مئی 15, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

چینی ماہرین صحت کی ٹیم کا قومی ادارہ صحت کا دورہ

پاکستان میں COVID-19 کو کنٹرول کرنے کے حوالے سے چائنہ کے تجربات کو شئیر کیا جاسکے

پاکستان میں ناول کوروناوائرس (COVID-19) کے تناظر میں ، چین کے سفیر مسٹر Luo Zhaohui کی سربراہی میں چینی ماہرین صحت کی ایک ٹیم نے قومی ادارہ صحت کا دورہ کیا تاکہ پاکستان میں COVID-19 کو کنٹرول کرنے کے حوالے سے چائنہ کے تجربات کو شئیر کیا جاسکے۔

چینی ٹیم جو کہ ماہر متعدی امراض ، انتہائی نگہداشت کے ماہر ، انفیکشن کنٹرول ماہر ، طبی ماہر اور آؤٹ بریک کنٹرول کے ماہر ڈاکٹروں پر مشتمل تھی۔

قومی ادارہ صحت کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر میجرجنرل عامر اکرام نے چائنیزہیلتھ ٹیم کا خیرمقدم کیا اور انہیں پاکستان میں COVID-19 کی صورتحال اور اس وقت تک کی رسپانس سرگرمیوں کے بارے میں بریف کیا۔

اس موقع پر معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا نے چینی مندوب کا کرونا وائرس کو کنٹرول کے لئے پاکستان کی مدد کرنے پر شکریہ ادا کیا۔

انہوں نے کہا کہ چین نے مشکلات کے باوجود پاکستان کا ساتھ دیا ۔ چین نے نہ صرف اپنے ملک میں وائرس کو بہت اچھے طریقے سے کنٹرول کیا

بلکہ باقی ممالک کو بھی اس وبا کو کنٹرول کرنے کے لئے مدد فراہم کی۔ چین کے طبی عملے کی پاکستان آمد حوصلہ افزا ہے۔

اس موقع پر ڈاکٹر عامر اکرام نے کہا کہ قومی ادارہ صحت ، ڈاکٹر ظفر مرزا کی سربراہی میں ، کوویڈ 19 کے لئے قومی رسپانس اور منیجمنٹ کی سرگرمیوں کو مربوط کررہا ہے۔

انہوں نے COVID-19 کے خلاف چین کے رسپانس کی تعریف کی اور کہا کہ چین کے تجربات سے بیماری کے کنٹرول کے حوالے سے راہنمائی ملے گی ۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ چین نے ایک بار پھر دنیا کو دکھایا ہے کہ وہ پاکستان کے دوست ہیں اور وہ مشکل وقت میں ہر صورتحال کے لئے تعاون اور ہم آہنگی کے لئے دستیاب ہیں۔

چینی سفیر نے کہا کہ پاکستان چین کے لئے پہلے نمبر کی ترجیح ہے اور دونوں ممالک ہر موسم کے دوست ہیں۔ چین پاکستان کے لئے ہر طرح کی مدد جاری رکھے گا۔

قومی ادارہ صحت کی تکنیکی ٹیم نے چینی ماہرین سے ملاقات کی اور بیماری کے کنٹرول کے حوالے سے ہیلتھ ٹیم کی ماہرانہ رائے بھی لی۔

چینی ڈاکٹروں نے قومی ادارہ صحت کے مختلف ڈیپارٹمنٹ کا دورہ کیا اور مختلف تکنیکوں پر تبادلہ خیال کیا اورکورونا وائرس کے کنٹرول کے حوالے سے قومی ادارہ صحت کے رسپانس کو سراہا۔

%d bloggers like this: