جام پور ۔
آفتاب نواز مستوئی
واپڈا نے مورونج ڈیم پراجیکٹ کیلئے مشاورتی خدمات کا کنٹریکٹ ایوارڈ کردیا
مشاورتی خدمات کا کنٹریکٹ 15 کروڑ62 لاکھ،26ہزار روپے پر مشتمل ہے یہ کنٹریکٹ نیسپاک کی سربراہی میں قائم تین کمپنیوں کے جوائنٹ ونچر کو ایوارڈ کیاگیاہے ۔
کنٹریکٹ کے تحت مورونج ڈیم کی فزیبلٹی سٹڈی،انجینئرنگ ڈیزائن، ٹینڈر دستاویزات اور پی سی۔ون تیار ہوگا
مورونج ڈیم میں 8لاکھ ایکڑ فٹ پانی ذخیرہ ہوگا،
ایک لاکھ 20ہزار ایکڑ زمین زیر کاشت آئے گی ڈیم کی بدولت سیلاب سے بچاؤ ممکن ہوگا، 12میگا واٹ سستی پن بجلی بھی پیدا ہوگی
سرائیکی وسیب میں پانی کے کمیاب وسائل کو بروئے کار لانے کیلئے واپڈا نے مورونج ڈیم پراجیکٹ کیلئے مشاورتی خدمات کا کنٹریکٹ 3کمپنیوں پر مشتمل جوائنٹ ونچر کو ایوارڈ کردیا۔
نیسپاک جوائنٹ وینچر کی مرکزی فرم ہے۔ کنٹریکٹ کی مالیت 15 کروڑ 62 لاکھ 26ہزار روپے ہے۔
کنٹریکٹ میں مورونج ڈیم کی فزیبلٹی سٹڈی، تفصیلی انجنیئرنگ ڈیزائن، ٹینڈر دستاویزات اور پی سی۔و ن کی تیاری شامل ہے۔
واپڈا ہاؤس میں منعقدہ تقریب میں واپڈا کے جنرل منیجر (ہائیڈروپلاننگ) محمد امین اور نیسپاک کے جنرل منیجر (واٹر اینڈ ایگریکلچر) جاوید منیر نے معاہدے پر دستخط کیے۔
مورونج ڈیم پراجیکٹ کاہا نالہ پر تعمیر کیا جائے گا۔
ڈیم سائٹ تحصیل جامپور کے صحت افزاء مقام ماڑی سے 15کلومیٹر اور ضلعی ھیڈ کوارٹر راجن پور سے غربی سمت 116 کلومیٹر کی مسافت پر واقع ہے۔
کاہا نالہ جامپور ضلع راجن پور کے نواح میں کوہ سلیمان کے پہاڑی نالوں (Hill Torrents) میں سے ایک بڑا نالہ ہے جس میں پانی کا سالانہ اوسط بہاؤ ایک لاکھ 83ہزار ایکڑ فٹ ہے۔
راجن پوراور اس کے ملحقہ علاقوں میں پانی کے وسائل انتہائی کم ہیں اور وہاں زراعت اور پینے کے صاف پانی کی شدید قلت درپیش رہتی ہے۔
مورونج ڈیم پراجیکٹ کے تین بنیادی مقاصد ہیں،جن میں زراعت اور پینے کیلئے پانی کی فراہمی، سیلاب سے بچاؤ اور بجلی کی پیداوار شامل ہیں۔
ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی مجموعی صلاحیت 8لاکھ ایکڑ ٖفٹ ہوگی۔ ہر سال مون سون میں بارشوں کی وجہ سے ملحقہ پہاڑی نالوں میں طغیانی آنے سے ہزاروں ایکڑ اراضی سیلاب سے متاثر ہوتی ہے
جس سے زرعی اراضی اور املاک کو نقصان پہنچتا ہے۔ پراجیکٹ سے 12میگا واٹ سستی اور ماحول دوست بجلی بھی پیدا ہوگی۔
مورونج ڈیم جنوبی پنجاب کیلئے اپنی نوعیت کا منفرد منصوبہ ہے، جس سے ان پسماندہ علاقوں میں غربت کا خاتمہ کرنے میں مدد ملے گی،
معاشی استحکام آئے گا اور لوگوں کا معیار زندگی بہتر ہوگا۔پراجیکٹ کی بدولت ایک لاکھ 20 ہزار ایکڑ بنجر زمین زیرکاشت آئے گی، زیرزمین پانی کی سطح بلند ہوگی اور ماہی گیری کو فروغ ملے گا۔
_______________________________________________________________________________________
راجن پور
( بیورو چیف )
اسسٹنٹ کمشنر راجن پور اورنگزیب سدھو نے محکمہ مال کے افسران سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ گورنمنٹ کی ریکوری کو 100فیصد یقینی بنایا جائے۔
محکمہ مال کے افسران اور اہلکاران ریکوری کو تیز کرنے میں اپنا فعال کردار ادا کریں۔ بعد ازاں انہوں نے ٹڈی دل کے حوالے سے آگاہی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ
محکمہ زراعت ان مواضعات میں جائیں جہاں ٹڈی دل کا حملہ ہو وہاں پر لوگوں کو ٹڈی دل سے بچاو کیلئے آگاہی اور تدراک کیلئے مفید مشورے دیں اور اگر درپیش مسائل کے موثر حل کے لیے عملی اقدامات کیے جائیں۔
_______________________________________________________________________________________
راجن پور
( بیورو چیف )
اسسٹنٹ کمشنر راجن پور اورنگزیب سدھو نے فاضل پورمیں غیر قانونی گندم ذخیرہ اندوزی کرنے والوں پر اچانک چھاپے مارے۔
ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کے خلاف کاروائی کرتے ہوئے فاضل پور میں 100کلو گرام کی 13000 بوری گندم قبضہ میں لے کر
انہیں دو دن کے اندرمحکمہ خوارک کے حوالے کرنے کی ہدایت دی۔
انہوں نے کہا کہ انتظامیہ ایسے عناصر کے خلاف انسداد ذخیرہ اندوزی آرڈیننس 2020 کے تحت بلا امتیاز اور بھر پور کاروائی کرے گی۔
اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ لوگوں کی طرف سے ملنے والی شکایات کا جائزہ لیا جا رہا ہے
اور اس حوالے سے خصوصی ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔
اگر اس حوالے سے محکمہ خوراک یا مال کا کوئی افسر یا اہلکار ملوث پایا گیا
تو اس کا ٹھکانہ پھر جیل ہو گی اور اس کے خلاف سخت محکمانہ کاروائی بھی عمل میں لائی جائے گی۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
محبوب تابش دے پرنے تے موہن بھگت دا گاون