حاجی پورشریف
راجن پور ضلع بھر میں ٹڈی دل کا حملہ.کروڑوں کی تعداد میں ٹڈیاں فصلات کو
تباہ کرنے لگیں انتظامیہ کے غیر موثر انتظامات راجن پور ضلع بھر میں ٹڈی دل کا حملہ جاری ہے
کروڑوں کی تعداد میں ٹڈیاں روجھان، راجن پور،جام پور، کے علاقوں سمیت ٹرائیبل ایریا میں حملہ آور ہیں
شدید حملہ سے کسان پریشانی کا شکار ہیں ۔ شدت سے حملہ آور ٹڈیاں فصلات کو ختم کرتی جا رہی ہیں
مگر انتظامیہ کے اقدامات ہیں کہ ان پر تاحال کنٹرول نہیں کیا جا سکا کسانوں کے مطابق یہی صورتحال رہی تو
فصلات تباہ ہونے سےزرعی اجناس کی قلت اور بھاری نقصان کا خدشہ ہے
جس پر وزیر اعلی فی الفور نوٹس لیں۔
جا مپور ۔راجن پور
( آفتاب نواز مستوئی سے )
ضلعی انتظامیہ راجن پور قدرتی آفات سے پیدا ہونے والی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے ہمہ وقت تیار ہے اور تمام محکموں نے دریائے سندھ اور رود کوہیوں کے ممکنہ سیلاب کے بچاو کیلئے
حکمت عملی مرتب کر لی ہے۔ریسکیو1122،محکمہ انہار،لائیو سٹاک زراعت،صحت،تعلیم،سول ڈیفنس، پولیس،
لوکل گورنمنٹ سمیت دیگر مختلف محکموں کے 400 سے زائد ملازمین اور افسران کو ذمہ داری سونپ دی گئیں ہیں۔
اس کے علاوہ مختلف سماجی تنظیموں اور رضا کاروں کی فورس کی خدمات بھی حاصل کر لی گئی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار ڈپٹی کمشنر راجن پور ذوالفقارعلی نے دریائے سندھ کے کنارے
بے نظیر بریج پر ریسکیو1122 کے زیر اہتمام پیشگی سیلابی فرضی تربیتی مشق کے دوران خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ ریسکیو1122 ایک مستعد، منظم اور جدید تقاضوں سے ہم آھنگ تربیت یافتہ امدادی ریسپانس فورس ہے جس کی خدمات سے انکار ممکن نہیں۔
اس موقع پر ڈسٹرکٹ ایمرجنسی افسر ڈاکٹرمحمد اسلم،ایمرجنسی آپریشن افسر رانامحمد یامین،ایڈیشنل ڈائریکٹر لائیوسٹاک ڈاکٹر حسن، DDMC حافظ ممتاز،سول ڈیفنس کے غلام عباس،
اسسٹنٹ ڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ یعقوب شیروانی اور دیگر محکموں کے افسران موجود تھے۔ اس موقع پر رانا یامین نے بتایا کہ
تربیتی فرضی مشق کا مقصد لوگوں کی جان و مال کی حفاظت کرنا اور آگاہی دینا ہے تاکہ وقت سے پہلے ممکنہ سیلاب کے نقصانات سے عوام کو محفوظ بنایا جا سکے۔
اس موقع پر فلڈ انتظامات کے حوالے سے مختلف محکموں اور سماجی تنظیموں کے لگائے گئے سٹالز کا ڈپٹی کمشنر نے معائنہ کیا۔
ڈپٹی کمشنر ریسکیو1122 کے افسران کے ہمراہ موٹر بوٹ پر خود بیٹھ کر دریائے سندھ میں
موجود رہے اور تربیتی فرضی مشق کی کارگردگی کا جائزہ لیا اور انتظامات کو زیادہ موثر اور دیرپا بنانے بارے ہدایات دیں۔
حاجی پور شریف
بااثر مقامی شخص نے کوہ سلیمان کی سیلابی گزر گاہ کو بند کر دیا 8 فٹ کا شگاف پڑنے سے ہزاروں ایکڑ گندم کی فصلات تباہ مکان مساجد ڈوب گئے عوام نے درختوں پر چڑھ کر جانیں بچائیں
مقامی بااثر شخص نے صوبائی حکومت کی اراضی کاشت کررکھی ہے اسے بچانے کے لئے راستہ بند کردیا 13 فٹ کی بجائے ڈیڈھ سو فٹ کا راستہ چھوڑ دیا ہے
کوہ سلیمان کے سیلابی ریلے کے دباؤ سے بستی مڑل کی طرف کٹاو سے ہر طرف تباہی پھیل گئی عوام گھر سے بے گھر ہوگئے اپنی مدد آپ کے تحت 8 فٹ کے کٹاو کو عارضی طور پر بند کیا
مون سون کی بارشوں سے دوبارہ گرکنہ وزیری بمبلی بستی مڑل اور موضع بھمبہ کے مکینوں پر موت کے سائے منڈلانے لگے ہر طرف کھنڈرات کا منظر پیش کرنے لگا مارچ اور اپریل کے ایام میں
سیلاب نے بڑے پیمانے پر تباہی مچائی کئی ماہ بعد بھی حکومت نے کوئی حفاظتی انتظامات نہیں کئے ہیں بااثر شخصیت نے سیلابی راستے کا رخ موڑ دیا
اور انہوں نے اپنی فصل بچانے کے لئے ہزاروں افراد کو تباہ کر کے رکھ دیا بستی مڑل کے متاثرین سابق کونسلر عبدالباری مڑل جنید شریف اللہ ڈیوایا راشد زاہد اور دیگر سینکڑوں افراد نے شدید احتجاج کیا
اور کہا کہ سازش کے تحت ہمیں تباہ کرنے کی سازش کی جارہی ہے ضلعی انتظامیہ نے بھی منہ موڑ لیا ہے اگر دوبارہ ڈبویا گیا
تو ہم سڑکیں بلاک کر کے احتجاج کریں گے غریب عوام بے روزگار ہوچکی ہے مکانات منہدم ہوچکے ہیں مساجد بھی ڈوب گئ ہیں
لاکھوں روپے مالیت کے کئے گئے بور مٹی میں مل گئے ہیں غریب کاشت کار اس وقت بھیک مانگنے پر مجبور ہوچکے ہیں انہوں نے کہا کہ
ہم بھی پاکستانی ہیں اور ہم سے زیادتیوں کا سلسلہ جاری ہے وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان خان بزدار گورنر پنجاب کمشنر ڈیرہ غازی خان ڈپٹی کمشنر راجن پور اور متعلقہ حکام سے اپیل کی ہے کہ
شگاف کو پر کیا جائے اور اوپر سے نیچے تک برابر 13 سو فٹ کی کھدائی کی جائے اور بااثر شخصیت کی طرف سے موڑے گئے راستے کو کلئیر کرایا جائے۔
حاجی پور شریف
ملک خلیل الرحمٰن واسنی
راجن پورسے کرونا کا شکار پہلا مریض نشتر ہسپتال میں دم توڑ گیا
راجن پور کا رہائشی نشتر ہسپتال کے آئیسو لیشن وارڈ میں زیر علاج تھا زرائع کیمطابق کچھ دن قبل ڈی ایچ کیو ہسپتال راجن پور میں بھی داخل رہا مگر یہاں سے انہیں گھر بھیج دیا گیا
انتظامیہ نے چند روز قبل مریض کو کلیئر کر کے گھر بھیج دیا تھا
بعد ازاں طبعیت زیادہ خراب ہونے پر 19اپریل 2020 کو وہ نشتر ہسپتال ملتان چلے گئے نشتر ہسپتال میں علامات کی بنیاد پر کرونا وائرس کا ٹیسٹ کیا گیا مریض کا رزلٹ پازیٹیو آیا تھا
ہسپتال انتظامیہ نے رپورٹ کے بعد مریض کو آئسولیشن وارڈ میں شفٹ کردیاتھا
جہاں پر وہ جانبر نہ ہوسکا اور انتقال کر گیا اس حوالے سے کچھ متضاد خبریں بھی زیر گردش ہیں کہ
انکی موت کرونا سے نہیں ہارٹ اٹیک کے باعث واقع ہوئی۔اس میں اللّٰہ تبارک کی ذات بہتر جانتی ہے
اور آج انکی نماز جنازہ کے بعد راجن پور ٹیلی فون ایکسچینج روڈ پر واقع قبرستان میں کرونا وائرس
احتیاطی طریقہ کار اور طے شدہ حکمت عملی و اصول وضوابط کیساتھ سپرد خاک کردیا گیا۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
محبوب تابش دے پرنے تے موہن بھگت دا گاون