ٹی ٹی کیو سٹریٹیجی کی بدولت ملک بھر کے 30 شہروں میں 130 ہاٹ سپاٹ میں صوبائی حکومتیں کام کررہی ہیں 4271 contact tracing ٹیمیں ملک کے مختلف علاقوں میں کام کر رہی ہیں جن میں ڈاکٹرز, نرسنگ سٹاف, تحصیل اور کونسل کے ہیلتھ ورکرز اور پولیو ورکرز شامل ہیں۔ ملک بھر میں اب تک 550500افراد کوTrack کیا گیا اور صوبائی حکومتوں کے مطابق ان میں سے تقریبا 75-80 فیصد لوگوں کو ٹیسٹ کا گیا۔
این سی او سی کیrecommendations کے بعد12جون کو ملک بھر کے 20 شہروں میں سمارٹ لاک ڈاون لاگو کیاگیا۔ این سی او سی نے جن112 علاقوں کو ہاٹ سپاٹ قرار دیا ہے ان علاقوں میں infected Individuals کی تعداد 46226 ہے۔صوبوں کے ان شہروں میں لاک ڈاون لاگو کرنے سے وبا کے پھیلاو میں واضح کمی آئی ہے۔
این سی او سی نے 30 مئی سے ملک بھر میں Face Mask کو لازمی قرار دیا۔ اور اس SOPکی implementation کو یقینی بنانے کے لئے تمام مطلقہ اداروں کو ہدایات جاری کر دی۔ عوام کو بذریعہ میڈیا اس SOPکے بارے میں آگاہ کیا گیا اور فیس ماسک کو پہننا لازمی قرار دیا گیا۔ ملک بھر میں 12جون کو سمارٹ لاک ڈاون کے نفاذ کے بعد یہ ضروری تھا کہ SOPs کے ذریعے اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ روزمرہ ضروریات کے لئے مخصوص دکانیں، کاروبار اور ٹریفک کی ضرورت کی بنیاد پر روانی ہو۔ملک بھر کے تمام اضلاع اوراس سلسلے میں این سی او سی کی جانب سے SOPs کے نفاذ کے بعد ملک بھر میں violations 256710 SOP ریکارڈ ہوئی۔ 44063 مارکیٹوں, دکانوں اور 589 فیکٹریوں کو سیل کیا گیا جبکہ 27547گاڑیوں کو بند کیا گیا۔SOPs کی خلاف ورزی پر 58623044 روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے وباسے مقابلہ کرتے ڈاکٹرز، نرسز،پیرامیڈکس کیلئے انفرادی حفاظتی سامان کے استعمال پر رہنما اصول وضع، تربیتی دستاویزی فلم تیار کی۔طبی سامان اور آلات خصوصا وینٹی لیٹرزکی مقامی سطح پر تیاری کیلئے 48 تجاویز پر13ڈیزائن شارٹ لسٹ جبکہ 4کے ٹرائلز شروع کیے۔مصنوعی ذہانت سے سینے کے ایکسرے، نسٹ یونیورسٹی میں ٹسٹنگ کٹس، ڈیفنس سائنس و ٹیکنالوجی آرگنائزیشن، سٹریٹیجک پلان ڈویژن کے تحت انفرادی حفاظتی سامان کی تیار ی کا آغاز ہوا۔We Care سلوگن کے تحت ڈاکٹرز، نرسز،پیرامیڈکس کو یہ احساس دلایا گیا کہ فرنٹ لائن سولجر کے طور پر ان کی حفاظت کے لئے انہیں ہر ممکن سہولیات مہیا کی جائیں گی۔آگاہی مہم کے لئے PPEsگائڈ لائینزکو مختلف ہسپتالوں اور پبلک مقامات میں چسپاں کیا گیا۔ دو ہزار فرنٹ لائن ہیلتھ وکرز کوٹریننگ دی گئی تاکہ وہ اپنا کردار بخوبی ادا کر سکیں۔ عوام کو آگاہی دی گئی کہ وہ ہیلتھ کئیرSOPsپر عمل کریں اور اپنی اور ہیلتھ ورکرز کی حفاظت کو یقینی بنائیں۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشنز سینٹر نے بحرانی کیفیت میں یکسواطلاعاتی نظام کی بنیاد رکھی۔ملکی آبادی کا موثر
جائزہ لیا۔ بذریعہ انسانی و ڈیجیٹل ذرائع۔ درست،بروقت اور5 مقامی زبانوں میں آسان اور موثر اطلاعات کی عوام، قومی تعاون کمیٹی اور متعلقہ اداروں کو فراہمی یقینی بنائی۔ بہترین عالمی تجربات کی روشنی میں پہلے مواصلاتی حکمت عملی اورپھر رمضان حکمت عملی تشکیل دی۔ بقر عید کی آمد کے موقع پر این سی او سی SOPکو وضع کر رہا ہے جو اس وبا میں عوام کے تحفظ کی ضامن ہو اور عوام اس مذہبی فریضہ کو احسن طریقے سے ادا کر سکیں۔
اس کے علاوہ این سی او سی کی جانب سے عوام کو کورونا وبا سے خبردار رکھنے اور اس سے محفوظ رہنے کے لئے ٹی وی، ریڈیو، موبائیل میسیجز اور رنگ ٹونز، اخبارات اور سوشل میڈیا کے ذریعے مطلع کیا جا رہا ہے۔ موبائیل کمیونیکیشن کے ذریعے پی ٹی اے نے اب تک صارفین کو 2215ملین میسیجز جن میں General awareness میسیجز، 132 ملین رنگ بیک ٹونز، 239ملین ایجوکیشنل میسیجزاور 164 ملین پرائم منسٹر کووڈ ریلیف فنڈ میسیجز بھیجے۔ الیکٹرانک میڈیا میں Public Awareness اور انفارمیشن پر 376595 منٹ ائیر ٹائم اور 702362منٹ Spotجس میں دو سو کے قریب پروموز، ٹیسٹیمونیلز، نیوز کوریج اور پریس بریفینگ شامل ہیں۔ ریڈیو پر 13مختلف زبانوں میں اسی حوالے سے پبلک سروس میسیجز اور دیگر معلومات فراہم کی جا رہی ہیں۔ ان میں اردواور دیگر علاقائی زبانیں شامل ہیں۔ پرنٹ میڈیا میں کارپوریٹ اشتہارات، میڈیا ہاؤسز کے اپنے لگائے ہوئے اشتہارات، کالمز اور ایڈیٹورئیلز کے ذریعے تمام معلومات دی جا رہی ہیں۔ سوشل میڈیا کے ذریعے سوشل میڈیا ٹرینڈز، ڈیش بورڈ، واٹس ایپ کے ذریعے عوام تک تمام معلومات پہنچائی جا رہی ہیں۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر۔ وفاقی و صوبائی حکومتوں، معالجین،حکام، میڈیا اور سماجی گروپس کیلئے کلیدی ذریعہ ثابت ہوا۔ وزیراعظم، آرمی چیف سمیت سروسز چیفس، غیر ملکی سفراء،دفاعی اتاشیوں،ملکی و غیر
میڈیا، چینی فوجی اور سول وفود نے کمانڈ سینٹر کا دورہ کرکے کارکردگی کو سراہا۔نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر۔یکجا،متحداور پرعزم پاکستان کا حقیقی عکس ثابت ہوا۔واضح ہو گیا کہ بحران کواہ کیسا ہو۔قومی اتحاد سے ہر چیلنج کا مقابلہ ممکن ہے۔
اے وی پڑھو
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
نیشنل پریس کلب کے انتخابات، جرنلسٹ پینل نے میدان مارلیا، اظہر جتوئی صدر منتخب
ملتان یونین آف جرنلسٹس کے سالانہ انتخابات میں "پروفیشنل جرنلسٹس گروپ” نے میدان مار لیا،