مئی 13, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

سکندر اعظم کو سکندر کیوں نہیں کہتے؟۔۔۔ اشفاق نمیر

حالانکہ اہل ہندوستان نے کبھی بھی یونان پر حملہ نہیں کیا تھا اور نہ ہی کبھی ان دونوں کے درمیان کوئی جنگ ہوئی تھی

روسو نے کہا تھا کہ وہ شخص بنی نوع انسان کا سب سے بڑا دشمن تھا جس نے ایک حلقہ زمین کے اردگرد حصار باندھ کر کہا تھا کہ یہ میری ملکیت ہے.

یہ تاریخ کی ستم ظریفی ہے یا ہماری کم بختی ہے کہ جن لوگوں نے ہمارے علاقے میں آ کر عام لوگوں کا قتل کیا اور معصوم لوگوں کو ان کی جائیداد اور زندگی سے محروم کیا اور ان کی زمینوں پر قبضہ کیا ہم نے انہی لوگوں کو آنکھوں پر بٹھایا اور ان کو اعظم کے خطاب سے نوازا

شاید ہم دنیا کی واحد قوم ہیں جنہوں نے غیر ملکی حملہ آوروں کو نہ صرف خراج عقیدت پیش کیا بلکہ ان کی تعریف میں قصیدے لکھے بھی اور پڑھے بھی.

اور تو اور ان کے اعزاز میں عمارتیں بھی تعمیر کیں ہم میں سے اکثر اس بات سے بخوبی واقف ہیں کہ حملہ آور جن مقاصد کے تحت کسی قوم پر حملہ کرتا ہے ان مقاصد میں سے سب سے اہم مقصد اس قوم کی دولت اور ذرائع کی لوٹ کھسوٹ ہوتا ہے ۔

سکندر نے جب ایران پر حملہ کیا تو اس وقت ایران پر دارا کی حکومت تھی سکندر نے دارا کو شکست دی اس حملے کا پس منظر ایران اور یونان کی باہمی کشمکش تھی۔

حالانکہ اہل ہندوستان نے کبھی بھی یونان پر حملہ نہیں کیا تھا اور نہ ہی کبھی ان دونوں کے درمیان کوئی جنگ ہوئی تھی سکندر کا ہندوستان پر حملے کا مقصد صرف اور صرف یہاں کی دولت کو لوٹنا تھا جبکہ ہمارے ہاں سکندر کو سکندر اعظم لکھا اور پڑھا جاتا ہے

%d bloggers like this: