مئی 14, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

بابا میرے لیے گڑیا لانا میری گڑیا ٹوٹ گئی ۔۔۔ فہمیدہ یوسفی

میں زور زور سے روکر خاموش ہوگئی کیونکہ وہاں نہ آپ تھے نہ مما تھیں بس میں اور میری ٹوٹی گڑیا تھی۔

 ڈئیر بابا آپ کو پتہ ہے نہ مجھے گڑیا کتنی اچھی لگتی تھی نیلی نیلی آنکھوں والی سنہرے سنہرے بالوں والی نازک نازک سی پنک فراک والی۔ بابا بالکل میرے جیسی پنک پنک فراک میں بس میری آنکھیں نیلی نہیں تھیں۔ بابا جب میری فرسٹ برتھ ڈے ہوئی تھی تو بھی آپ میرے لیے اتنی پیاری سی گڑیا لائے تھے اور آپ نے مجھے بتایا تھا کہ میں اپنی گڑیا کو  ساتھ ساتھ لے کر گھومتی تھی۔

جب بھائی نے اس کے بال نوچے تھے تو میں روتی رہتی تھی، پھر بابا آپ میری ہر برتھ ڈے پر ہی مجھے گڑیا لاکر دیتے تھے اور بولتے تھے میری گڑیا رانی سے تو اچھی نہیں ہے۔ بابا مجھے جب بھی بخار ہوتا تھا تو آپ کیسے مجھے گود میں اٹھاکر ڈاکٹر کے پاس لے کر جاتے تھے میں کتنا روتی تھی جب مجھے انجکشن لگتا تھا آپ مجھے کتنے پیار سے بہلاتے تھے اور پھر مجھے وہاں سے کھلونوں کی دکان پر لے کر جاتے تھے۔ میری ہر بات مانتے تھے لیکن بابا اس دن آپ نہیں تھے جب میں اور میری گڑیا درد سے تڑپ رہے تھے۔

بابا یاد ہے آپ کو جب لاسٹ ٹائم آپ نے مجھے پھر سے گڑیا دلائی تھی تو مما کتنا ناراض ہورہی تھیں آپ پر کیونکہ میرے پاس تو پہلے سے بہت ساری گڑیا ں تھیں۔ لیکن بابا یہ لاسٹ ٹائم والی گڑیا تو سب سے اچھی تھی میں تو اس کو اپنے ساتھ ہی لے کر سوتی تھی اور بابا جب میرا دم گھٹ رہا تھا میری گڑیا میرے ہاتھ میں تھی۔ بابا آپ کو یاد ہے جب میں پہلی بار اسکول گئی تھی تو بھی کتنا رورہی تھی مجھے ڈر جو لگ رہا تھا وہاں نہ آپ تھے نہ مما تھیں لیکن پھر جب آپ مجھے لینے آئے تھے تو میں پھر سے ہنسنا شروع ہوگئی تھی۔

جب بابا آپ جارہے تھے تب بھی میں کتنا زور زور سے رورہی تھی آپ نے بولا تھا میری بیٹی تو بہت بہادر ہے روتی نہیں ہے میں تم کو روز کال کرونگا میں پھر سے ہنسنے لگی تھی۔ پھر جب بھی آپ کی کال آتی تھی میں مما سے بھی پہلے آپ سے بات کرتی تھی آپ کو اپنی ساری باتیں بتاتی تھی اپنی فرینڈز کی، ٹیچرز کی اور مما کی بھی ساری شکایتیں آپ کو بتادیتی تھی۔ بابا آپ کو یاد ہوگا نہ آپ کے جانے کے بعد مما مجھے کہیں بھی اکیلا نہیں جانے دیتیں تھیں ان کو ڈر لگتا تھا۔

پر بابا میں تو تھوڑا تھوڑا بہادر تھی کبھی کبھی چپکے سے مما کو بتائے بغیر چلی جاتی تھی لیکن بابا میری گڑیا میرے ساتھ ہی ہوتی تھی تو مجھے ڈر کم لگتا تھا۔ پھر بابا آپ نے بھی تو مما کو بولا تھا اب چھ سال کی ہوگئی ہے اس کو مدرسے تک تو جانے دیا کرو۔ لیکن بابا مما کو تو ڈر ہی اتنا لگتا تھا وہ تو کسی کو میرے ساتھ ہی بھیجتی تھیں بولتی تھیں پتہ نہیں کیا ہوتا جارہا ہے ہرروز ہی بچوں کے بارے میں بری خبریں آتی ہیں۔

پر بابا میں تو اتنی چھوٹی سی معصوم سی جیسے میری گڑیا میرے بارے میں کیسے کوئی بری خبر آسکتی تھی۔ مگر بابا جب میں نے آخری بار آپ سے فون پر بات کی تھی تب آپ نے کہا تھا کہ آپ جلدی آجائیں گے کیونکہ آپ بھی مجھے بہت مس کررہے ہیں اور میرے لیے چاکلیٹ، بسکٹ اور ایک گڑیا اور لے کر آئینگے جو بالکل میرے جیسی ہوگی۔ پر بابا میں آپ سے مل ہی نہیں سکی نہ اپنی گڑیا دیکھ سکی کیونکہ بابا میری گڑیا تو اس نے توڑدی۔ درد سے میری آنکھیں نیلی پڑگئیں اور بابا میں زور زور سے روکر خاموش ہوگئی کیونکہ وہاں نہ آپ تھے نہ مما تھیں بس میں اور میری ٹوٹی گڑیا تھی۔

%d bloggers like this: