قومی ادارہ صحت نے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے تعاون سے انفیکشن کی روک تھام اور مریضوں کی سیفٹی (حفاظت ) کے لئے ہسپتالوں کے لئے گائیڈ لائنز تیار کرنے کے ساتھ ساتھ ایک سینٹر فار آکوپیشنل سیفٹی (سی او پی ایس) سینٹر بھی قائم کیا ہے ۔
اس حوالے سے قومی ادارہ صحت میں آج ایک افتتاحی تقریب کا انعقاد کیا گیا جس کے مہمان خصوصی معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا تھے ۔
اس( سی او پی ایس) سینٹر کو بنانے کا بنیادی مقصد شعبہ صحت میں پیشہ ورانہ حفاظت کے لئے اسٹریٹجک رہنمائی ، تحقیق و تربیت اور گائیڈز لائن پر عمل درآمد کرانے میں مدد فراہم کرنا تھا۔
یہ (سی او پی ایس) سینٹر ، قومی ادارہ صحت کی سربراہی میں مریضوں کی سیفٹی کو یقینی بنانے کے لئے ہسپتالوں میں موجود عملے کی راہنمائی کے لئے باقاعدہ ورکشاپس اور ٹریننگ سیشنز کا اہتمام کرے گا تاکہ ہسپتال سے وابستہ انفیکشنز، ادویات کی غلطیاں ،
نگہداشت اور انجکشن کے غیر محفوظ طریقوں کو کم کیا جاسکے ۔اور بلا شبہ یہ سینٹر پاکستان میں صحت کی دیکھ بھال کے معیار کو بہتر بنانے اور صحت کے بہتر نتائج کے حصول کے لئے ایک معاون کاکردار ادا کرے گا۔
جیسا کہ پاکستان میں قومی یا صوبائی سطح پر انفیکشن سے بچاؤ اور کنٹرول کا کوئی باقاعدہ پروگرام موجود نہیں تھا۔ اسی ضرورت کے پیش نظر قومی ادارہ صحت نے پہلی دفعہ انفیکشن ، پری وینشن ، کنٹرول گائیڈ لائنز مرتب کیں ۔
ان رہنماگائیڈ لائنز کا بنیادی مقصد صحت سے متعلق کارکنوں اور مریضوں کو مختلف قسم کے انفیکشن سے بچنے کے لئے آئی پی سی کی بنیادی اور آسان معلومات اور طریقوں کی فراہمی تھا۔خاص طور پر COVID-19 کے تناظر میں انفیکشن سے بچاؤ اور کنٹرول کے رہنما اصولوں پر عملدرآمد کو پورے ملک کے سرکاری اور نجی ہسپتالوں میں یکساں طور پر نافذ کیا جائے گا۔
ان گائیڈ لائنز کو عالمی ادارہ صحت کے ماہرین اور ایک نیشنل ٹیکنیکل ورکنگ (ٹی ڈبلیو جی) گروپ کی مدد سے تیار کیا گیا ہے۔ جس میں میڈیکل مائکروبیالوجسٹس ، متعدی امراض کے معالجین اور ملک بھر سے صحت عامہ کے ایکسپرٹ نے شرکت کی ۔ اسلام آباد میں قومی ادارہ صحت (این آئی ایچ) کے ذریعہ اس سارے عمل کی سہولت فراہم کی گئی۔
اس موقع پر معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ توقع ہے کہ یہ سنٹر اور آئی پی سی گائیڈ لائنز صحت کی سہولیات میں انفیکشن کے حوالے سے خدمات کے معیار کو بہتر بنانے میں قیمتی ثابت ہوں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ گائیڈ لائنز صحت کے ماہرین سے مشاورت کے بعد تیار کی گئیں ہیں اور یہ گائیڈ لائنز پاکستان میں صحت کی دیکھ بھال کرنے والی تمام فسیلیٹیز کے لئے موزوں ہوں گی۔
اس موقع پر قومی ادارہ صحت کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر میجرجنرل عامر اکرام نے کہا کہ ہم پر امید ہیں کہ آئی پی سی کے ان آسان طریقوں پر عملدرآمد اور انکے موثر نفاذ سے ہسپتال میں انفیکشنز کو کم کرنے ، اور مریضوں کی سیفٹی کو بہتر بنانے میں بہت زیادہ مدد ملے گی۔اس کے علاوہ ، یہ گائیڈ لائنز، اینٹی مائکروبیل مزاحمت (اے ایم آر) کے بوجھ کو کم کرنے کے لئے اینٹی بائیوٹک اسٹورڈشپ پروگرام کو مستحکم کریں گی ، جو کہ عالمی ترجیح ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ گائیڈ لائنز اورسی او پی ایس سنٹر ،صحت سے متعلقہ کارکنوں کو کوویڈ 19 جیسی بیماریوں کی روک تھام میں بھی مدد فراہم کریں گے۔
اے وی پڑھو
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
نیشنل پریس کلب کے انتخابات، جرنلسٹ پینل نے میدان مارلیا، اظہر جتوئی صدر منتخب
ملتان یونین آف جرنلسٹس کے سالانہ انتخابات میں "پروفیشنل جرنلسٹس گروپ” نے میدان مار لیا،