مئی 10, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

سالگرہ۔۔۔۔۔ کارل مارکس ! ۔۔۔ رؤف لُنڈ

ایسے حالات ہوں اور پھر بھی راہِ حق پہ چلتے ہوئے پائے استقامت میں کوئی لغزش نہ آئے تو پھر یہ ایک کمال نہ ہوا تو کیا ہوا ؟

سالگرہ۔۔۔۔۔ کارل مارکس !
ایک عظیم فلسفی، نظریہ دان اور انقلابی کارل مارکس ۔۔۔۔۔

جس نے سرمایہ دارانہ طبقاتی نظام کے ہاتھوں زخم سہے تو ایک وقار کے ساتھ۔ اپنے نظرئیے کی سچائی کا بھرم رکھا تو ایک معتبری کے ساتھ ۔ کارل مارکس نے فاقے دیکھے، غربت دیکھی بلکہ غربت کے ہاتھوں تنگ آکر گھر کے برتن بیچے۔ علاج نہ کرا سکنے کی وجہ سے اپنے بچوں کو اپنے ہاتھوں میں لے کے مرتے دیکھا۔ پھر بھی کسی کے سامنے دستِ سوال کرنا تو کُجا ، کبھی نہ کوئی شکوہ زبان پہ لایا اور نہ کوئی شکن جبیں پہ آئی۔۔


ایسے حالات ہوں اور پھر بھی راہِ حق پہ چلتے ہوئے پائے استقامت میں کوئی لغزش نہ آئے تو پھر یہ ایک کمال نہ ہوا تو کیا ہوا ؟ لیکن کارل مارکس کا یہ کمال کوئی کمال نہ تھا۔ اس کا کمال یہ ھے کہ وہ آنے والی نسلوں اور محنت کش طبقے کو ایسے شبد، ایسے خیالات ، ایسی سوچیں، ایسی تحریریں ، ایسا عِلم، ایسا نظریہ، مستقبل میں جھانک کر دکھ ، درد اور ذلت بھرے جہان سے جان چھڑانے اور ان اذیتوں کے پیدا کرنے والے نظام کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کا ایسا تناظر اور ہنر بخش گیا کہ اس کے جنم لینے کے دو صدیاں گزر جانے کے باوجود آج بھی اس کے نام سے، اس کے خیال سے اور اس کے خوف سے تخت نشینوں کے جسموں پر لرزہ ہی طاری نہیں ہوتا بلکہ ان کی نیندیں تک اچاٹ ہو جاتی ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔

یہی وجہ ھے کہ اب تک سب تخت نشینوں نے ، ظلم کے سب رکھوالوں نے اور ان کے سب گماشتوں نے اپنے زر اور زور کا کثیر حصہ صرف کیا اور کر رہے ہیں کارل مارکس کو جھوٹا قرار دینے کیلئے ، اس کے نظریات کو پہلے نا قابلِ عمل اور پھر ناکام کہنے کیلئے اور ذلتیں برداشت کرنے والے محروم طبقے کو باہم دست و گریباں کرنے کیلئے ۔ مگر پھر اس کی باتیں ہیں، اس کی تحریریں اور فلسفہ ھے کہ ہر ظالم، ہر جابر، ہر شاہ و وزیر اور ہر لٹیرے کے سامنے ایک نئے روپ اور ایک نئی شکتی کیساتھ نمودار ہو کر کھڑا ہوتا ھے۔ اور ان کو ایک نئے خوف اور ایک نئے کرب میں مبتلاء کردیتا ھے۔۔۔۔۔
یہ مارکس اور مارکس کا یہ نظریہ تب تک ظلم و ستم کے رکھوالوں سے برسرِ پیکار رہیگا جب تک ظلم، ستم اور جبر کی ہر صورت کو نیست و نا بود نہیں کر لیتا۔۔۔۔۔۔

یاد رھے کہ کارل مارکس کا نظریہ پھر سستائے گا نہیں بلکہ انسانوں کو بنیادی ضروریاتِ زندگی کی مانگ اور محتاجی سے بری الذمہ کر کے ان کو کائنات کے ہر مظہر کی تسخیر کرنے کی تحریک دے کر انسانیت کو سرخرو کرنے کے فریضے کی ادائیگی کیلئے تھپکی دے کر روانہ کرے گا۔۔۔۔۔

کامریڈ کارل مارکس تجھے سرخ سلام ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ہمیں آپ کی سالگرہ مبارک ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔🌹🌹

%d bloggers like this: