اپریل 19, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

جامپور کی لال حویلی کی سیر

. گلدان وغیرہ کی سجاوٹ میں نفاست کیساتھ ترتیب کا خاص خیال رکھا گیا ہے، البتہ کثیر تعداد میں انکا استعمال کیا گیا ہے.

رپورٹ: آفتاب نواز مستوئی

۔۔۔۔۔جامپور ۔۔جوکہ ایک قدیمی تاریخی اھمیت کا حامل شہر ھے میں تعمیر ھونے والی لال حویلی پاکستان بھر کے سیاحوں اور علاقائی ثقافت میں دلچسپی رکھنے والوں کی توجہ کا مرکز بن گئی ۔

پشاور سے کراچی جانے والی قومی شاھراہ انڈس ھائی وے پر جامپور شہر کے آغاز میں موجود لال حویلی کی بیرونی چاردیواری کے دروازہ سے داخل ہونے کے بعد دونوں جانب وسیع میدان ہیں جہاں ملازمین کی رہائش ہے اور تقریبا 200 میٹر کے بعد حویلی کی اندرونی دیوار ہے جس میں لکڑی کے دو دروازے نصب ہیں ایک مرد حضرات کے لیے اور دوسرا خواتین کے لیۓ. داخل ہو کر دو سے تین فٹ اونچا چبوترہ ہے جو آگے حویلی کی جانب باغیچوں میں اترتا ہے، باغیچوں میں فوارے نصب ہیں. باغیچہ کے بعد حویلی کی مرکزی عمارت ہے، سامنے کی جانب برآمدہ ہے جسکے درمیان میں لکڑی کا سہہ دروازہ ہے اور دائیں بائیں تین بڑی اور ایک چھوٹی محراب ہے جبکہ برآمدہ کے دونوں بغلی جانب بھی ایک ایک محراب ہے.
برآمدہ کےبعد درمیان میں مرکزی ہال جبکہ دائیں بائیں بیڈ روم ہیں. تمام کمروں میں لکڑی کے خوبصورت کام کے دروازے اور کھڑکیاں نصب ہیں جبکہ جگہ جگہ بے تحاشا ملتانی بلو پوٹری اور ٹیسکلا کے ثقافتی ظروف، گلدان وغیرہ سجاۓ ہوۓ. کمروں کے دروازوں میں نصب رنگین شیشے روشنی سے جگمگا کر عمارت کا حسن بڑھاتے ہیں. عمارت کے ایک جانب نماز و عبادت کے لیے کمرہ مختص ہے جبکہ دوسری جانب سٹور بنایا گیا ہے. گلدان وغیرہ کی سجاوٹ میں نفاست کیساتھ ترتیب کا خاص خیال رکھا گیا ہے، البتہ کثیر تعداد میں انکا استعمال کیا گیا ہے.

لال حویلی کی تعمیر کے بارے میں حیرت انگیز امر یہ بھی ھے کہ نہ تو اس حویلی کا کوئی نقشہ بنوایا گیا اور نہ ہی کسی خاص ماہر سے تعمیرات کرائ گئ ہیں. بلکہ مقامی عام راج مستری نے اسے تعمیر کیا ھے حویلی کے مالک ملک ارشاد احمد جکھڑ کے مطابق جیسے جیسے ان کا ذہن کام کرتا گیا یہ عمارت بنتی گئ. اس عمارت میں نصب کیے گئے لکڑی کے دروازے دور دور سے خرید کر لاۓ گئے ایک ایک دروازہ لاکھوں کی مالیت کا ہے، جبکہ سجاوٹ کا سامان مثلا بلو پوٹری اور نقاشی والے ظروف تقریباً 6000 کی تعداد میں خرید کر کے رکھے ہیں اسی طرح دائیں جانب تاریخی قلعہ ڈیراوڑ کے بیرونی حصے کا شاندار منظر تعمیر کیا گیا ھے . عید، بقر عید قومی دنوں اور عام تعطیلات میں سیاحوں کی بڑی تعداد لال حویلی دیکھنے آتی ہے.

%d bloggers like this: