پاکستان کی تاریخ میں مسافر طیاروں کے کئی فضائی حادثات رونما ہوچکے ہیں ، جن میں درجنوں افراد اپنی زندگی کی بازی ہار چکے ۔ملکی تاریخ کے کچھ ایسے فضائی حادثے بھی ہیں جنہیں کئی سال گزر جانے کے باوجود عوام نہیں بھلا پائے۔
پاکستان کے لیے 22 مئی2020 کا دن کچھ اسی طرح کی بری خبر سامنے لایا کہ لاہور سے کراچی آنے والا پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز کا مسافر طیارہ، لینڈنگ سے قبل، تکنیکی خرابی کی وجہ سے گر کر تباہ ہوگیا۔ طیارے میں 91 مسافر اور عملے کے 7 افراد ارکان تھے۔
07 دسمبر 2016 کو پی آئی اے کا چترال سے اسلام آباد آنے والا مسافر طیارہ حویلیاں کے قریب گر کر تباہ ہو گیا ، جہاز کے عملے سمیت 48 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ۔جاں بحق ہونے والے افراد میں معروف نعت خواں اور سابق گلوکار جنید جمشید بھی شامل تھے۔
20 اپریل 2012 کو بھوجا ایئر لائنز کا بوئنگ طیارہ 737 کراچی سے اسلام آباد آتے ہوئے حادثے کا شکار ہوا۔ اس حادثے میں 121 مسافر اور عملے کے چھ ارکان ہلاک ہو گئے ۔
28 جولائی 2010 کو نجی ائیر لائن ائیر بلو کا جہاز ائیر بس A321 اسلام آباد کے قریب مارگلہ کی پہاڑیوں میں گر کر تباہ ہو گیا۔ کراچی سے روانہ ہونے والی اس فلائٹ میں عملے کے چھ افراد سمیت تمام 152 افراد جاں بحق ہو ئے ۔
دس جولائی 2006 کو پی آئی اے کا فوکر طیارہ F27 فلائٹ نمبر 688 فضا میں بلند ہونے کے دس منٹ بعد ملتان کے قریب گندم کے کھیتوں میں گر کر تباہ ہو گیا ۔ لاہور جانے والی اس فلائٹ میں عملے کے چار ارکان کے علاوہ 41 مسافر جاں بحق ہوئے ۔
28 ستمبر 1992 کو پی آئی اے کی ائیر بس A300 فلائٹ نمبر268 نیپال کے دارالحکومت کٹھمنڈو سے صرف چندمنٹ کی دوری پر بادلوں سے ڈھکے ہوئے پہاڑوں سے ٹکراکر تباہ ہو گئی ۔ عملے کے بارہ افراد سمیت 155 مسافر جاں بحق ہو گئے۔
25 اگست 1989 کو پی آئی اے کا فوکر طیارہ PK-404 گلگت کے قریب برف پوش پہاڑوں میں لاپتہ ہو گیا ۔ 31 برس گزرنے کے باوجود جہاز کا ملبہ اور لاشیں نہیں مل سکی ہیں ۔ جہاز کی تلاش میں 73 امدادی مشنز بھیجے گئے جو ناکام رہے ۔
23 اکتوبر 1986 کو پی آئی اے کا فوکر F27 پشاور کے قریب گر کر تباہ ہو گیا ۔ جہاز میں سوار 54 افراد میں سے 13 جاں بحق ہوئے ۔
26 نومبر 1979 کو پی آئی اے کا بوئنگ 707 فلائٹ نمبر740 جدہ ائیر پورٹ سے حاجیوں کو لے کر وطن واپس آ رہا تھا کہ طائف کے قریب اس کے کیبن میں آگ لگ گئی ،جہاز جل کر تباہ ہو گیا اور 145 مسافر اور عملے کے گیارہ افراد موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے ۔
آٹھ دسمبر 1972 کو فوکر طیارہ F27 فلائٹ نمبر 631 اسلام آباد سے اڑنے کے بعد راولپنڈی کے قریب گر کر تباہ ہو گیا ۔ جہاز میں سوار 26 مسافر جان کی بازی ہار گئے ۔
6 اگست 1970 کو فوکر طیارہ F27 جیسے ہی اسلام آباد ائیر پورٹ سے بلند ہوا، طوفان میں گھر گیا اور راولپنڈی سے گیارہ میل دور ”روات“ کے مقام پر گر کر تباہ ہو گیا ۔ حادثے میں تمام 30 افراد جاں بحق ہو گئے ۔
پاکستان کی تاریخ کا پہلا فضائی حادثہ بیرون ملک 20 مئی 1965 ء کو پیش آیا ۔ پی آئی اے کی فلائٹ نمبر 705 بوئنگ 720 براستہ قاہرہ لندن کے افتتاحی روٹ پر تھی ۔ جہاز قاہرہ ائیر پورٹ پر لینڈنگ کرتے ہوئے تباہ ہو گیا ۔ حادثے میں 124 افراد جاں بحق ہوئے ، جن میں 22 صحافی بھی شامل تھے ۔
اے وی پڑھو
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
نیشنل پریس کلب کے انتخابات، جرنلسٹ پینل نے میدان مارلیا، اظہر جتوئی صدر منتخب
ملتان یونین آف جرنلسٹس کے سالانہ انتخابات میں "پروفیشنل جرنلسٹس گروپ” نے میدان مار لیا،