نومبر 4, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

لاہور ہائی کورٹ نے میر شکیل الرحمٰن کی ضمانت کی درخواست خارج کردی

اس پراحتساب عدالت کے  جج جواد الحسن نے ریمارکس دیے کہ چلیں پھر آج لاہور ہائیکورٹ کے ضمانت کے فیصلے تک انتظار کر لیتے ہیں۔

لاہور:لاہور ہائی کورٹ نے میر شکیل الرحمٰن کی ضمانت کی درخواست خارج کردی۔ 

آج لاہور ہائیکورٹ میں کیس کی سماعت کے دوران نیب پراسیکیوٹر نے اپنے دلائل میں میر شکیل کی ضمانت پر رہائی کی مخالفت کی ۔

میر شکیل کے وکیل اعتزاز احسن نے اپنے حتمی دلائل میں کہا نیب تحقیقات جاری رکھے لیکن ملزم میر شکیل کو مقدمہ سے ڈسچارج کیا جائے، میر شکیل نے اضافی زمین کی رقم ایل ڈی اے کو ادا کر رکھی ہے، جب میر شکیل کو زمین الاٹ کی گئی تب وہاں کوئی سڑک نہیں تھی۔

میر شکیل کے دوسرے وکیل امجد پرویز  نے کہا ایل ڈی اے نے وزیر اعلی سے کبھی بھی ایگزمپشن نہیں مانگی، پالیسی میں یہ بھی ہے کہ ایگزمپشن پر نزدیک نزدیک پلاٹ الاٹ کئے جا سکتے ہیں، نیب نے غیر قانونی طور پر میر شکیل کو طلبی کے نوٹس بھجوائے۔

عدالت نے فریقین کے تفصیلی دلائل سننے کے بعد ملزم میر شکیل کی ضمانت کی درخواستیں خارج کر دیں

اس سے قبل احتساب عدالت نے جنگ گروپ اور جیو نیوز کے ایڈیٹر انچیف میرشکیل الرحمان کے کیس پر سماعت ہائیکورٹ کی کارروائی تک روک دی تھی 

احتساب عدالت کے جج جواد الحسن نے جنگ گروپ اور جیو نیوز کے ایڈیٹر انچیف میرشکیل الرحمان کے جسمانی ریمانڈ  کی درخواست پر سماعت کی۔

اس دوران میر شکیل الرحمان کی طرف سے ان کے وکیل چوہدری محمد نواز ایڈووکیٹ پیش ہوئے اور عدالت کوبتایا کہ ایڈووکیٹ امجد پرویز میر شکیل کی درخواست ضمانت پرلاہور ہائیکورٹ میں ہیں۔

 اس پر  جج جواد الحسن نے ریمارکس دیے کہ چلیں پھر آج لاہور ہائیکورٹ کے ضمانت کے فیصلے تک انتظار کر لیتے ہیں۔

بعد ازاں احتساب عدالت نے ہائیکورٹ کی کارروائی تک سماعت بغیر کسی کارروائی کے ملتوی کردی۔

واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے 12 مارچ کو 34 برس قبل مبینہ طور پر حکومتی عہدے دار سے غیرقانونی طور پر جائیداد خریدنے کے کیس میں جنگ گروپ کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمان کو حراست میں لیا۔

ترجمان جنگ گروپ کے مطابق یہ پراپرٹی 34 برس قبل خریدی گئی تھی جس کے تمام شواہد نیب کو فراہم کردیے گئے تھے جن میں ٹیکسز اور ڈیوٹیز کے قانونی تقاضے پورے کرنے کی دستاویز بھی شامل ہیں۔

ترجمان جنگ گروپ کا کہنا ہے کہ میر شکیل الرحمان نے یہ پراپرٹی پرائیوٹ افراد سے خریدی تھی، میر شکیل الرحمان اس کیس کے سلسلے میں دو بار خود نیب لاہور کے دفتر میں پیش ہوئے، دوسری پیشی پر میر شکیل الرحمان کو جواب دینے کے باوجود گرفتار کر لیا گیا، نیب نجی پراپرٹی معاملے میں ایک شخص کو کیسےگرفتار کر سکتا ہے؟ میر شکیل الرحمان کوجھوٹے، من گھڑت کیس میں گرفتارکیاگیا، قانونی طریقے سے سب بےنقاب کریں گے۔

جنگ گروپ کیخلاف تمام الزامات چاہے وہ 34 سال پرانے ہوں یا تازہ، سب قانونِ عدالت کے سامنے چاہے وہ برطانیہ کی ہو یا پاکستان کی، جھوٹے ثابت ہوچکے ہیں۔

جنگ گروپ پر بیرونِ ممالک سے فنڈز لینے، سیاسی سرپرستوں سے فنڈز لینے، غداری، توہین مذہب اور ٹیکس وغیرہ سے متعلق تمام الزامات جھوٹے ثابت ہوچکے ہیں۔

About The Author